کپڑے پاک کرنے کا طریقہ مع نجاستوں کا بیان

         دودھ اور شوربا اور تیل سے دھونے سے پاک نہ ہو گا کہ ان سے  نَجاست دُور نہ ہو گی ۔  (بہارِ شریعت حصّہ ۲ص۱۱۹مکتبۃ المدینہ)

مَنی والے کپڑے پاک کرنے کے 6اَحکام

{1} مَنی کپڑے میں   لگ کر خشک ہو گئی توفَقَط مَل کر جھاڑنے اور صاف کرنے سے کپڑا پاک ہو جائے گا اگرچِہ بعد مَلنے کے کچھ اس کا اثر کپڑے میں   باقی رہ جائے ۔    (اَیضاًص۱۲۲  )  {2} اِس مَسْئَلے میں   عورت و مرد اور انسان و حیوان و تَنْدُرُست و مریضِ جِریان سب کی مَنی کا ایک حکم ہے ۔ (اَیضاً ) {3}بدن میں   اگر مَنی لگ جائے تو بھی اسی طرح پاک ہو جائے گا ۔    (اَیضاً )  {4} پیشاب کر کے طہارت نہ کی پانی سے نہ ڈَھیلے سے اورمَنی اس جگہ پر گزری جہاں   پیشاب لگا ہوا ہے ، تو یہ مَلنے سے پاک نہ ہو گی بلکہ دھونا ضَروری ہے اوراگر طہارت کر چکا تھا یا منی جَست کرکے (یعنی اُچھل کر) نکلی کہ اس مَوضَعِ نَجاست (یعنی ناپاک جگہ )پر نہ گزری تو مَلنے سے پاک ہو جائے گی ۔   (اَیضاًص۱۲۳ ){5}جس کپڑے کو مَل کر پاک کر لیا (اب)اگروہ پانی سے بھیگ جائے تو ناپاک نہ ہوگا ۔  (ایضاً )  {6} اگرمَنی کپڑے میں   لگی ہے اور اب تک تَر ہے (بغیر سکھائے پاک کرناچاہیں  ) تو دھونے سے پاک ہو گا(سوکھنے سے قبل )  مَلنا کافی نہیں  ۔ (ایضاً )      

دوسرے کے ناپاک کپڑے کی نشاندہی کب واجِب ہے

  کسی دوسرے مسلمان کے کپڑے میں   نَجاست لگی دیکھی اور غالِب گمان ہے کہ اس کو خبر کرے گا تو پاک کر لے گا تو خبر کرنا واجِب ہے ۔  (ایسی صورت میں   خبر نہیں   دیگا تو گنہگار ہوگا) ۔ (بہار شریعت حصہ ۲ص۱۲۷)اسلامی بہن نے اگر نامحرم مَثَلاً بھابھی نے دیور کے کپڑے میں   نَجاست دیکھی تو بتانا ضَروری نہیں   ۔

رُوئی پاک کرنے کا طریقہ

         روئی کا اگر اتنا حصہ نَجِس(ناپاک) ہے جس قَدَر دُھننے سے اُڑ جانے کا گمانِ صحیح ہو تو دُھننے سے (روئی) پاک ہو جائے گی ورنہ بِغیر دھوئے پاک نہ ہو گی، ہاں   اگر معلوم نہ ہو کہ کتنی نجس(ناپاک) ہے تو بھی دُھننے سے پاک ہو جائے گی ۔(بہار شریعت حصہ ۲ص۱۲۵مکتبۃ المدینہ )

برتن پاک کرنے کا طریقہ

         اگر ایسی چیز ہو کہ اس میں   نَجاست جذب نہ ہو ئی ، جیسے چینی کے برتن یا مِٹّی کا پُرانا استِعمالی چکنا برتن یالوہے ، تانبے ، پیتل وغیرہ دھاتوں   کی چیزیں   تو اسے فَقَط تین بار دھو لینا کافی ہے ، اس کی بھی ضَرورت نہیں   کہ اسے اتنی دیر تک چھوڑدیں   کہ پانی ٹپکنا موقوف ہو جائے ۔  (اَیضاً۱۲۱ )

