وسوسہ : مذکورہ شِعر میں توبہ واِستِغفار کو سنّتِ اَنبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلاۃُ وَالسَّلام کہا گیا ہے، حالانکہ توبہ تو گناہ پر کی جاتی ہے تو کیا مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ انبیاءِ کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلاۃُ وَالسَّلامسے بھی گناہ سرزد ہو سکتے ہیں ؟
علاجِ وسوسہ : نہیں ، ہرگز نہیں ، حضراتِ اَنبیاء ِ کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلاۃُ وَالسَّلام ہر خطا وگناہ سے معصوم ہیں اور معصوم کے یہ معنی ہیں کہ انکے لئے حفظِ الہٰی کا وعدہ ہوچکا جس کی وجہ سے ان سے گناہ ہونا شرعا ناممکن ہے، نیز ایسے افعال سے جو وجاہت اور مرّوت کے خلاف ہیں قبل نبوت اور بعد نبوت بالاجماع معصوم ہیں اور کبائر سے بھی مطلقاً معصوم ہیں اور حق یہ ہے کہ تَعمُّدِ صغائر سے بھی قبلِ نبوت اور بعدِ نبوت معصوم ہیں۔
( ملخص از ’’بہارِ شریعت‘‘ جلد اوّل، صفْحہ38تا39)
وہ کمَالِ حُسْنِ حُضور ہے کہ گمانِ نَقْص جہاں نہیں
یہی پھول خار سے دُور ہے یہی شمع ہے کہ دُھواں نہیں (حدائقِ بخشِش)
انبیاءِ کِرام ومُرسلینِ عِظام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامسے جو توبہ واِستِغفار کے معمولات منقول ہیں وہ بطورِ عاجِزی اورتعلیمِ اُمّت کے لئے ہیں۔ اِسی لئے توبہ واِستِغفار کو مذکورہ شعر میں انبیاءِ کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکی سنّت کہا گیا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حُجَّۃُ الاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن محمدغَزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی تحریر فرماتے ہیں : حضرتِ منصور بن عَمّارعَلَیْہِ رَحْمَۃُاللہِ الْغَفَّارنے ایک نوجَوان کو نصیحت کرتے ہوئے کہا : اے جوان! تجھے تیری جوانی دھوکے میں نہ ڈالے، کتنے ہی جوان ایسے تھے جنہوں نے توبہ کو مؤخَّر اور اپنی اُمیدوں کو طویل کر دیا، موت کو بھلا دیا اور کہتے رہے کہ کل توبہ کر لیں گے، پرسوں توبہ کرلیں گے یہاں تک کہ اسی غفلت میں مَلَکُ المَوت آگئیاور وہ غافِل اندھیری قَبْر میں جا سوئے۔ انہیں نہ مال نے، نہ غلاموں نے، نہ اَولاد اور نہ ہی ماں باپ نے کوئی فائدہ دیا۔
یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَالٌ وَّ لَا بَنُوْنَۙ(۸۸) اِلَّا مَنْ اَتَى اللّٰهَ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍؕ(۸۹) (پ۱۹، الشعراء، آیت : ۸۸، ۸۹)
ترجمۂ کنزالایمان : جس دن نہ مال کام آئے گا نہ بیٹے، مگر وہ جو اللہ کے حضور حاضر ہوا سلامت دل لے کر۔(مُکَاشَفَۃُ القُلُوب، ص۸۷)
روتی ہےشبنم کہ نیرنگِ جہاں کچھ بھی نہیں خندہ زن ہیں بلبلیں گُل کا نشاں کچھ بھی نہیں
چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات ہے یہ تیرا حُسْن وشَباب اے نوجواں ! کچھ بھی نہیں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تُوْبُوْا اِلَی اللہ ! اَسْتَغْفِرُ اللہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آخِرت کی تیاری کرنے، گناہوں سے بچنے، نیکیوں پر اِستِقامت پانے اور اپنی جَوانی کو مَدَنی رنگ میں رنگنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابَستہ رہئے، سنّتوں کی تربیت کیلئے عاشقانِ رسول کے مَدَنی قافِلوں میں سنّتوں بھرا سفَر اِختِیار کیجئے اورکامیاب زندگی گزارنے اور آخِرت سنوارنے کیلئے مَدَنی انعامات پر عمَل کرکے روزانہ فکرِ مدینہ کے ذریعے مَدَنی انعامات کا رِسالہ پُر کیجئے اور ہرماہ اپنے ذمّہ دار کو جمع کروایئے۔ ہفتہ وار سنّتوں بھرے اِجتِماعات میں خوب شرکت کیجئے، توبہ پر اِستِقامت پانے اور اِس کے متعلِّق تفصیلی معلومات جاننے کے لئے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 132 صفْحات پر مشتمل کتاب’’توبہ کی رِوایات و