زندہ بیٹی کنویں میں پھینک دی

       تمام سائنسی تحقیقات چُونکہ یقینی نہیں  ہوتیں  لہٰذا بیٹا یا بیٹی کا مُعامَلہ ہویا کسی اور بیماری کا،  الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ دُرُست ہی ہو یہ ضَروری نہیں ۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی چینل کے ہفتہ وار مقبول سلسلے  ’’ایسا کیوں  ہوتا ہے؟  ‘‘  کی قسط  14 ’’ظلم کی انتہا‘‘میں  ایک پاکستانی لیبارٹریَن نے اپنے تجرِبات بیان کرتے ہوئے کچھ اس طرح بتایا کہ ’’ ایک عورت کے ابتِدائی ایّام کے الٹراساؤنڈ کی رپورٹ میں  ساتھ آنے والے شوہر نے جب بیٹی کاسنا تو سنتے ہی بے چاری کوطَلاق دے دی! لیکن جب دن پورے ہوئے اور ولادت ہوئی تو بیٹا پیدا ہوگیا ! ‘‘ مگر آہ! الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ پر اندھا یقین رکھنے والے آدَمی کی نادانی کے سبب اُس دُکھیاری بی بی کا گھر اُجڑ چکا تھا!

بیٹے کی رپورٹ کے باوُجُودبیٹی پیدا ہوئی  (حکایت)

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  دیکھا آپ نے! الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ حَتْمی  (یعنیFINAL)  نہیں  ہوتی، اِس ضِمْن میں  ایک اور ’’حِکایت‘‘ سَماعَت کیجئے چُنانچِہ ایک مبلِّغ دعوتِ اسلامی کے بیان کالُبِّ لُباب ہے کہ میرے ایک کلاس فیلو فوجی افسر ہیں  ،   2006 ء یا2007ء میں   الٹراساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابِق ان کی زوجہ ایک بیٹے کی ماں  بننے والی تھیں ۔اس رپورٹ کی بنیاد پر میرے دوست کی والِدہ  (یعنی ہونے والے بچے کی دادی) نے بڑے چاؤ (یعنی ارمانوں  )  کے ساتھ پَوتے کے  ( مردانہ) کپڑے تیّار کئے ،   مگرجب ولادت ہوئی تو بیٹی پیدا ہوئی ،   اب تو دادی کے ارمانوں  پر اوس پڑ گئی ،   اُس کی جو ناک کٹی  (یعنی بے عزّتی ہوئی تو )  اُس نے اپنا ساراغُصّہ بیٹی جننے والی بہوکو باتیں  سُنا سُنا کر اُتارا۔  (مَعَاذَ اللہ بہو نے گویااپنے اختیار سے بیٹی جنی تھی! )

بیٹی کی2 رپورٹوں  کے باوُجودبیٹا پیدا ہوا

     دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ  (باب المدینہ کراچی )  میں  واقع جامعۃ المدینہ  کے ایک مدرِّس کا بیان ہے : 2013ء کی بات ہے،   میرے گھر ایک اور بچّے کی آمد مُتَوقَّع تھی،   اَلْحَمْدُ لِلہِ عَزَّوَجَلَّ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں  پہلے سے موجود تھیں  ۔طِبّی ضَروریات کی بِنا پر مختلف مہینوں  میں  تین الٹرا ساؤنڈ ہوئے ، پہلا الٹرا ساؤنڈ کرنے والی نے بیٹے کی خبر دی جبکہ مزید دو الٹراساؤنڈ ایک تجرِبہ کارلیڈی ڈاکٹر نے کئے اور اُس نے دونوں  مرتبہ بیٹی کی نوِید (خوشخبری)  سنائی۔ اَلْحَمْدُ لِلہِ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے میرا ذہن بنا ہوا تھا کہ یہ مُعامَلات ظنّی ہوتے ہیں  یقینی نہیں  اور سچّی بات یہ ہے کہ اِس مرتبہ مجھے بیٹے کی خواہِش تھی  (جس کے لئے میں  عالِم ومفتی اور دعوتِ اسلامی کا مبلِّغ بنانے جیسی مختلف نیتیں  بھیکرچکاتھا) اِس لئے میں  نے اپنے پروردگار عَزَّوَجَلَّ سے یہ دعا کرنا نہیں  چھوڑی کہ یَا اللہ عَزَّوَجَلَّ!  ہمیں  ایسا بیٹا عطا فرما جو دنیا وآخِرت میں  ہمارے حق میں  بہتر ہو ،   لیکن بیٹی کی پیدائش کی صورت میں  بھی میں  اپنے رب رب عَزَّوَجَلَّ کا شکر ہی ادا کرتا کیونکہ جب سے میں  نے اپنے پیارے پیارے آقا،   مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا یہ فرمانِ عالی شان پڑھا تھا کہ :  ’’بیٹیوں  کو بُرا مت سمجھو، بے شک  وہ مَحَبَّت  کرنے والیاں  ہیں ۔ ‘‘ ([1])  اپنی بیٹیوں  سے میری مَحَبَّت اور بڑھ چکی تھی۔بَہَرحال 16ستمبر 2013ء کو جب ولادت ہوئی تو الٹراساؤنڈ کی دورپورٹوں  کے برعکس  (یعنی الٹ ) چاند سا مَدَنی مُنّا تشریف لے آیا،   اَلحَمْدُلِلہِ عَلٰی ذٰلِک (یعنی اس پر اللہ تعالٰی کا شکر ہے) ۔

اچّھی نیّت سے بیٹے کی خواہِش

    یا درہے!  بیٹیوں  سے نفرت نہ رکھنے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رِضا پر راضی رہنے والے مسلمان کا بیٹے کی ولادت کی خواہِش کرنااور اِس کے لئے دعائیں  مانگنا  نیز اَوراد و تعویذ ات وغیرہ کا استِعمال کرنا بِلا شُبہ جائز بلکہ حافِظ ،   قاری، عالم،   مفتی اور دعوتِ اسلامی کا مبلِّغ وغیرہ بنانے جیسی اچّھی اچّھی نیتیں  ہوں  تو کارِ ثواب بھی ہے۔ (یہ نیتیں  بیٹی کے لئے بھی کی جا سکتی ہیں  )   دعوتِ اسلامی کے سنتوں  کی تربیت کے مدنی قافلے میں  عاشقانِ رسول کے ہمراہ سنّتوں  بھرا سفر کر کے دعائیں  کرنے والوں  کی بھی بسا اوقات حسرتیں  پوری ہوجاتی ہیں  چُنانچِہ اولادِ نرینہ سے گود ہری ہونے کی مَدَنی بہار ملاحَظہ فرمایئے:

مَدَنی منّے کی آمد

      قَصبہ کالونی  ( بابُ المدینہ کراچی)  کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے: ہمارے خاندان میں  لڑکیاں  کافی تھیں  ،   چچا جان کے یہاں  سات لڑکیاں  تو بڑے بھائی جان کے یہاں  9لڑکیاں  !  میری شادی ہوئی تو میرے یہاں  بھی لڑکی کی وِلادت ہوئی۔بعض خاندان والوں  کو آج کل کے ایک عام ذِہن کے



[1]     مُسندِ اِمام احمد بن حنبل ج۶ص۱۳۴حدیث۱۷۳۷۸

Index