حج و عمرہ کا مختصر طریقہ

میں نے مذہب ِاسلام کا مُطالَعَہ کیا ہے اور اس مذہب سے متأثّر بھی ہوں مگر فی زمانہ مسلمانوں کا بگڑا ہوا کِرد ار میرے لئے قبولِ اسلام کی راہ میں رُکاوٹ ہے ، مگر میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ لوگ ایک جیسے (سفید) لباس میں ملبوس ہیں ، بس میں چڑھے اور بلند آواز سے سلام کیا اور حیرت تواس بات کی ہے کہ ا ٓپ کے ساتھ نابینا اشخاص نے بھی سر پر سبز عمامہ اور سفید لباس کو اپنا رکھا ہے ، ان سب کے چہروں پر داڑھی بھی ہے ۔ ‘‘

            اس کی گفتگو سُننے کے بعد امیرِقافلہ نے اسے مختصر طور پر ’’مجلس خُصوصی اسلامی بھائی ‘‘ کے بارے میں بتایا ۔ پھر شیخِ طریقت امیر ِاَہلسنّت دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کی دینِ اسلام کیلئے کی جانے والی عظیم خدمات کا تذکرہ کیا اور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کا تعارف بھی کروایا ۔ پھر اس سے کہا کہ’’

یہ نابینا اسلامی بھائی اُنہی دنیا دارمسلمانوں (جنہیں دیکھ کر آپ اسلام قبول کرنے سے کترارہے ہیں )کی اصلاح کے لئے نکلے ہیں  ۔ ‘‘یہ بات سن کر وہ اتنا متاثر ہوا کہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !                                  صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

(۸)جَیل خانے :قَیدیوں کی تعلیم وتربیت کے لیے جَیل خانوں میں بھی مدنی کام کی ترکیب ہے ۔  کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کو عالم بنانے کیلئے جامعۃ ُالمدینہ کا بھی سلسلہ ہے ۔  کئی ڈاکواور جَرائم پیشہ افراد جیل کے اند ر ہونے والے مَدَنی کاموں سے مُتأَثِّر ہوکر تائب ہونے کے بعدرِہا ئی پاکر عاشِقانِ رسول کے ساتھ مَدَنی قافلوں کے مسافر بننے اور سُنّتوں بھری زندگی گزارنے کی سعادت پارہے ہیں ، آتَشیں اسلحے کے ذریعے اندھا دُھند گولیاں برسانے والے اب سُنَّتوں کے مَدَنی پھول برسارہے ہیں !مُبَلِّغین کی انفِرادی کوشِشوں کے باعِث کُفّار قیدی بھی مُشَرَّف بہ اسلام ہو رہے ہیں  ۔

مَدَنی محبوب کی زلفوں کااسیر

             دعوتِ اسلامی کے وسیع دائرہ کار کو بحُسن و خوبی چلانے کیلئے مختلف ملکوں اور شہروں میں  مُتَعَدِّد مجالِس بنائی جاتی ہیں ۔ مِنجُملہ مجلسِ رابِطہ  بِالْعُلَمائِ والمَشائِخبھی ہے جو کہ اکثر عُلَمائے کرام پر مُشتِمل ہے ۔  اِس مجلِس کے اسلامی بھائی مشہور دینی درسگاہ جامِعہ راشِدیہ( پیرجو گوٹھ بابُ الاسلام سندھ) تشریف لے گئے  ۔ بر سبیلِ تذکِرہ  جَیل خانوں میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کام کی بات چلی تووہاں کے شیخ الحدیث صاحِب کچھ اِس طرح فرمانے لگے ، جَیل خانوں کے مَدَنی کام کی تابناک مَدَنی کارکردگی میں خود آپ کو سُناتا ہوں ، پیرجو گوٹھ کے نَواح میں ایک ڈاکو نے تباہی مچا رکھی تھی، میں اُس کو جانتا تھا، آئے دن پولیس کے ساتھ اُس کی آنکھ مچولی جاری رہتی ، کئی بار گَرفتار بھی ہوا مگر اَثَر ورُسُوخ استِعمال کر کے چھوٹ گیا ۔  آخِرَش کسی جُرم کی پاداش میں بابُ المدینہ کراچی کی پولیس کے ہتّھے چڑھ گیا، سزا ہوئی اور جیل میں چلا گیا ۔ سزا کاٹ لینے کے بعد رِہائی ملنے پر مجھ سے ملنے آیا ۔  میں پہلی نظر میں اُس کو پہچان نہ سکا کیوں کہ میں نے اِس کو داڑھی مُنڈا اور سر بَرَہنہ دیکھا تھا مگر اب اِس کے چہرے پر میٹھے میٹھے آقا مَدَینے والے مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّتکی نشانی نورانی داڑھی جگمگا رہی تھی، سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج اپنی بہاریں لُٹا رہا تھا ، پیشانی پر نَمازوں کا نور نُمایاں نظر آ رہا تھا ۔  میری حیرت کا طِلِسم( طِ  ۔ لِسْم) توڑتے ہوئے وہ بولا، قید کے دَوران جَیل کے اندر  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مجھے دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول مُیَسَّر آ گیا اور عاشِقانِ رسول کی انفِرادی کوشِش کی بَرَکت سے میں نے گناہوں کی بیڑیاں کاٹ کر اپنے آپ کو مَدَنی محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زلفوں کا اَسیر بنا لیا  ۔

رَحمتوں والے نبی کے گیت جب گاتا ہوں میں                    گنبدِخَضرا کے نظاروں میں کھو جاتا ہوں میں

جاؤں تو جاؤں کہاں میں کس کا ڈھونڈوں آسرا     لاج والے لاج رکھنا تیرا کہلاتا ہوں میں

(۹)اجتِماعی اِعتِکاف:دُنیا کی بے شُمار مساجِد میں ماہِ رَمَضانُ المبارک کے 30 دن اور آخِری عَشرہ میں اِجتماعی اِعتِکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ اِن میں ہزارہا اسلامی بھائی علمِ دین حاصل کرتے ، سُنّتوں کی تربیت پاتے ہیں ۔ نیز کئیمُعتَکِفِین چاند رات ہی سے عاشقانِ رسول کے ساتھ سُنّتوں کی تربیَّت کے مَدَنی قافلوں کے مسافِر بن جاتے ہیں  ۔

اِعتِکاف کی بَرَکَت سے سارا خاندان مسلمان ہوگیا

            ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے کہ کَلیان( مہارا سٹر، الھند) کی میمن مسجد میں تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ، دعوتِ اسلامی کی جانب سے  رَمَضانُ المُبارَک (۴۲۶ا ؁ ھ بمطابق  2005ء)میں ہونے والے اجتِماعی اِعتکاف میں ایک نَو مسلم نے (جو ک کچھ عرصہ قبل ایک مبلِّغِ دعوت اسلامی کے ہاتھوں مسلمان ہوئے تھے )اِعتِکاف کی سعادت حاصل کی ۔ سنّتوں بھرے بیانات ، کیسٹ اجتماعات اور سنّتوں بھرے حلقوں نے اُن پر خوب مَدَنی رنگ چڑھایااِعتِکاف کی بَرَکت سے دین کی تبلیغ کے عظیم جذبے کا روشن چراغ ان کے ہاتھوں میں آگیا چُونکہ ان کے گھر کے دیگر اَفراد ابھی تک کُفْر کی اَندھیری وادِیوں میں بھٹک رہے تھے چُنانچِہ اِعتِکاف سے فارِغ ہوتے ہی اُنہوں نے اپنے گھر

Index