نیّت بھی بڑھا دیجئے کہ تعظیماً مدینۂ منوّرہ کی طرف رُخ کرتا ہوں ۔
بیٹھنے کا حسیں قرینہ ہے رُخ اُدھر ہے جِدھر مدینہ ہے
دونوں عالم کا جو نگینہ ہے میرے آقا کا وہ مدینہ ہے
رُو بَرُو میرے خانۂ کعبہ اور اَفکار میں مدینہ ہے
(اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّسال بھر تک آفتوں سے حفاظت)
ربیعُ الغَوثکی گیارھویں شب ( یعنی بڑی رات) سرکارِ غوثِ اعظمعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکے گیارہ نام ( اوّل آخِر گیارہ باردُرُود شریف) پڑھ کر گیارہ کھجوروں پر دَم کرکے اُسی رات کھالیجئے ، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ سارا سال مصیبتوں سے حفاظت ہوگی ۔ گیارہ نام یہ ہیں :
(1) یَاشَیخ مُحیُ الدِّین (2)یَا سَیِّدمُحیُ الدِّین(3)یَا مَولَانَا مُحیُ الدِّین (4)یَا مَخدُوم مُحیُ الدِّین (5)یَا دَروَیش مُحیُ الدِّین (6) یَا خَواجَہ مُحیُ الدِّین (7)یَا سُلطَان مُحیُ الدِّین (8)یَا شَاہ مُحیُ الدِّین (9)یَا غَوث مُحیُ الدِّین(10)یَا قُطب مُحیُ الدِّین (11)یَا سَیِّدَ السَّادَات عَبدَ القَادِرمُحیُ الدِّین ۔
ایک اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے : 11ربیعُ الغوث ۱۴۲۵ھ(2003ء) کی سالانہ گیارھویں شریف کے موقع پر میں دعوتِ اسلامی کی جانب سے کورنگی باب المدینہ کراچی میں ہونے والے اجتماعِ ذِکر و نعت میں حاضِر تھا، اجتماع ِ ذِکر و نعت میں سُنتوں بھرے بیان کے دَوران ’’ بغدادِی نسخہ‘‘ بتایا گیا ۔ بیان کے بعد سلسلۂ عالیہ قادریہ رضویہ میں بَیعت کروانے کا سلسلہ شروع ہوا، اِسی دوران بیٹھے بیٹھے مجھے اُونگھ آگئی، سر کی آنکھیں تو کیا بند ہوئیں دل کی آنکھیں کھل گئیں ! کیا دیکھتا ہوں کہ گیارھویں والے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِجلوہ فرما ہیں اور انہوں نے چادر پھیلا رکھی ہے ، میں نے بڑھ کر چادر تھام لی مجھے ایسا لگا کہ اور بھی بہت سارے لوگوں نے چادر تھام رکھی ہے مگر کوئی نظر نہیں آرہا تھا! مائیک سے آنے والی آواز کے مطابِق میں نے بَیعت کے الفاظ دہرائے ، جب بیعت کا سلسلہ ختم ہوا تو میں نے ہمّت کرکے بارگاہ ِ غوثیت مآب میں عرض کی : یا مرشد! میری زَوجہ اُمّید سے ہیں ، دردِزِہ کی وجہ سے بہت سخت تکلیف ہورہی ہے ، ڈاکٹر نے آپریشن کا کہا ہے ۔ کرم فرمائیے ! ارشاد ہوا : ’’ ابھی جو نسخۂ بغدادی بیان کیا گیا ہے اُس کے مطابق عمل کرو ۔ ‘‘ میں نے عرض کی : میرے پیارے پیر صاحِب ! رات کافی گزر چکی ہے اور اس نسخے پر تو راتوں رات عمل کرنا ہے ، فرمایا : ’’ تمہارے لیے اجازت ہے کہ آج دن کے وقت گیارھویں تاریخ ختم ہونے سے پہلے پہلے اِس نسخے پر عمل کرلو ۔ اور سُنو!اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّبغیر آپریشن کے دو جُڑواں بچّوں کی وِلادت ہوگی ۔ ایک کا حسّان اور دوسرے کا نام مشتاق رکھنا، دونوں کی گردنوں پر میرا قدم ہو گا ۔ ‘‘ میں نے گھر پہنچ کر دن کے وقت نُسخۂ بغدادی کے مطابق گیارہ کھجوریں کِھلادیں ۔ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّ وَجَلَّکھجوریں کھاتے ہی راحت نصیب ہوگئی پھر وقت آنے پر بغیر آپریشن کے بہت آسانی کے ساتھ ولادت ہوگئی اور خدا کی قسم! میرے مرشدِ پاک غوثِ اعظم دستگیر(دسْتْ ۔ گیر) عَلَیْہِ رَحْمَۃُ القدیر کی دی ہوئی غیب کی خبر کے مطابق دو جُڑواں بچّے پیدا ہوئے ۔ سرکار غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے حسبُ الارشادمیں نے ایک کا حسّان اور دوسرے کا نام مشتاق رکھا ۔
یہ دل یہ جگر ہے یہ آنکھیں یہ سرہے جدھر چاہو رکھو قدم غوثِ اعظم
(پیٹ کی بیماریوں کے لیے )