گنہگار سگِ مدینہ کی بے حساب مغفِرت کے لئے بھی دُعا مانگئے ۔ نیز دُرُود شریف پڑھ کریہ دُعا پڑھئے [1]؎:
کوہِ صَفا کی دعا
اَللّٰہُ اَکْبَرُط اَللّٰہُ اَکْبَرُط اللّٰہُ اَکْبَرُط وَلِلّٰہِ الْحَمْدُط اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی مَا ھَدَانَا ط اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی مَآ اَوْلَانَا ط اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی مَآ اَلْھَمَنَا ط اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ ھَدَانَا لِھٰذَا وَمَاکُنَّا لِنَھْتَدِیَ لَوْلَآ اَنْ ھَدَانَا اللّٰہُ ط لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ لَاشَرِیْکَ لَہ ط لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَھُوَحَیُّ لَّایَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُط وَھُوَعلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ط لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ وَصَدَقَ وَعْدَہ وَنَصَرَ عَبْدَہ وَاَعَزَّ جُنْدَہ وَھَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہ ط لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّا اِیَّاہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْکَرِہَ الْکَافِرُوْنَ ط اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ قُلْتَ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ وَاِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ ط اَللّٰھُمَّ کَمَا ھَدَیْتَنِیْ لِلْاِسْلَامِ اَسْئَلُکَ اَنْ لَّا تَنْزِعَہ مِنِّیْ حَتّٰی تَوَفَّانِیْ وَاَنَا مُسْلِمٌ ط سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِط اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِہٖ وَ اَصْحَابِہٖ وَاَزْوَاجِہٖ وَذُرِّیَّاتِہٖ وَاَتْبَاعِہٖ اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِط اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِجَمِیْعِ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَسَلَامٌ عَلَی الْمُرْسَلِیْنَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَط
اللہ عَزَّ وَجَلَّ سب سے بڑا ہے ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ سب سے بڑا ہے ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ سب سے بڑا ہے اور وہی تعریف کا مستحق ہے جس اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ہمیں ہدایت دی وہی حمد کا مستحق ہے او ر جس نے ہمیں نعمت بخشی وہی خدا حمد کے قابل ہے او راسی کی ذات پاک مستحقِ حمد ہے جس نے ہمیں بھلائی کی راہ سمجھائی ، تمام تعریفیں اسی خدا کوزیب دیتی ہیں جس نے ہمیں یہ ہدایت نصیب فرمائی اگر اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں ہدایت نہ دیتا تو ہم کبھی ہدایت نہ پا سکتے ۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہی تنہا معبود ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کی بادشاہت ہے ، وہی ہمہ قسم کی حمدکا مستحق ہے ، زندگی او رموت اسی کے ہاتھ میں ہے ، وہ ایسا زندہ ہے کہ اس کے لئے موت نہیں ، خیروبھلائی اسی کے قبضہ میں ہے او روہ ہر شے پر قادر ہے ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ یکتا ویگا نہ کے سوا کوئی معبو د نہیں او راس کا وعدہ سچا ہے اور اس نے اپنے بندے کی مدد فرمائی اور اس کے لشکر کو سر خرو کیا اور اسی نے تنہا باطل کے سارے لشکروں کو پسپاکیا ۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سواکوئی معبود نہیں اور ہم اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرتے ، خالص اسی کی عبادت کرتے ہیں چاہے یہ بات کا فرو ں کو گراں ہی کیوں نہ گزرے ۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ تیرا فرمان ہے اور تیرا فرمان حق ہے کہ مجھ سے دعا کرومیں قبول کرو ں گااور تیرے وعدہ ٹلتا نہیں تواے اللہ عَزَّ وَجَلَّجس طر ح تُو نے مجھے اسلام کی دولت عطا فرمائی ، اب میرا سوال ہے کہ مجھ سے یہ دولت واپس نہ لینا، مجھے مرتے دم تک مسلمان ہی رکھنا ۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّکی ذات پاک ہے اور حمد کی مستحق بھی خدا ہی کی ذات ہے ، اللہ عَزَّ وَجَلَّکے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ عَزَّ وَجَلَّہی بڑا ہے اور نہ کوئی طاقت او رنہ کوئی قوت مگر اللہ عَزَّ وَجَلَّبزرگ وبر تر کی مدد سے ۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!ہمارے آقاومولا حضرت محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر اور آپ کی اولاد پر اور آپ کے اصحاب پر اور آپ کی ازواجِ مطہرات پر اور آپ کی نسل اورپیروکاروں پرقیامت تک درود وسلام نازل فرما ۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!مجھے ، میرے والدین کو اور سارے مسلمان مردوں اور عورتو ں کومعاف فرما اور تمام پیغمبروں پر سلام پہنچا اور سب خوبیاں اللہ عَزَّ وَجَلَّکو جومالک سارے جہانوں کا ۔
دُعا ختم ہونے کے بعد ہاتھ چھوڑدیجئے اور دُرُود شریف پڑھ کر سَعی کی نیَّت اپنے دِل میں کرلیجئے مگر زَبان سے بھی کہہ لینا بہتر ہے ۔ معنی ذِہن میں رکھتے ہوئے اِس طرح نیَّت کیجئے :
اَللّٰـھُمَّ اِنِّیْ ٓ اُرِیْدُ السَّعْیَ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ سَبْعَۃَ اَشْوَاطٍ لِّوَجْھِکَ الْکَرِیْمِ فَیَسِّرْہُ لِیْ وَ تَقَــــبَّـــــلْــــــہُ مِنِّیْ ط
اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! میں تیری رضا اور خوشنودی کی خاطر صفا اور مروہ کے درمیان سعی کے سات چکر کرنے کا ارادہ کر رہاہوں تو اسے میرے لئے آسان فرمادے اور میری طرف سے اسے قبول فرما ۔ (بہارِ شریعت ج۱حصّہ۶ ص۱۱۰۸)
صَفا / مَروہ سے اُترنے کی دُعا
اَللّٰــھُمَّ اسْتَعْمِلْنِیْ بِسُنَّۃِ نَبِیِّکَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِہٖ وَاَعِذْنِیْ مِنْ مُّضِلَّاتِ الْفِتَنِ بِرَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ ط
اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! تو مجھے اپنے پیارے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنت کا تابع بنادے اور مجھے ان کے دین پر موت نصیب فرما اور مجھے پناہ دے فتنوں کی گمراہیوں سے اپنی
۱ رمی جمرات، وقوف عرفات وغیرہ کے لئے جس طرح نیت شرط نہیں اسی طرح سعی میں بھی شرط نہیں بغیر نیت کے بھی اگر کسی نے سعی کی تو ہوجائے گی مگر سعی میں نیت کرلینا مستحب ہے کہ بِغیر نیَّت کی جانے والی سعی پر ثواب نہیں ملے گا ۔ عُمُوماً اُردو میں شائع ہونے والی حج کی کتابوں میں ابتداء ً نیت سعی لکھی ہوئی ہوتی ہے یہ ٹھیک نہیں ، صحیح طریقہ یہی ہے کہ اگر نیت کرنا بھی ہے تو پہلے دعا پڑھ لیجئے اور صفا سے اُترنا شُروع کرنے سے پہلے نیَّت کیجئے ۔ لہٰذا اس کتاب میں صفا کی دعا کے بعد نیت کا طریقہ دیا ہوا ہے ۔