163 مدنی پھول

حرج نہیں۔ خلوہیکی انگوٹھی جَہنَّمیوں کا زیور ہے۔(ترمذی ج ۳ص ۳۰۵ حدیث۱۷۹۲) خ مرد کیلئے وہی انگوٹھی جائز ہے جومردوں کی انگوٹھی کی طرح ہو یعنی صِرف ایک نگینے کی ہو اور اگر اُس میں (ایک سے زیادہ یا) کئی نگینے ہوں تو اگرچِہ وہ چاندی ہی کی ہو،مرد کے لیے ناجا ئز ہے(رَدُّالْمُحتار ج۹ص۵۹۷)خ بِغیر نگینے کی انگوٹھی پہننا ناجائز ہے کہ یہ انگوٹھی نہیں چھلّا ہیخ حروفِ مقطعات (مُ۔قَط۔ط۔عات)کی انگوٹھی پہننا جائز ہے مگر حروفِ مقطعات والی انگوٹھی بغیر وُضو پہننا اور چھونا یا مصافحے کے وقت ہاتھ ملانے والے کا اس انگوٹھی کو بے وضو چھو جانا جائز نہیں خ اِسی طرح مردوں کے لیے ایک سے زیادہ(جائز والی) انگوٹھی پہننا یا(ایک یا زیادہ) چھلّے پہننا بھی ناجائز ہے کہ یہ ( چھلّا )  انگوٹھی نہیں۔ عورَتیں چَھلّے پہن سکتی ہیں (بہارِ شریعت ج۳ص۴۲۸ ) خچاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ (یعنی نگینے)کی کہ وَزن میں ساڑھے چار ماشے( یعنی چار گرام 374 ملی گرام) سے کم ہو ، پہننا جائز ہے اگر چِہ بے حاجتِ مُہر،(مگر) اس کا تَرک( یعنی جس کو  اِسٹامپ کی ضرورت نہ ہو اُس کیلئے جائز انگوٹھی بھی نہ پہننا) افضل ہے اور( جن کو انگوٹھی سے اِسٹامپ لگانی ہواُن کے لئے) مُہر کی غَرَض سے(پہننے میں ) خالی جَواز (یعنی صِرف جائز ہی )نہیں بلکہسنت ہے ،ہاں تَکبُّر یا زنانہ پن کا سنِگار(یعنی لیڈیز اسٹائل کی ٹِیپ ٹاپ) یا اور کوئی غَرَضِ مذموم(یعنی قابلِ مذمّت مقصد) نیّت میں ہو تو ایک انگوٹھی(ہی)کیااِس نیّت سے (تو)اچّھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں (فتاوٰی رضویہ ج۲۲ ص۱۴۱) خ عیدَین میں انگوٹھی پہننا مُستحب ہے ۔(بہارِ شریعت ج ۱ص ۷۷۹ ،

 

Index