جوانی کیسے گزاریں؟

’’مدینے کی حاضِری‘‘ کے بارہ حُرُوف کی نسبت سے گھر میں آنے جانے  کے 12 مَدَنی پھول

(1)جب گھرسے باہَر نکلیں تو یہ دُعا پڑھئے  : ’’ بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِترجمہ:  اللہ عَزَّوَجَلَّکے نام سے، میں نے اللہ عَزَّوَجَلَّپر بھروسا کیا، اللہ عَزَّوَجَلَّکے بغیر نہ طاقت ہے نہ قوَّت۔‘‘(سنن ابی داؤد، ج۴ ص۴۲۰ حدیث۵۰۹۵) اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّاِس دُعا کو پڑھنے کی بَرَکت سے سیدھی راہ پر رہیں گے ، آفَتوں سے حفاظت ہو گی اوراللہ عَزَّوَجَلَّکی مدد شاملِ حال رہے گی(2) گھرمیں داخل ہونے کی دُعا  :  اَللّٰھُمَّ اِنِّیٓ اَسْئَلُکَ خَیْرَ الْمَوْلَجِ وَخَیْرَ الْمَخْرَجِ بِسْمِ اللہِ وَلَجْنَا وَبِسْمِ اللہِ خَرَجْنَا وَعَلَی اللہِ رَبِّنَا تَوَکَّلْنَا۔(اَیضاً۔حدیث۵۰۹۶) (ترجمہ : اے اللہ عَزَّوَجَلَّ!میں تجھ سے داخل ہونے اور نکلنے کی بھلائی مانگتاہوں ، اللہ عَزَّوَجَلَّکے نام سے ہم (گھر میں ) داخل ہوئے اور اُسی کے نام سے باہر آئے اور اپنے ربّ اللہ عَزَّوَجَلَّپر ہم نے بھروسا کیا ) دُعا پڑھنے کے بعد گھر والوں کو سلام کرے پھر بارگاہِ رِسالت عَلَیْہِ التَّحِیَّۃُ وَالثَّنَاء میں سلام عرض کر ے، اِس کے بعد سُوْرَۃُ الاِخْلَاصشریف پڑھے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّروزی میں برکت اور گھریلو جھگڑوں سے بچت ہو گی(3) اپنے گھر میں آتے جاتے محارِم ومَحرمات(مَثَلاً ماں ، باپ، بھائی، بہن، بال بچّے وغیرہ)کو سلام کیجئے (4)اللہ عَزَّوَجَلَّکا نام لئے بغیر مَثَلاً بسم اللہ کہے بِغیر جو گھر میں داخل ہوتا ہے شیطان بھی اُس کے ساتھ داخِل ہو جاتا ہے (5) اگر ایسے مکان(خواہ اپنے خالی گھر) میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہئے :  اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْنَ (یعنی ہم پر اور اللہ عَزَّوَجَلَّکے نیک بندوں پر سلام )فِرِشتے اس سلام کا جواب دیں گے۔ (ردالمحتار، ج۹، ص۶۸۲) یا اِس طرح کہے :  اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّـھَا النَّبِیُّ(یعنی یا نبی! آپ پر سلام ) کیونکہ حُضورِ اَقدسصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم کی رُوحِ مبارَک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرما ہوتی ہے۔ (شرح الشفاء للقاری، ج۲ ص۱۱۸) (6) جب کسی کے گھر میں داخل ہوں تو اِس طرح کہئے  : اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کیا میں اندر آ سکتا ہوں ؟ (7) اگر داخلے کی اِجازت نہ ملے تو بخوشی لوٹ جائیے ہو سکتا ہےکسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نے اِجازت نہ دی ہو (8)جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سنّت یہ ہے کہ پوچھئے :  کون ہے؟ باہَر والے کو چاہئے کہ اپنا نام بتائے :  مَثَلاً کہے : ’’ محمد الیاس۔‘‘ نام بتانے کے بجائے اِس موقَع پر ’’مدینہ!‘‘، ’’میں ہوں !‘‘ ’’دروازہ کھولو‘‘ وغیرہ کہنا سنّت نہیں (9)جواب میں نام بتانے کے بعد دروازے سے ہٹ کر کھڑے ہوں تاکہ دروازہ کُھلتے ہی گھر کے اندر نظر نہ پڑے (10)کسی کے گھر میں جھانکنا ممنوع ہے بعض لوگوں کے مکان کے سامنے نیچے کی طرف دوسروں کے مکانات ہوتے ہیں اُن کو سخت اِحتیاط کی حاجت ہے (11)کسی کے گھر جائیں تو وہاں کے اِنتِظامات پر بے جا تنقید نہ کریں اِس سے اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے(12)واپَسی پر اہلِ خانہ کے حق میں دُعا بھی کیجئے اور شکریہ بھی ادا کیجئے اور سلام بھی کیجئے اور ہو سکے تو کوئی سنّتوں بھرا رسالہ وغیرہ بھی تحفۃً پیش کیجئے۔

          ڈھیروں سنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب بہارِ شریعت حصّہ 16 (312صفحات)نیز120صفْحات کی کتاب’’ سنّتیں اور آداب‘‘ ہدِیّۃً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔ سنّتوں کی تربیّت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سفر بھی ہے۔(101مدنی پھول ، ۲۳)

  سیکھنے سنّتیں قافلے میں چلو          لُوٹنے رَحمتیں قافلے میں چلو

ہو ں گی حل مشکلیں قافلے میں چلو       پاؤ گے بَرَکتیں قافلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیب !         صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

 

 

Index