ضیاء درود و سلام

{19} جس نے یہ کہا: ’’اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنْزِلْہُ الْمَقْعَدَ الْمُقَرَّبَ عِنْدَکَ یَوْمَ القِیامَۃِ‘‘ ([1])  اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگئی۔  (مُعْجَم کبیر ج۵ ص۲۵ حدیث۴۴۸۰)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 {20} جس نے کتاب میں مجھ پر دُرُود پاک لکھا تو جب تک میرا نام اُس میں رہے گا فرشتے اُس کے لیے ا ستغفار (یعنی بخشش کی دعا)  کرتے رہیں گے۔ (مُعْجَم اَوسط ج۱ ص۴۹۷ حدیث۱۸۳۵ )

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 {21} اے لوگو! بے شک بروزِ قیامت اس کی دہشتوں  (یعنی گھبراہٹوں ) اور حساب کتاب سے جلد نجات پانے والا شخص وہ ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دُنیا کے اندر بکثرت دُرود شریف پڑھے ہوں گے۔ (اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب ج۵ص۲۷۷ حدیث۸۱۷۵)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

{22} مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک پڑھو بے شک تمہارا مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھنا تمہارے گناہوں کے لیے مغفرت ہے۔ (اِبنِ عَساکِرج۶۱ ص۳۸۱)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 {23} جو مجھ پر ایک بار دُرُود شریف پڑھتا ہے اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کے لیے ایک قیراط اجر لکھتا ہے اور قیراط احد پہاڑ جتنا ہے۔  (مُصَنَّفعَبْدُ الرَّزّاق ج۱ ص۳۹ حدیث۱۵۳ )

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 {24} بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ایک فرشتہ میری قبر پرمقرر فرمایا ہے جسے تمام مخلوق کی آوازیں سننے کی طاقت دی ہے ، پس قیامت تک جوکوئی مجھ پر دُرود پاک پڑھتا ہے تو وہ مجھے اِس کا اور اس کے باپ کا نام پیش کرتا ہے، کہتا ہے :’’ فلاں بن فلاں نے آپ پر اِس وقت دُرُود پاک پڑھا ہے۔‘‘ (مسند بزار ج۴ص۲۵۵حدیث۱۴۲۵)

                        سُبحٰنَ اللہ!درُود شریف پڑھنے والا کس قدر بخت ور ہے کہ اُس کا نام مع ولدیت بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں پیش کیا جاتا ہے، یہاں یہ نکتہ بھی انتہائی ایمان افروز ہے کہ قبرمنور پر حاضر فرشتے کو اس قدر زیادہ قوت سماعت دی گئی ہے کہ وہ دنیا کے کونے کونے میں ایک ہی وقت کے اندر دُرُودشریف پڑھنے والے لاکھوں مسلمانوں کی انتہائی دھیمی آواز بھی سن لیتا ہے۔جب خادِم دربار کی قوت سماعت  (یعنی سننے کی طاقت )  کا یہ حال ہے تو سرکارِ والا تبار، مکّے مدینے کے تاجدار، محبوبِ پروردگار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےاختیارات کی کیا شان ہوگی ! وہ کیوں نہ اپنے غلاموں کو پہچانیں گے اور کیوں نہ اُن کی فریاد سُن کر بِاذنِ اﷲ (یعنی اللہ کی اجازت  سے)  اِن کی اِمدادیں فرمائیں گے!

اور کوئی غیب کیا تم سے نِہاں ہو بھلا                         جب نہ خدا ہی چھپا تم پہ کروڑوں درود

میں قرباں اِس ادائے دَسْتْ گیری پر مِرے آقا                     مدد کو آگئے جب بھی پُکارا یارسول اللّٰہ

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 {25} جسے یہ پسند ہو کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں پیش ہوتے وقت اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس سے راضی ہو اُسے چاہیے کہ مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھے۔  (فِردَوسُ الاَخبار بمأثور الْخِطاب ج۲ ص۲۸۴ حدیث ۶۰۸۳ )

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 {26} فرض حج کرو، بے شک اِس کا اجر بیس غَزوات میں شرکت کرنے سے زیادہ ہے اور مجھ پر ایک مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھنا اِس کے برابر ہے۔    (اَیضاً ج۱ ص۳۳۹ حدیث۲۴۸۴ )

 



[1]     اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!حضرتِ محمدصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پررحمت نازِل فرما اور انہیں قیامت کے روز اپنی بارگاہ میں مقرب مقام عطا فرما۔

Index