دوپہر کے بعد روزہ دار کیلئے مسواک کرنا مکروہ ہے یہ ہمارے مذہب حنفیہ کے خلاف ہے۔ (بہار شریعت ج۱ص۹۹۷) اگر مِسواک چَبانے سے رَیشے چھوٹیں یا مزہ محسوس ہو تو ایسی مِسواک روزے میں نہیں کرنا چاہئے۔ (فتاوٰی رضویہ مُخرَّجہ ج۱۰ ص ۵۱۱ )
حضرتِ سیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں کہ بوقتِ وِصالِ ظاہری (یعنی ظاہری وفات) میں نے دریافت کیا کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لیے مِسواک لوں ؟ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے سر اقدس کے اِشارے سے فرمایا: ’’ہاں ۔ ‘‘ چُنانچہ میں نے (اپنے سگے بھائی) حضرت ِعبدالرحمن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مسواک لے کر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوپیش کی۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِستعمال کرنا چاہی لیکن مِسواک سخت تھی، اس لیے میں نے عرض کی: نرم کردوں ؟ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے سر مبارک کے اِشارے سے فرمایا: ’’ ہاں ۔ ‘‘ چُنانچِہ میں نے دانتوں سے چبا کرنرم کرکے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو پیش کردی۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اُس کو دانتوں پر پھیرنا شروع کیا۔ (بخاری ج۱، ۳ص۳۰۸، ۱۵۷حدیث۸۹۰ ، ۴۴۴۹ ملخّصاً)
مسافِرکو8 چیزیں اپنے ساتھ رکھناسنّت ہے
میرے آقا اعلیٰ حضرت ، امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکے والد ماجد رئیسُ الْمُتَکَلِّمِیْن حضرت مولانانقی علی خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنلکھتے ہیں : وہ جناب ( یعنی نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) سفر میں {۱} مسواک اور {۲} سرمہ دان اور {۳} آئینہ اور {۴} شانہ (یعنی کنگھا) اور {۵} قینچی اور {۶} سُوئی {۷} دھاگا اپنے ساتھ رکھتے ۔ (انوارِ جمالِ مصطفیٰ ص ۱۶۰ ) ایک دوسری روایت میں {۸} ’’تیل‘‘ کے الفاظ (بھی) نقل ہوئے ہیں۔ (سُبُلُ الْھُدٰی ج۷ ص۳۴۷)
حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہبن عمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کھانا کھانے سے پہلے مسواک کر لیا کرتے تھے۔ (مُصَنَّف ابن اَبی شَیْبہ ج۱ص۱۹۷)
دانتوں کا پیلاپن دُور کرنے کا نُسخہ
حضرتِ سیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں : ’’کھانے کے بعد مِسواک کرنا دانتوں کا پیلاپن دور کرتا ہے۔ ‘‘ (الکامل فی ضعفاء الرجال ج۴ص۱۲۳)
ماہرین کی تحقیق کے مطابِق ’’80 فیصد امراض معدے (یعنی پیٹ) اور دانتوں کی خرابی سے پیدا ہوتے ہیں ۔ ‘‘ عموماً دانتوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے مسوڑھوں میں طرح طرح کے جراثیم پرورِش پاتے پھر معدے میں جاتے اور طرح طرح کے اَمراض کا سبب بنتے ہیں ۔
٭ اَمریکا کی ایک مشہور کمپنی کی تحقیقات کے مطابقمِسواک میں نقصان دینے والے بیکٹیریا (Bacteria) کو ختم کرنے کی صلاحیت کسی بھی دوسرے طریقے کی نسبت 20 فیصد زیادہ ہے ٭ سویڈن کے سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق مِسواک کے ریشے بیکٹیریا کو چھوئے بغیربراہِ راست (Direct) ختم کردیتے ہیں اور دانتوں کوکئی بیماریوں سے بچاتے ہیں ٭ یو۔ ایس۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن (U.S. National Library of Medicine) کی شائع شدہ تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ اگرمِسواک کو صحیح طور پر استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں اور منہ کی صفائی نیز مَسُوڑھوں کی صحّت کا بہترین ذَرِیعہ ہے ٭ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ مِسواک کے عادی ہیں ان کے مَسُوڑھوں سے خون آنے کی شکایات بہت کم ہوتی ہیں ٭ اٹلانٹا امریکا میں دانتوں سے متعلّق ہونے والی ایک نشست میں بتایا گیا کہ مِسواک میں ایسے مادَّے (Substances) ہوتے ہیں جو دانتوں کو کمزوری سے بچاتے ہیں اور وہ تمام دوائیں جو دانتوں کی صفائی میں استعمال ہوتی ہیں ، ان سب سے زیادہ فائدہ مند مِسواک ہے ٭ مِسواک دانتوں پر جمی ہوئی میل کی تہ کو ختم کرتی ہے ٭ مِسواک دانتوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچاتی ہے ٭ دائمی نزلہ و