سات دھاگے عورت کو بالکل سیدھی کھڑی کر کے یا ایک دم سیدھی لٹا کر اُس کی پیشانی کے بالوں سے پاؤں کی اُنگلیوں تک ناپ لیجئے اور ساتوں دھاگے ملا کر ان پر گیارہ بار اِس طرح آیَۃُ الکُرسی شریف پڑھئے کہ ہربار ایک گِرہ لگاتے جایئے اور دَ م کرتے جایئے۔اِس گنڈے کو (حسبِ ضَرورت کپڑے کی بڑی پٹّی پر لمبائی میں رکھ کر سی لیجئے تا کہ پیٹ بڑا ہوجانے کی صورت میں بھی کام چل سکے پھر بھی اگر تنگ پڑ جائے تو کپڑے کی پٹّی میں جوڑ لگا سکتے ہیں ) عورت کی کمر پر باندھئے۔جب تک بچّہ پیدا نہ ہو جائے ہرگز نہ کھولئے یہاں تک کہ غسل کے وقت بھی جُدا مت کیجئے۔جب حَمْل کے آثار ظاہِر ہوں تو گھر کی پکائی ہوئی سفید میٹھی چیز (مَثَلاً میٹھے سفید چاول ) پر سرکارِ بغداد حُضُورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ، حضرت سیِّدُناشیخ محمد افضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اور سَیِّدُنا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی فاتحہ دلائیے اور عورت دو رَکعَت نَفل ادا کرے پھر کھڑے ہو کر بغدادشریف کی طرف رُخ ([1]) کرکے اِس طرح عرض کرے : ’’یاغوثَ الاعظمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ! اگر میرے ہاں لڑکا پیدا ہوا تو آپ کی غلامی میں دے دوں گی اور اس کا نام غلام مُحْیُ الدّین رکھوں گی۔‘‘ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ لڑکا ہی پیدا ہوگا۔جب بچّہ پیدا ہو تو غُسل دے کر کانوں میں اذان کے بعد وہ گنڈا ماں کی کمر سے کھول کر بچّے کے گلے میں پہنا دیں (چاہیں تو کپڑے کی پٹّی اُدھیڑ کر گانٹھیں لگایا ہوا اصل گنڈا بھی گلے میں ڈال سکتے ہیں ) اور بچّے کی پیدائش کے روز سے ہر سال غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی نیاز کیلئے ایک روپیہ علیٰحَدہ جمع کرتے رہیں ۔جب بچّہ گیارہ سال کا ہوجائے تو اِن گیارہ روپوں کی شیرینی یا مزیدجتنی چاہیں رقم ملاکر غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی نیاز کریں اور پھر اس گنڈے کو محفوظ جگہ پر دَفن کردیں {۱۲} باری کے دنوں سے فارِغ ہونے کے بعد حسبِ توفیق کچھ نہ کچھ خیرات کرے، سُوْرَۃُ التَّوْبَہ ایک بار، اوّل آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھے ، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بیٹا پیدا ہو گا {۱۳} عورت ہر نماز کے بعدایک تسبیح یعنی 100باریہ آیتِ مبارکہ: رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ (۸۹) (پ۱۷، الانبیاء:۸۹) پڑھے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بیٹے کی نعمت ملے گی {۱۴} میاں بیوی دونوں روزانہ 101بار سُوْرَۃُ الْکَوْثَر پڑھیں ، اِنْ شَآءَ اللہ جلد ہی بیٹے کے ماں باپ بن جائیں گے۔
ولادت میں آسانی کے 5 روحانی علاج
{۱۵} دردِ زہ (یعنی بچّے کی ولادت کے درد ) میں اگر زیادہ تکلیف ہو تو عور ت مہرنُبُوَّت شریف کا عکس (یعنی فوٹو ) اورنعلِ پاک کانقش مُٹّھی میں داب لے یا بازو پر باندھ لے، جب تک ستْر ڈھکا ہویَا اَللہُ کا وِرْد کرتی رہے، اگر لیٹی ہوئی ہو تو وِرْد کرنے کے دَوران پاؤں سَمیٹے رہے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ چند مِنَٹ میں ولادت ہو جائے گی {۱۶} یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ111بار (اوّل آخِر ایک بار دُرُود شریف ) پڑھ کر دردِ زہ ( یعنی بچے کی ولادت کے درد) میں مبتلا خاتون کے پیٹ اور کمر پر دم کرنے یا لکھ کر باندھنے سے ربُّ العزّت کی عنایت سے دردِ زہ یعنی زَچگی کے دَرد میں راحت اور ولادت میں سہولت حاصل ہو گی۔
{۱۷} سُوْرَۃُ الْاِنْشِقَاق کی ابتِدائی پانچ آیات (اِذَا السَّمَآءُ انْشَقَّتْۙ (۱) وَ اَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَ حُقَّتْۙ (۲) وَ اِذَا الْاَرْضُ مُدَّتْۙ (۳) وَ اَلْقَتْ مَا فِیْهَا وَ تَخَلَّتْۙ (۴) وَ اَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَ حُقَّتْؕ (۵) تین بار (اوّل آخِر تین مرتبہ دُرود شریف) ہر بار شروع میں بِسۡمِ اللہ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡم ِط پڑھ لیجئے پھر پانی پر دَم کرکے پی لیجئے، وقتاً فوقتاً ان آیاتِ مبارَکہ کا وِرْد کیجئے۔ اسلامی بہن نہ پڑھ سکے تو کوئی اور پڑھ کر دم کرکے پلا سکتا ہے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ دَرْدِ زِہ (یعنی ولادت کی تکلیف ) میں آرام ملے گا، اگر بچّہ ٹیڑھا ہوا تو وہ بھی سیدھا ہو جائے گا۔ اللہ تعالٰی نے چاہا تو آپریشن کا خطرہ بھی ٹل جائے گا۔ (مُدتِ علاج : تا حصولِ مُراد) {۱۸} حامِلہ روزانہ سُوْرَۃُ مَرْیَم کی تلاوت کرے گی تو اِس کی برکتیں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ خود ہی دیکھ لے گی ۔ دردِ زہ میں راحت اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت سے ولادت میں سہولت ہو گی {۱۹} یَا قَوِیُّ 100بارپڑھ کر حامِلہ اپنے پیٹ پر دم کرتی رہے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بچّہ سیدھا ہو جا ئے گا اور آپریشن کی ضرورت نہ رہے گی۔
ولادت میں آسانی کا دیسی علاج:حامِلہ کو نویں مہینے کے شروع میں مناسب مقدار میں گائے کے دودھ میں جو کہ خود نکلوایا ہوا ہو بازاری نہ ہو، پانچ عدد منقّے ( بیج نکال کر) اور دس قطرے بادام کا تیل (ALMOND OIL) ڈال کر روزانہ شام کو پلایئے ، اگر بادام کاتیل نہ ملے تو گائے کے نیم گرم دودھ میں گائے کاگھی ملا کر پی لے اور اگر گائے کا دودھ نہ ملے تو بھینس یا بکری کاخالص دودھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اِس طرح کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ قبض نہیں ہو گی نیز
[1] پاکستان کے مختلف شہروں کے فرق کے لحاظ سے پاکستان میں بغداد شریف کی سَمت مغرب سے شمال کی جانب سات یا آٹھ ڈگری پر ہے ۔ پاک وہند والے کعبہ کی طرف رخ کرنے کے بعد اگر معمولی سا سیدھے ہاتھ کو مُڑ جائیں تو بغداد شریف کی طرف منہ ہوجائے گا ۔