ہے، بہترین زندَگی وہ ہے جو ربّ تبارک وتعالیٰ کے لئے وقْف ہوجائے۔اللہ تَعَالٰی نے ایسے ہی لوگوں کے لئے صدَقات کا خُصوصی حُکْم دیا جو اپنی زندَگی اللہ(عَزَّوَجَلَّ )کے لئے وقْف کرچکے۔‘‘(تفسیرِ نعیمی، ۳/ ۱۳۴، ملتقطاً)
اللہ رَبُّ الْعِزَّتعَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رحمت ہواور اُن کے صدْقے ہماری بے حساب مَغْفِرَت ہو۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قضا حق ہے، مگر اِس شوق کا اللہ والی ہے
جو اُن کی راہ میں جائے وہ جان اللہ والی ہے (حدائقِ بخشش)
سَتّر صدیقین کا ثواب پانے والا
حضرت سیِّدنا اَنَس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہروایت فرماتے ہیں رسول اللہ نے ارشادفرمایا : اللہ عَزَّوَجَلَّ کی حرام کردہ چیزوں سے بچنے اوراس کے احکامات پر عمل کرنے والے نوجوان سے اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے تیرے لئے ستّر صدِیقوں کے برابر ثواب ہے۔
(الترغیب فی فضائل الاعمال، باب فضل عبادۃ الشاب الخ، ص۷۸ مختصرا)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اللہ عَزَّوَجَلَّ کا حقیقی بندہ
حضر ت سیّدناعبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مروی ہے کہ رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا : اللہ عَزَّوَجَلَّ اپنی مخلوق میں اس خوبرو نوجوان کو سب سے زیادہ پسند فرماتا ہے کہ جس نے اپنی جوانی اور حسن و جمال کواللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت میں صَرف کر دیا ہو ، اللہ عَزَّوَجَلَّفرشتوں کے سامنے ایسے بندے پر فخرکرتا اور ارشادفرماتا ہے : ’’یہ میرا حقیقی بندہ ہے ۔‘‘
(الترغیب فی فضائل الاعمال، باب فضل عبادۃ الشاب الخ، ص۷۸ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! کتنے خوش بخت ہیں وہ نوجوان جنہیں اللہ عَزَّوَجَلَّکی بارگاہ میں محبوبِیَّت کا شرَف حاصل ہو جائے، جن کی جوانی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اِطاعت میں گزری، باوُجود قدرت کے جن کا دامن نفس کی چالوں اورشیطان کے جالوں میں نہ اُلجھا اور جن پرخوفِ خدا کا غلَبہ رہا، اُن خوش نصیبوں کے لئے ذِکْرکردہ روایَتِ مُبارَکہ مُژدۂ جاں فِزا ہے اور ایسا نوجوان مُعاشَرے میں بھی مَقام ومرتبہ اور عزت وعظمت کا حامل ہے۔
وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا
شباب جس کا ہے بے داغ، ضرب ہے کاری
جوانی کی بہاروں کو مدینے کی خوشبوؤں سے مُعطَّر کرنے ، عالَمِ شباب کو گناہوں کے داغ دھبّوں سے بچانے اور شرْم وحیا کا پیکر بننے کے لئے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ سے سنّتوں بھرا بَیان بنام ’’باحیا نوجوان‘‘کا کیسٹ ہدِیَّۃً حاصِل کیجئے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ!اِس بَیان کا 64 صفْحات پر مُشْتَمِل رِسالہ بھی مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً مل سکتا ہے۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی تحفۃً پیش کیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّکثیر برکتوں کا خزانہ ہاتھ آئے گا۔ جوانوں کو بے راہ روِی و سُستی کی رَوِش چھوڑنے، اَسلافِ کِرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام کی پیروی میں دِین وملّت کی خدمت کرنے اور دینِ اِسلام کو ہی دُنیا وآخِرت میں کامیابی کا ذریعہ سمجھنے کا ذہن دیتے ہوئے شاعر نے کیا خوب کہا ہے :