قیامت کا امتحان

تھاکہ سارا دن کام کرکرکے تھک جاتا ہوں ،  وَقت ہی نہیں ملتا ۔ اسلامی بھائیو!  جیتے جی تو یہ جواب چلتا رہے گا ، کاروبار چمکتا رہے گا ، اور بینک بیلنس بڑھتا رہیگا  لیکن یاد رکھئے!

سیٹھ جی کو فِکر تھی اِک اِک کے دس دس کیجئے

موت آپہنچی کہ مسٹر!  جان واپَس کیجئے

       بہرحال جس کا ایمان برباد ہوچُکا تھا اُس سے آخِری سُوال کرلینے کے بعدجنّت کی کِھڑکی کُھلے گی اور فوراً بند ہوجائیگی پھرجہنَّم کی کھِڑکی کُھلے گی اور کہا جا ئیگا :  اگرتُونے دُرُست جواب دیے ہوتے تو تیرے لئے وہ جنّت کی کھِڑکی تھی۔ یہ سن کراُسے حسرت بالائے حسرت ہوگی، جہنَّم کی طرف دروازے سے اُس کو گرمی اور لَپَٹ پہنچے گی،  اُسے آگ کالباس پہنایا جائے گا ،  اُس کے لئے آگ کا بستر بچھایا جائے گا ،  اس پر عذاب دینے کے لیے دو فرشتے مقرر ہوں گے،  جو اندھے اور بہرے ہوں گے،  ان کے ساتھ لوہے کاگُرز ہو گا  کہ پہاڑ پر اگر مارا جائے تو خاک ہو جائے،  اُس ہتوڑے سے اُس کو مارتے رہیں گے۔ نیز سانپ اور بچھو اسے عذاب پہنچاتے رہیں گے،  نیز اعمال اپنے مناسب شکل پر متشکل ہو کر کتّا یا بھیڑیا یا اور شکل کے بن کر اُس کو ایذا پہنچائیں گے۔(بہارِشریعت ج۱ ص ۱۰ ا۔ ۱۱۱)

آج مچھّر کا بھی ڈنک آہ!  سہا جاتا نہیں

قبر میں بچھّو کے ڈنک کیسے سہے گا  بھائی؟

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دولتِ دُنیا کو اپنا سب کچھ سمجھ بیٹھنا دانشمندی نہیں ،  یہ یادِ الٰہی سے غفلت کا باعِث نہیں بننی چاہئے،  ایمان والوں کو تنبیہ کرتے ہوئے پارہ28 کی آیت نمبر 9 میں ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِۚ-

ترجَمۂ کنزالایمان:   اے ایمان والو!   تمہارے مال نہ تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں  کے ذِکر سے غافِل نہ کرے ۔

یہ نہ کہنا کہ کوئی سمجھانے والانہیں ملا

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  رزقِ حلال کی طلب میں ہرگز ایسی مصروفیّت مت رکھئے جو نَمازوں سے غافِل کردے اگر خدانخواستہ حرام روزی اورسودی کارو بار کا سلسلہ ہو  تو اسے چھوڑ دیجئے،  رشوت کا لین دَین ترک کر دیجئے،  دیکھئے!  مرنے کے بعد یہ نہ کہنا کہ ہمیں کوئی سمجھانے والا نہیں ملا تھا۔ طرح طرح کے گناہوں میں رچے بسے رہنے والوں کو ڈرجانا چاہئے کہ! اگر گناہوں کے سبب ایمان برباد ہوگیا تو کیا بنے گا !  پارہ24 آیت نمبر 54 میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ اَنِیْبُوْۤا اِلٰى رَبِّكُمْ وَ اَسْلِمُوْا لَهٗ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ(۵۴)

ترجَمۂ کنزالایمان:  اور اپنے رب کی طرف رُجوع لاؤ اور اُس کے حضُور گردن رکھو قبل اس کے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہاری مدد نہ ہو۔

یاالٰہی مِرا ایمان سلامت رکھنا

دونوں عالم میں خدا سایۂ رحمت رکھنا

ہم چھو ٹے ہوتے جارہے ہیں !

 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! زندگی کاکیا بھروسا !  آپ کی صحّت لاکھ اچھّی ہومگرکیا آپ نہیں جانتے کہ یکایک زلزلہ آجاتا ہے یا بسیں ، کاریں اور ریل گا ڑیاں اُلٹ جاتی ہیں یا اچانک بم دھماکا ہوتا اور لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے ہیں اور اگر فَضا میں طیّارہ پھٹ جائے پھر تو لاشوں کی شناخت بھی دشوار ہو جاتی ہے ، عُہدہ او ر مَنصب کچھ بھی کام نہیں آتا، آدمی ایک جھٹکے میں مرجاتا ہے،  یہ انمول سانس جلدی جلدی نکل رہے ہیں ،  جوایک بار نکل جاتا ہے پلٹ کر نہیں آتا یقینا ہر سانس موت کی جانب ایک قدم ہے، آپ کہتے ہیں کہ میرے بیٹے کی 12ویں سالگِرہ ہے، سمجھتے ہیں کہ بڑا ہوگیا ہے، اگر گہرائی میں دیکھیں تو آپ کا بیٹا بڑا نہیں چھوٹا ہوتا جارہا ہے، مَثَلاً اُس نے دنیا میں 25برس زندہ رہنا تھا تو اُس میں سے 12سال کم ہو چکے ،  اورگویا وہ آدھی زندگی

Index