163 مدنی پھول

پاجامہ) اُتارنے لگیں تو اس کے برعکس(اُلٹ)کیجئے یعنی اُلٹی طرف سے شروع کیجئے خدعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1197 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘جلد  3صَفْحَہ409پر ہے:سنت یہ ہے کہ دامن کی لمبائی آدھی پنڈلی تک ہو اور آستین کی لمبائی زیادہ سے زیادہ انگلیوں کے پَورَوں تک اور چوڑائی ایک بالِشت ہو(رَدُّالْمُحتار ج ۹ ص ۵۷۹)خ  سنت یہ ہے کہ مرد کا تہبند یا پاجامہ ٹخنے سے اُوپر رہے(مراٰۃ ج۶ص۹۴) خمرد مردانہ اور عورت زَنانہ ہی لباس پہنے۔چھوٹے بچّوں اور بچیوں میں بھی اِس بات کا لحاظ رکھئے خد عوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘جلد اوّل صَفْحَہ 481پر ہے:مرد کے لیے ناف کے نیچے سے گھٹنوں کے نیچے تک’’ عورَت ‘‘ ہے، یعنی اس کا چھپانا فرض ہے۔ ناف اس میں داخِل نہیں اور گھٹنے داخِل ہیں۔(دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتار ج۲ص۹۳) اس زمانے میں بَہُتَیرے ایسے ہیں کہ تہبند یا پاجامہ اِس طرح پہنتے ہیں کہ پَیڑُو(یعنی ناف کے نیچے) کا کچھ حصہ کھلا رہتا ہے، اگر کُرتے وغیرہ سے اِس طرح چھپا ہو کہ جِلد(یعنی کھال) کی رنگت نہ چمکے تو خیر، ورنہ حرام ہے اورنَمازمیں چوتھائی کی مِقدارکھلا رہا تونَماز نہ ہوگی(بہار شریعت)خصوصاً حج و عمرے کے اِحرام والے کو اِس میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے خ آج کل بعض لوگ سرِ عام لوگوں کے سامنے نیکر ( ہاف پینٹ) پہنے پھرتے ہیں جس سے ان کے گھٹنے اور رانیں نظر آتی ہیں یہ حرام ہے، ایسوں کے کھلے گھٹنوں اور رانوں کی طرف نظر کرنا


 

 

Index