چُھری چاقو وغیرہ پاک کرنے کا طریقہ

          لوہے کی چیز جیسے چُھری، چاقو، تلوار وغیرہ جس میں   نہ زنگ ہونہ نقش و نگار، نجس ہو جائے تو اچّھی طرح پُونچھ ڈالنے سے پاک ہو جائے گی اور اس صورت میں   نَجاست کے دَلدار یا پتلی ہونے میں   کچھ فرق نہیں  ۔ یوہیں   چاندی، سونے ، پیتل، گِلٹ اور ہر قسم کی دھات کی چیزیں   پونچھنے سے پاک ہو جاتی ہیں   بشرطیکہ نقشی نہ ہوں   اور اگر نقشی ہوں   یا لوہے میں   زَنگ ہو تو دھونا ضَروری ہے پونچھنے سے پاک نہ ہوں   گی ۔  (بہار شریعت حصہ ۲ص۱۲۲ ، مکتبۃ المدینہ)

 آئینہ پاک کرنے کا طریقہ

          آئینہ اورشیشے کی تمام چیزیں   اور چینی کے برتن یا مٹی کے روغنی برتن(یا مٹی کے وہ برتن جن پر کانچ کی پتلی تہ چڑھی ہوتی ہے ) یاپالش کی ہوئی لکڑی غرض وہ تمام چیزیں   جن میں   مسام نہ ہوں  ، کپڑے یا پَتّے سے اس قدر پونچھ لی جائیں   کہ(نَجاست کا) اثر بالکل جاتا رہے پاک ہو جاتی ہیں  ۔  (ایضاً ) مگر خیال رہے کہ دراڑ ہو، یا کہیں   سے کچھ اکھڑا ہوا ہو یا کوئی حصّہ ٹوٹا ہو اہو یا کہیں   سے پالش نکل گئی ہو الغرض کسی طرح کا بھی کھردرا پن ہونے کی صورت میں   اس حصّے کا پونچھنا کافی نہ ہوگا دھوکر پاک کرنا ضروری ہے ۔

جُوتے پاک کرنے کا طریقہ

         موزے (چمڑے کے ) یا جوتے میں   دَلدار نَجاست لگی، جیسے پاخانہ ، گوبر ، مَنی تو اگرچِہ وہ نَجاست ترہو کُھرچنے اور رگڑنے سے پاک ہو جائیں   گے ۔     اور اگر مثل پیشاب کے کوئی پتلی نَجاست لگی ہو اور اس پر مٹی یا راکھ یا ریتا وغیرہ ڈال کر رگڑ ڈالیں   جب بھی پاک ہو جائیں   گے اور اگر ایسا نہ کیا یہاں   تک کہ وہ نَجاست سُوکھ گئی تو اب بے دھوئے پاک نہ ہوں   گے ۔   (بہار شریعت حصہ ۲ص۱۲۳ )   

کافروں   کے استِعمال شدہ سُوِیٹر وغیرہ

  کُفّار کے ممالک سے درآمد کئے ہوئے (IMPORTED) استِعمال شدہ سُوِیٹر(SWEATER) جُرابَیں  ، قالین(CARPET) اور دیگرپرانے کپڑے کہ جب تک ان پرنَجاست کا اثر ظاہر نہ ہو پاک ہیں   بِغیر دھوئے نَماز میں   استِعمال کرنے میں   حرج نہیں  ، البتّہ پاک کر لینا مناسِب ہے ۔  صدرُ الشَّریعہ ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ  علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی  علیہ رحمۃ اللہ القوی مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہبہارِ شریعت حصّہ 2 صَفْحَہ127پر فرماتے ہیں   :  فاسقوں   کے استعمالی کپڑے جن کا نَجِس ہونا معلوم نہ ہو پاک سمجھے جائیں   گے مگر بے نمازی کے پاجامے وغیرہ میں   اِحتِیاط یہی ہے کہ رُومالی پاک کرلی جائے کہ اکثر بے نَمازی پیشاب کر کے وَیسے ہی پاجامہ باندھ لیتے ہیں   اور کفّار کے ان کپڑوں   کے پاک کر لینے میں   تو بہت خیال کرنا چاہیے ۔   (بہار شریعت حصہ ۲ص۱۲۷مکتبۃ المدینہ )

 

Index