کارکردگی جمع کروادوں گا٭ کارکردَگی ناقص مانی گئی تو کسی کو الزام دینے کے بجائے اسے اپنے اِخلاص کی کمی تصوُّر کروں گا ٭ اچّھی کارکردگی کو اپنا کارنامہ نہیں ربِّ کریم عَزَّ وَجَلَّ کی عطا سمجھوں گا٭عمدہ کارکردگی پر حوصلہ افزائی کیلئے تعریفی کلمات سننے کی خواہِش دَباؤں گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{60} دعوتِ اسلامی کے اِجتماعی اعتکاف کی نیّتیں
٭ رَمَضانُ الْمُبارَک کے آخِری دس دن (یا پورے ماہ) کے سنّتِ اعتِکاف کیلئے جا رہا ہوں ٭روزانہ پانچوں نَمازیں پہلی صَف میں تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ با جماعت ادا کروں گا٭روزانہ تہجُّد ، اِشراق ، چاشْتْ ، اَوّابِین اور کم از کم طاق راتوں میں صلوٰۃُ التَّسبیح ادا کروں گا٭ تِلاوت اور ذکر ودُرُود کی کثرت کروں گا ٭اعتکاف کے جَدْوَل پر عمل کرتے ہوئے سیکھنے سکھانے کے حلقوں میں شریک ہوں گا٭ (عالمی مَدَنی مرکز میں معتکف ہوا توروزانہ اور کہیں دوسرے مقام پر اعتکاف کیا اور ابتدائی 20روزوں میں مدنی چینل کے ذَرِیعے خارج مسجد ترکیب بنی تو) از ابتداتا انتہا مَدَنی مذاکروں میں شرکت کروں گا٭زبان ، آنکھ اور پیٹ کا قفلِ مدینہ لگاؤں گا٭کسی سے ایذا پہنچی توعَفْوو درگزر سے کام لیتے ہوئے صِرْف وصِرْف نرمی اورصَبْر سے کام لوں گا ٭مسجِد کو ہر طرح کی بد بُو اور آلودَگی سے بچاؤں گا ٭بہ نیّتِ حیا سونے میں ’’پردے میں پردہ‘‘ کا ہر طرح سے خیال رکھوں گا (سوتے وقت پاجامے پر تہبند باندھ کر مزید اوپر سے چادر اوڑھ لینی مفید ہے۔ مَدَنی قافِلے میں ، گھر میں اور ہر جگہ اس کا خیال رکھنا چاہئے) ٭کسی کی کوئی چیز (مَثَلاًتولیہ ، چادر ، کنگھا نیزاِستِنجا خانے جانے کیلئے دوسروں کے چپّل وغیرہ) استِعمال نہیں کروں گا ٭اپنے لئے ، گھروالوں ، احباب اور ساری اُمّت کیلئے دعائیں کروں گا ٭چاند رات کوہاتھوں ہاتھ مَدَنی قافلے کا مسافر بنوں گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
٭ جمعے کے دن ناخن کاٹ کر مستحب پر عمل کروں گا٭پیارے مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ارشاد فرمائی ہوئی ترتیب کے مطابق ہاتھوں کے ناخن کاٹوں گا([1])٭ناخن کا تَراشہ (یعنی کٹے ہوئے ناخن) بیتُ الْخَلا (WASH ROOM) یا غسل خانے میں نہیں ڈالوں گا(کیونکہ یہ مکروہ ہے اور اس سے بیماری پیدا ہوتی ہے)۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
٭سنّت کے مطابِق آدھے کان تک یاپورے کان تک یاکندھوں سے چُھوجانے تک زُلفیں رکھوں گا([2]) ٭سرکے تمام بال پورے رکھوں گا ، قَلموں وغیرہ کے پاس سے نہیں صرف گُدّی کی طرف سے کٹواؤں گا ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{63}سر اور داڑھی کے بالوں میں مِہندی لگانے کی نیّتیں
٭مستحب پر عمل کرنے کا ثواب کمانے کیلئے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کرسفید بالوں کو(پِیلی یا سُرخ) مہندی سے رنگتا ہوں ([3])٭ مہندی (خاص طور پر سر پر)لگا کر نہیں سوؤں گا۔ (بینائی جاتے رہنے کا اندیشہ ہے)
[1] حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم سے مروی ہے ، کہ دہنے (یعنی سیدھے )ہاتھ کی کلمے کی انگلی سے شروع کرے اور چھنگلیا پر ختم کرے پھر بائیں(یعنی الٹے) کی چھنگلیا سے شروع کر کے انگوٹھے پر ختم کرے۔ اس کے بعد دَہنے (یعنی سیدھے ) ہاتھ کے انگوٹھے کا ناخن تَرشوائے ، اس صورت میں دَہنے(سیدھے) ہی ہاتھ سے شروع ہوا اور دَہنے (سیدھے) پر ختم بھی ہوا۔ (درمختار ج۹ص۶۷۰ ، بہارِ شریعت ج۳ ص ۵۸۳ تا ۵۸۴ )
[2] مرد کیلئے کندھوں سے نیچے تک زلفیں بڑھانا حرام ہے۔
[3] ’’شرحُ الصُّدور‘‘ صفحہ152پر حضرت سیِّدُنااَنَس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے : جوشخص داڑھی میں خِضاب (کالے خِضاب یا کالی مہندی کے علاوہ مَثلاً لال یازَرد مہندی کا) لگاتا ہو۔ انتِقال کے بعدمُنْکَر نَکِیر اُس سے سُوال نہ کریں گے۔ مُنْکَر کہے گا : اے نَکِیر ! میں اُس سے کیونکر سُوال کروں جس کے چِہرے پر اسلام کا نور چمک رہا ہے۔