زندہ بیٹی کنویں میں پھینک دی

( کَنْزُ الْعُمّال  ج۲ص۲۳۱حدیث۳۶۸۷)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پانچ لرزہ خیز وارداتیں

           میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  آپ نے ’’بیٹی ‘‘ کو زندہ دفن کر دینے کے تعلُّق سے دَورِ جہالت کی جھلکیاں  مُلاحَظہ کیں ۔ افسوس !  ایک بار پھر بعض لوگ اسلامی تعلیمات بُھلا دینے کے باعِث بیٹی کی ولادت کو بُرا سمجھنے اور بے رَحْمی کا مُظاہرہ کرنے لگے ہیں ۔جس کی بِنا پر آئے دن قتل و غارت گری کی وارِداتیں  ہو رہی ہیں  ،   نیٹ پر دی ہوئی 5 لرزہ خیز وارداتیں  بِالتَّصرف پیش کی جاتی ہیں  :  {۱}  مَعَاذَاللہ زمانۂ جاہِلیَّت کی یاد تازہ ہو گئی،   چھٹی بیٹی کی پیدائش پر ظالم باپ نے 10دن کی بچی کو پانی کے ٹب میں  ڈبو کر مار ڈالا،   اِحتجاج پر بیوی کو بھی سوتے میں  فائرنگ کر کے قتل کر دیا، مُلزَم کو گرفتار کر لیا گیا  {۲}  چند ہفتے پہلے ایک شخص نے بیٹی پیدا ہونے پر بیوی کو آگ لگا کر مار دیا تھا {۳}  جولائی میں  بیٹی کی پیدائش پر25 سالہ بیوی کو شوہر اور سسرالیوں  نے زندہ جلا دیا تھا  {۴}  مجازی عشق کی بنیاد پر دونوں  میں  لو میرج ہو گیا۔ اللہ تَعَالٰی نے ایک بیٹا اور دو بیٹیاں  دیں ۔ کچھ عرصے بعد تیسری بیٹی کی ولادت ہوئی،   اس پر آگ بگولہ ہو کر بے وُقوف شوہر نے بیوی کواس بے دردی سے مارا کہ وہ بے ہوش ہو گئی اور اسپتال پہنچ کر بے چاری نے دم توڑ دیا {۵} ایک دن کی بچّی کو زندہ دفن کر دیا: پنچاب  (پاکستان )  کے ایک دِیہاتی عَلاقے میں  بے رَحْم باپ نے ایک دن کی بچّی کو زندہ دفن کردیا!  پولیس نے مُلزَم کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابِق مُلزَم کے گھر چھٹی بیٹی پیداہوئی تھی۔ظالم باپ کاکہنا ہے کہ اس کی بیٹی بدصورت تھی ، اس کا چہرہ بگڑا ہوا تھا جس پر اس نے ڈاکٹرسے بچّی کو زہریلا انجکشن لگانے کو کہا،   ڈاکٹر کے اِنکار پر اس نے بچّی کو زندہ دفن کر دیا۔ (روزنامہ جنگ آن لائن 14جولائی 2012 بِالتصرف)  

زندہ بچّی پریشر کوکر میں  ڈال کر چولہے پر چڑھا دی اور۔۔۔

          کشمیر کے کسی عَلاقے میں  ایک شخص کی 5بچیاں  تھیں  اورچھٹی بار ولادت ہونے والی تھی۔ اس نے ایک دن اپنی بیوی سے کہا کہ اگر اب کی باربھی تو نے بچّی جَنی تو میں  تجھے نَومولود بچّی سمیت قتل کر دوں  گا ۔ہجری سن 1426کے رَمَضانُ المبارک کی تیسری شب  (8-10-2005) پھر بچّی ہی کی ولادت ہوئی ۔صُبح کے وَقت بچی کی ماں  کی چیخ پکار کی پروا کئے بِغیر اس بے رحم باپ نے  (مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ)  اپنی پھول جیسی زندہ بچی کو اٹھا کر پریشر کُکَر میں  ڈال کر چولھے پر چڑھا دیا ! یکایک پریشر کُکر پھٹا اور ساتھ ہی خوفناک زلزلہ آگیا ،   دیکھتے ہی دیکھتے وہ ظالم شخص زمین کے اندر دھنس گیا ۔بچی کی ماں  کو زخمی حالت میں  بچا لیا گیا اور غالِباً اِسی کے ذَرِیعے اس دردناک قصے کا انکشاف ہوا ۔ اِس زلزلے میں  ایک اطِّلاع کے مطابق دو لاکھ سے زائد افراد فوت ہوئے۔

اللہ چاہے تو بیٹا دے یا بیٹی یا کچھ نہ دے

اَلْحَمْدُ لِلہِ عَزَّوَجَلَّ اسلام نے بیٹی کو عَظَمت بخشی اور اس کا وقار بُلند کیا ہے،   مسلمان اللہ عَزَّوَجَلَّ کا عاجز بندہ اور اس کے احکام کا پابند ہوتا ہے ،   بیٹا ملے یا بیٹی یا بے اولاد رہے ہر حال میں  اِسے راضی بَرِضا رہنا چاہئے۔پارہ25سُوْرَۃُ الشُّوْرٰی کی آیت:49اور 50میں  ارشاد ہوتا ہے : لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-یَخْلُقُ مَا یَشَآءُؕ-یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ اِنَاثًا وَّ یَهَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ الذُّكُوْرَۙ (۴۹)  اَوْ یُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَّ اِنَاثًاۚ-وَ یَجْعَلُ مَنْ یَّشَآءُ عَقِیْمًاؕ-اِنَّهٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ (۵۰)

ترجمہ کنزالایمان:اللہہی کے لئے ہے آسمانوں  اور زمین کی سلطنت،   پیدا کرتا ہے جو چاہے ، جسے چاہے بیٹیاں  عطا فرمائے اور جسے چاہے بیٹے دے یا دونوں  ملا دے بیٹے اور بیٹیاں  اور جسے چاہے بانجھ کردے،   بیشک وہ علم و قدرت والا ہے۔

بعض انبیاء ِ کرام کی اولاد کی تعداد

       ’’ خزائنُ الْعِرفان ‘‘ میں  آیت نمبر50کے اِس  حصّے (جسے چاہے بانجھ کر دے )   کے تحت ہے: (یعنی) ’’ کہ اُس کے اولاد ہی نہ ہو ،   وہ  (یعنی اللہ تَعَالٰی) مالِک ہے ،    اپنی نعمت کو جس طرح چاہے تقسیم کرے ،   جسے جو چاہے دے۔ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام میں  بھی یہ سب صورَتیں  پائی جاتی ہیں  ،   حضرتِ لُوط و حضرتِ شُعیب  علیہما السَّلام کے صرف بیٹیاں  تھیں  ،   کوئی بیٹا نہ تھا اور حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام کے صرف فرزند (یعنی بیٹے)  تھے ، کوئی دُختر  (یعنی بیٹی )  ہوئی ہی نہیں  اور سیِّدِ انبیاء حبیبِ خدامحمّدِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اللہ تَعَالٰی نے چار فرزندعطا فرمائے اور چار صاحِب زادیاں۔‘‘  

Index