اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
(مع کپڑے پاک کرنے کا طریقہ)
اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب ، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ تَقَرُّب نشان ہے : ’’ جس نے مجھ پر سومرتبہ دُرُودِپاک پڑھا اللہ تعالیٰ اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نِفاق اور جہنَّم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قِیامت شُہَداء کے ساتھ رکھے گا ۔ ‘‘( مَجْمَعُ الزَّوَائِد ، ج۱۰، ص۲۵۳، حدیث ۱۷۲۹۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہر عاقل و بالِغ مسلمان مرد وعورت کیلئے طہارت کے وہ اَحکام سیکھنے فرض عین ہیں جن سے نَماز دُرُست ہو سکے ۔ یہ تحریر ان ضَروری مسائل میں سے بعض پرمُشتَمِل ہے لہٰذا شیطان لاکھ سُستی دلائے یہ رسالہ (41صَفحات ) مکمَّل پڑھئے ، پڑھنے سے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ خود ہی اِس کی اَفادِیت سمجھ میں آ جائیگی ۔
نَجاست کی دو قسمیں ہیں : {1}نَجاستِ غَلِیظہ(غَ ۔ لِی ۔ ظَہ){2} نَجاستِ خفیفہ (خَ ۔ فِی ۔ فَہ) ۔ (فتاوٰی قاضی خان ، ج۱ص۱۰)
{1} انسان کے بدن سے جو ایسی چیز نکلے کہ اس سے غُسل یا وُضو واجِب ہو نَجاستِ غلیظہ ہے جیسے پاخانہ، پیشاب، بہتا خون، پیپ، منہ بھرقے ، حَیض و نِفاس و اِستحاضے کا خون، مَنی، مَذی، وَدی ۔ (فتاوٰی عالمگیری ج ۱ ص۴۶){2} جو خون زخم سے بہا نہ ہو پاک ہے ۔ (فتاوٰی رضویہ مُخرَّجہ ج ۱ص۲۸۰) {3} دُکھتی آنکھ سے جو پانی نکلے ، نَجاست غلیظہ ہے ۔ یُوہیں ناف یا پِستان سے درد کے ساتھ پانی نکلے ، نَجاستِ غلیظہ ہے ۔ (اَیضاًص ۲۶۹ ۔ ۲۷۰){4} خشکی کے ہر جانور کا بہتا خُون، مُردار کا گوشت اور چربی، (یعنی جس جانور میں بہتا خون ہوتا ہے وہ اگر بِغیر ذَبحِ شرعی کے مر جائے تومُردار ہے ، نیزمجوسی یابُت پرست یا مُرتَد کا ذَبیحہ بھی مُردار ہے اگرچِہ اس نے حلال جانورمَثَلاً بکری وغیرہ کو ’’ بِسم اللّٰہِ اللّٰہُ اکبر ‘‘ پڑھ کر ذَبح کیا ہو اس کا گوشت پَوست(چمڑا)، سب ناپاک ہوگیا ۔ ہاں مسلمان نے حرام جانورکوبھی اگرشَرعی طریقے سے ذَبح کر لیا تو اس کا گوشت پاک ہے اگرچِہ کھانا حرام ہے ، سِوا خِنز یر کے کہ وہ نَجِسُ العَین ہے کسی طرح پاک نہیں ہو سکتا) {5} حرام چوپائے جیسے کُتّا، شَیر، لُومڑی، بلّی، چوہا، گدھا، خَچَّر، ہاتھی اور سُوَر کا پاخانہ ، پیشاب اور گھوڑے کی لِید اور{6} ہر حلال چوپائے کا پاخانہ جیسے گائے بھینس کا گوبر، بکری اونٹ کی مینگنی اور{7} جو پرند ہ کہ اونچا نہ اُڑے اس کی بِیٹ جیسے مر غی ا ور بَط (بطخ ) چھوٹی ہو خواہ بڑی، اور{8} ہر قسم کی شراب اور نشہ لانے والی تاڑی اور سیندھی اور{9}سانپ کا پاخانہ پیشاب اور{10} اُس جنگلی سانپ اور مینڈک کا گوشت جن میں بہتا خون ہوتا ہے اگر چِہ ذَبح کیے گئے ہوں ، یوہیں ان کی کھال اگرچِہ پکا(یعنی سُکھا)لی گئی ہو اور{11} سُوَر کا گوشت اور ہڈّی اور بال اگرچِہ ذَبح کیا گیا ہویہ سب نَجاستِ غلیظہ ہیں ۔ (بہار شریعت حصہ ۲ص۱۱۲، ۱۱۳){12} چھپکلی یا گرگٹ کا خون نَجاستِ غلیظہ ہے ۔ (ایضاً ص۱۱۳){13}ہاتھی کے سُونڈ کی رُطُوبت اورشَیر، کتّے ، چیتے اور دوسرے درندے چَوپایوں کا لُعاب(تھوک)نَجاستِ غلیظہہے ۔ (ایضاً)
دُودھ پیتے بَچّوں کا پَیشاب ناپاک ہے
اکثر عوام میں جو یہ مشہور ہے کہ دُودھ پیتے بچّے چُونکہ کھانا نہیں کھاتے اس لئے ان کا پیشاب ناپاک نہیں ہوتا یہ غَلَط ہے ، دودھ پیتے بچّے اوربچّی کا پیشاب پاخانہ بھی نَجاستِ غَلیظہ ہے ۔ اِسی طرح اگر دُودھ پیتے بچّے نے دُودھ ڈال دیا اگرمُنہ بھرہے تو نَجاستِ غَلیظہ ہے ۔ (مُلخصاًبہارِشریعت حصہ۲ص۱۱۲مکتبۃ المدینہ)
نَجاستِغَلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن پر ایک دِرہَم سے زیادہ لگ جائے تو اس کا پاک کرنا فرض ہے ، بغیرپاک کئے اگر نَماز پڑھ لی تو نَماز نہ ہوگی ۔ اور اس صورت میں جان بوجھ کر نَماز پڑھنا سخت گناہ ہے ، اور اگر نَماز کوہلکا جانتے ہوئے اس طرح نَماز پڑھی تو کفر ہے ۔
نَجاستِ غلیظہ اگر دِرہَم کے برابر کپڑے یا بدن پر لگی ہوئی ہو تو ا س کا پاک کرنا واجِب ہے اگربِغیر پاک کئے نَماز پڑھ لی تو نماز مکروہ ِتحریمی ہوگی اور ایسی صورت میں کپڑے یا بدن کو پاک کرکے دوبارہ نَماز پڑھنا واجب ہے ، جان بوجھ کر اِس طرح نَماز پڑھنی گناہ ہے ۔ اگر نجاستِ غلیظہ درہم سے کم کپڑے یا بدن پر لگی ہوئی ہے تو اس کا پاک کرنا سُنّتہے اگربِغیر پاک کئے نماز پڑھ لی تو نماز ہوجائے گی، مگر خلافِ سنّت، ایسی نماز کو دوہرا لینا بہتر ہے ۔ (بہارِشریعت حصہ۲ص۱۱۱مکتبۃ المدینہ)