گزار چکا، یقینا ہم سبھی رفتہ رفتہ موت کے قریب ہوتے جارہے ہیں ، ہم سب کی عمر یں گھٹتی جارہی ہیں یوں ہم سب بڑے نہیں ’’ چھوٹے ‘‘ ہوتے جارہے ہیں ، گھڑی کا گزرنے والا ہر گھنٹاہماری عمر کے ایک گھنٹے کے کم ہوجانے کی اطِّلاع دیتا ہے۔
غافِل تجھے گھڑیال یہ دیتا ہے مُنادی
گردُوں نے گھڑی عمر کی اِک اور گھٹادی
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! قبر کے امتحان سے گزرکر قیامت کے امتحان سے سابقہ پڑناہے ۔ صدکروڑافسوس! ہمارے پاس اس کی کوئی تیّاری نہیں ، البتّہ ملازمت کی خاطر انٹرویو میں کامیابی حاصِل کرنے کیلئے نیز اسکول یا کالج کے امتحان میں پاس ہونے کیلئے ایڑی چوٹی کا زورلگا دیا جاتا ہے۔اس مَقولے: ’’ مَنْ جَدَّ وَجَدَ ‘‘ یعنی ’’ جس نے کوشِش کی اُس نے پالیا ‘‘ کے مِصداق ا گر صِرف دُنیاوی امتِحانات کیلئے کوشِش کی بھی تو ہو سکتا ہے دنیا میں عارِضی خوشیاں نصیب ہوجائیں لیکن قِیامت کے امتِحان کا کیا ہو گا ! یقینا ایک دن مرنا اور قبر وآخِرت کے امتِحانات سے گزرنا ہے، اُن امتِحانات میں نہ دھوکا چلے گا اور نہ ہی رِشوت، دوبارہ موقع بھی نہیں ملے گا ، یہ سب کچھ جاننے کے باوُجُود لوگوں کی دُنیوی امتِحان کی طرف تو توجُّہ ہے مگر قِیامت کے امتِحان سے سراسر غفلت ہے ۔دنیا کے امتِحان کیلئے تو آج کل طلبہ رات بھر پڑھتے نیند آئے تو نیند کُشا (ANTI SLEEPING) گولیاں کھا کر بھی جاگتے اور اس کی تیّاری کرتے ہیں ، مگر کیا قِیامت کے امتِحان کیلئے بھی ہم میں سے کسی نے کبھی کوئی رات جاگ کر عبادت میں بسر کی؟ دنیا کے امتِحان میں کامیابی کیلئے پابندی سے روزانہ اسکو ل اور کالج کا رُخ کرتے ہیں ، کیا قِیامت کے امتِحان میں کامیابی کے لئے صِرف ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتِماع میں لگا تار شرکت کرتے ہیں ؟ دنیا کے امتِحان کی تیّاری کیلئے بعض طلبہ ٹیوٹر کی خدمات حاصِل کرتے ہیں ، تو بعض اکیڈمی یا ٹیوشن سینٹر جائن (Join) کرتے ہیں ، کیا قِیامت کے اِمتِحان کی تیّاری کیلئے سنتوں بھرے مَدَنی ماحو ل اور عاشِقانِ رسول کی صحبت اختیار کی؟ دُنیوی ترقّی کیلئے اعلیٰ تعلیم(Higher Education) حاصِل کرنے کیلئے دوسرے شہروں بلکہ دوسرے ملکوں تک کا سفر اختیار کرتے ہیں کیا آخِرت کی ترقّی اور قِیامت کے امتِحان کی تیّاری کے لئے بھی کبھی دعوتِ اسلامی کے سنتوں کی تربِیَّت کے مَدَنی قافِلے میں سفر کیا؟ تو اے صرف دنیا کے امتِحان کے لئے ہی کوشِش کرنے والے اسلامی بھائیو! قِیامت کے امتِحان کی بھی تیّاری شروع کردیجئے کہ جس کا کامیاب جنّت کی ہمیشہ رہنے والی نعمتیں پائے گا جبکہ اس کا ناکام جہنّم کی آگ میں جلایاجائے گا ۔قِیامت کے امتِحان کی تیّاری میں آسانی کیلئے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماعات میں لازِمی شرکت کیجئے ، اپنے عَلاقے میں را ت کو مدرَسۃُ المدینہ (برائے بالِغان) میں قراٰنِ پاک مفت سیکھئے اور ہر مہینے عاشقانِ رسول کے ساتھ کم ازکم تین دِن کے مَدَنی قافِلے میں سنّتوں بھراسفر کیجئے نیز روزانہ فکرِ مدینہ کر کے مَدَنی اِنعامات کا رسالہ پُرکرکے ہر مدنی ماہ کی 10 تاریخ کے اندر اندر اپنے یہاں کے ذمّے دار کو جَمْع کروائیے۔دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں سفر اور مَدَنی اِنعامات کا رسالہ پُر کرکے ہر ماہ جمع کروانا اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کے لئے قِیامت کے امتِحان میں کامیابی کا ذَرِیعہ بنے گا ۔
لوٹنے رحمتیں قافِلے میں چلو پاؤ گے برکتیں قافِلے میں چلو
ہوں گی حل مشکلیں قافِلے میں چلو دور ہوں آفتیں قافِلے میں چلو
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کواختتام کی طرف لاتے ہوئے سنت کی فضیلت اور چند سنتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رَحمت، شَمعِ بزمِ ہدایت ، نَوشَۂ بز م جنت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنت نشان ہے: جس نے میری سنت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی ا و ر جس نے مجھ سیمَحَبَّت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا ۔(اِبنِ عَساکِرج۹ص۳۴۳)
جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
سینہ تری سنت کا مدینہ بنے آقا