سب فارغ نہ ہو جائیں ہاتھ نہیں روکوں گا ، اگر روکناہوا تو حکمِ حدیثِ پاک پر عمل کر تے ہوئے معذِرت پیش کر وں گا۔ ([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کھانے کے بعد خِلال کرتے وَقت نیّت کیجئے : ٭لکڑی کے تنکے سے خِلال کی سُنّت ادا کررہا ہوں۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
٭ رِضائے الٰہی کیلئے مہمان نوازی کرتے ہوئے پُر تپاک ملاقات کے ساتھ ساتھ خوش دلی سے کھانا یا چائے وغیرہ پیش کروں گا ٭ مہمان سے خدمت نہیں لوں گا٭اتِّباعِ سنّت میں مہمان کو دروازے تک رخصت کرنے جاؤں گا ۔([2])
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{16}دعوتِ طَعام پر جانے کی نیّتیں
٭دعوت میں جانے کے شَرْعی اَحکامات پیشِ نظر رکھوں گا([3]) ٭کھانے میں حرص بھرا انداز نہیں اپناؤں گا٭کھانے اوردیگر مُباح مُعامَلات میں عیب نہیں نکالوں گا٭ اگر اپنے پاس کھانا ختم ہو گیا تو مانگنے کے بجائے صبر کرتے ہوئے انتِظار کر لوں گا۔
٭عبادت ، تلاوت ،دینی کتابت (یعنی لکھنے )اور اسلامی مُطالَعے پرقُوَّت حاصِل کرنے کیلئے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کرچائے(یا د ودھ) پیوں گا٭پینے کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہوں گا٭دودھ پینے والے یہ بھی نیّت کریں : اوّل آخِر دُرُود شریف کے ساتھ دُودھ پینے کے بعد کی مسنون دعا([4]) پڑھوں گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{18}لباس پہننے /اُتارنے کی نیّتیں
٭ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کر کُرتا پہنوں اور اُتاروں گا٭ پہننے میں سیدھی آستین سے اور اُتارنے میں الٹی سے پہل کرتے ہوئے اِتِّباعِ سنّت کروں گا٭ پاجامامہ اُتارنے سے قبل بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھوں گااور بیٹھ کر پہنوں گا ٭ پاجامہ پہنے میں سیدھے اور اُتارنے میں اُلٹے پاؤں سے پہل کروں گا٭پا ئنچے ٹخنوں سے اُوپر رکھوں گا ٭لباس پہننے کے بعداوّل آخِر دُرُودشریف کے ساتھ مسنون دعا([5]) پڑھوں گا۔
[1] اسی حدیث کی بنا پرعلما یہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کم خوراک ہو تو آہستہ آہستہ تھوڑا تھوڑا کھائے اور اس کے باوجود بھی اگر جماعت کا ساتھ نہ دے سکے تو معذرت پیش کرے تاکہ دوسروں کو شرمندگی نہ ہو۔ (بہارِ شریعت ج۳ ص ۳۶۷)
[2] مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان فرماتے ہیں : ہمارا مہمان وہ ہے جو ہم سے ملاقات کے لیے باہَر سے آئے خواہ اُس سے ہماری واقِفیت پہلے سے ہو یا نہ ہو۔ جو ہمارے لئے اپنے ہی محلے یا اپنے شہر میں سے ہم سے ملنے آئے دو چار منٹ کے لئے وہ ملاقاتی ہے مہمان نہیں۔ اس کی خاطر تو کرو مگر اس کی دعوت نہیں ہے اور جوناواقِف شخص اپنے کام کے لئے ہمارے پاس آئے وہ مہمان نہیں جیسے حاکم یا مفتی کے پاس مقدَّمے والے یا فتویٰ (لینے)والے آتے ہیں یہ حاکم(یا مفتی) کے مہمان نہیں۔
(مراٰۃ ج۶ ص ۵۴)
[3] مَثَلًا : جہاں مردوعورت کا بے پردہ اجتماع ہو یا گانے باجے چلائے جائیں ایسی دعوت میں نہیں جاؤں گا۔
[4] دودھ پینے کی دعا یہ ہے : اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہ۔ ترجمہ : اےاللہ عزوجل!ہمارے لیے اس میں برکت عطا فرما اور ہمیں مزید عطا فرما۔
(ترمذی ج۵ص۲۸۳حدیث۳۴۶۶)
[5] فرمانِ مصطَفٰے صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جو شخص کپڑا پہنے اور یہ پڑھے : اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ ھٰذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِحَوْلٍ مِّنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍٍٍٍٍ۔ ’’ تمام خوبیاں اللہ کے لیے جس نے مجھے یہ کپڑاپہنایا اور میری طاقت وقوت کے بغیر مجھے عطا کیا ‘‘تو اس کے اگلے پچھلے گناہ معاف ہوجائیں گے۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۵ ص۱۸۱ حدیث ۶۲۸۵)