زکام کے ایسے مریض جن کا بلغم نہ نکلتاہو، جب وہمِسواک کرتے ہیں تو بلغم نکلنے لگتا ہے اور یوں مریض کا دِماغ ہلکا ہونا شروع ہوجاتا ہے ٭ پیتھالوجسٹِز (Pathologists) کے تجربے اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ دائمی نزلے کے لیے مِسواک بہترین علاج ہے۔
مِسواک سے مِعْدِے کی تیزابیت اور مُنہ کے چھالے کا علاج
منہ کے بعض قسم کے چھالے معدے کی گرمی اور تیزابیت کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ ان میں ایک قسم ایسی بھی ہے جس کے جراثیم پھیلتے ہیں ، اس کے لیے تازہ مسواک منہ میں ملیں اور اس کا بننے والا لُعاب (یعنی تھوک) بھی خوب ملیں ۔ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ مَرض دور ہو جائے گا۔ بعض لوگ شکایت کرتے ہیں کہ دانت پیلے پڑ گئے ہیں یا دانتوں سے سفید ی کا اَستر اُتر گیا ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے مسواک کے نئے ریشے مفید ہیں ، نیز دانتوں کی زَردی (یعنی پیلا پن) ختم کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں ۔ مسواک تَعَفُّن (یعنی بدبو) کو دفع (یعنی دور) اور منہ کے جراثیم کاخاتمہ کرتی ہے، جس سے انسان بے شمار اَمراض سے بچ سکتاہے ۔
بعض فُقَہائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام فرماتے ہیں : مِسواک کے وَقت یہ دُعا پڑھے :
اَللّٰهُمَّ بَيِّضْ بِهٖ اَسْنَانِيْ وَشُدَّ بِهٖ لِثَاتِيْ وَثَبِّتْ بِهٖ لِهَائِيْ وَبَارِكْ لِيْ فِيْهِ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ۔ ([1])
اَللّٰهُمَّ طَهِّرْ فَمِيْ وَنَوِّرْ قَلْبِيْ وَطَهِّرْ بَدَنِیْ وَحَرِّمْ جَسَدِيْ عَلَى النَّارِ وَاَدْخِلْنِيْ بِرَحْمَتِكَ فِيْ عِبَادِكَ الصّٰالِحِيْنَ۔ ([2])
مَدَ نی پھول: چاہیں تو دونوں دعائیں پڑھئے یا کوئی ایک دُعا پڑ ھ لیجئے۔
مسواک کرنا سنت ہے کے چودہ حرف کی نسبت سے مسواک کے 14 مدنی پھول
٭ مِسوا ک پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو٭ مِسوا ک کی موٹائی چھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو٭ مِسوا ک ایک بالشت سے زیادہ لمبی نہ ہو ورنہ اُس پر شیطان بیٹھتا ہی٭ اِس کے ریشے (رے۔ شے) نرم ہوں کہ سخت ریشے دانتوں اور مَسُوڑھوں کے درمیان خلا (GAP) کا باعث بنتے ہیں ٭ مِسواک تازہ ہوتوخوب (یعنی بہتر) ورنہ کچھ دیر پانی کے گلاس میں بھگو کر نرم کرلیجئے٭ طبیبوں کا مشورہ ہے کہ مِسواک کے ریشے روزانہ کاٹتے رہئے۔
٭ دانتوں کی چَوڑائی میں مِسواک کیجئی٭ جب بھیمِسواک کرنی ہو کم از کم تین بار کیجئے ، ہر بار دھو لیجئے٭ مِسواک سیدھے ہاتھ میں اِس طرح لیجئے کہ چھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی اس کے نیچے اور بیچ کی تین اُنگلیاں اُوپر اور انگوٹھا سِرے پر ہو، پہلے سیدھی طرف کے اوپر کے دانتوں پر پھر اُلٹی طرف کے اوپر کے دانتوں پر پھر سیدھی طرف نیچے پھر اُلٹی طرف نیچے مِسواک کیجئے ٭ مٹھی باندھ کرمِسواک کرنے سے بواسیر ہوجانے کا اندیشہ ہے ٭ مِسواک وضو کی سنَّتِ قبلیہ ہے (یعنی مسواک وضو سے پہلے کی سنّت ہے وُضو کے اندر کی سنّت نہیں لہٰذا وضو شروع کرنے سے قَبل مسواک کیجئے پھر تین تین بار دونوں ہاتھ دھوئیں اور طریقے کے مطابق وضو مکمّل کیجئے) البتّہ سنَّتِ مُؤَکَّدَہ اُ سی وقت ہے جبکہ منہ میں بدبو ہو ( ما خوذ از فتاویٰ رضویہ ج۱ ص ۸۳۷ )
عورَتوں کے لئے مسواک کرنا بی بی عائشہ کی سنّت ہے
٭ ’’ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت‘‘ میں ہے : ’’عورَتوں کے لیے مِسواک کرنا اُمُّ الْمُؤمنین حضرت ِعائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکی سُنَّت ہے لیکن اگر وہ نہ کریں تو حرج نہیں ۔ ان کے دانت اورمُسَوڑھے بہ نسبت مردوں کے کمزور ہوتے ہیں ، (ان کیلئے) مسی یعنی دَنداسہ کافی ہے۔ ‘‘ (ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ص ۳۵۷ )