نیک بننے کا نسخہ

روزانہ دورَکْعَت نمازِ توبہ ادا کرکے اپنے گناہوں  سے توبہ کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ توبہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو راضی کرنے اور نیک بننے کا بہترین مَدَنی نسخہ ہے۔ مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّاگر کبھی گناہ سَرزَد ہوجائے تواُسی وقت توبہ کر لینا واجب ہے توبہ میں  تاخیر خود ایک نیا گناہ ہے۔ توبہ کی ایک فضیلت سنئے اورجُھومئے !  رسولِ اکرم ، نُورِ مجَسَّم ، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ معظّم ہے:اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَاذَنْبَ لَہٗ۔یعنی گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے گویا اس نے گناہ کیا ہی نہیں  ہے ۔    (ابنِ ماجہ ج۴ص ۴۹۱حدیث۴۲۵۰ )

     نیک بننے کیلئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابَستہ رہیے، دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وارسنّتوں  بھرے اجتماع میں  اوّل تا آخر شرکت فرمائیے، ہر اسلامی بھائی کو چاہیے کہ زندگی میں  یکمشت 12 ماہ اور ہر12ماہ میں 30 دن نیز ہر30 دن میں  کم از کم3 دن سُنّتوں  کی تربیّت کیلئے عاشِقانِ رسول کے ساتھ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلے میں  ضَرور سفر کرے۔

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کواختتام کی طرف لاتے ہوئے سنت کی فضیلت اور چند سنتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت،  شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رَحمت، شَمعِ بزمِ ہدایت ، نَوشَۂ بز م جنت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ جنت نشان ہے: جس نے میری سنت سے  مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی ا و ر  جس نے مجھ سیمَحَبَّت کی وہ  جنت  میں  میرے ساتھ ہو گا ۔                (اِبنِ عَساکِر ج۹ص۳۴۳)

سینہ تری سنت کا مدینہ بنے آقا

جنت میں  پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

 صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

’’ تعزیت سنّتِ مبارَکہ ہے ‘‘  کے سولہ حُرُوف کی نسبت سے تعزیت کے16مَدَنی پھول

       ٭3فرامین مصطفیصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَجو کسی مصیبت زدہ سے تعزیت کریگا اُس کے لئے اُس مصیبت زدہ جیسا ثواب ہے (ترمذی  ج۲ص ۳۳۸ حدیث ۱۰۷۵)) ۲(جو بندۂ مومِن اپنے کسی مصیبت زدہ بھائی کی تعزیت کر ے گا اللہ عَزَّ وَجَلَّقیامت کے دن اُسے کرامت کا جوڑا پہنائے گا (ابن ماجہ ج۲ ص ۲۶۸ حدیث۱۶۰۱))۳(جو کسی غمزدہ شخص سے تعزیت کر ے گااللہ عَزَّ وَجَلَّاُسے تقوٰی کا لباس پہنائے گا اور رُوحو ں  کے درمِیان اس کی رُوح پر رَحمت فرمائے گا اور جو کسی مصیبت زدہ سے تعزیت کرے گااللہ عَزَّ وَجَلَّاُسے جنّت کے جوڑوں  میں  سے دوایسے جوڑے پہنائے گا جن کی قیمت (ساری )دنیا بھی نہیں  ہوسکتی( اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَطج۶ ص ۴۲۹حدیث ۹۲۹۲)٭ حضرتِ سیِّدُناموسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے بارگاہِ ربُّ العزَّت میں  عرض کی:اے میرے ربعَزَّ وَجَلَّ!  وہ کون ہے جو تیرے عرش کے سائے میں  ہوگاجس دن اُس کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگااللہ عَزَّ وَجَلَّنے فرمایا:  ’’ اے موسی عَلَیْہِ السَّلام!  وہ لوگ جو مریضوں  کی عِیادت کرتے ہیں ، جنازے کے ساتھ جاتے ہیں  اور کسی فوت شدہ بچّے کی ماں سے تعزیت کرتے ہیں  ‘‘ ( تمہیدالفرش للسیوطی  ص۶۲)٭ تعزیت کا معنیٰ ہے :مصیبت زدہ آدمی کو صبر کی تلقین کرنا ۔  ’’ تعزیت مسنون (یعنی سنّت )ہے ‘‘ (بہار ِشریعت ج۱ص۸۵۲)٭ دَفْن سے پہلے بھی تعزیت جائز ہے ، مگر اَفضل یہ ہے کہ دَفْن کے بعد ہو یہ اُس وَقت ہے کہ اولیائے میِّت (میّت کے اہلِ خانہ ) جَزع وفَزع (یعنی رونا پیٹنا)نہ کرتے ہوں ، ورنہ اُن کی تسلّی کے لیے


 

 

Index