گی{۴}کسی بھی عملِ خیر میں اچّھی نیّت کا مطلب یہ ہے کہ جو عمل کیا جا رہا ہے دل اُس کی طرف مُتَوجِّہ ہو اور وہ عمل رِضائے الٰہی عَزَّ وَجَلَّ کیلئے کیا جا رہا ہو ، اِس نیّت سے عبادات کو ایک دوسرے سے الگ کرنایاعبادت اور عادت میں فرق کرنا مقصود ہوتا ہے۔ یاد رہے!صِرْف زَبانی کلام یاسوچ یا بے توجّہی سے ارادہ کرنا ان سب سے نیّت کوسوں دور ہے کیونکہ نیّت اس بات کا نا م ہے کہ دل اس کام کو کرنے کیلئے بالکل تیّار ہویعنی عزمِ مُصَمَّماور پکّاارادہ ہو {۵}جو اچّھی نیّتوں کا عادی نہیں اُسے شُروع میں بہ تَکلُّف اس کی عادت بنانی پڑے گی ، مطلوبہ نیک کام شروع کرنے سے قبل کچھ رک کر موقع کی مناسَبَت سے سر جُھکائے ، آنکھیں بند کئے ذِہن کو مختلف خیالات سے خالی کر کے نیتوں کیلئے یَکسُو ہوجانا مُفید ہے ، اِدھر اُدھر نظریں گُھماتے ، بدن سہلاتے کُھجاتے ، کوئی چیز رکھتے اٹھاتے یا جلد بازی کے ساتھ نیّتیں کرنا چاہیں گے تو شاید نہیں ہو پائیں گی۔ نیّتوں کی عادت بنانے کیلئے اِن کی اَھَمِّیَّتپر نظر رکھتے ہوئے آپ کو سنجیدَگی کے ساتھ پہلے اپناذِہن بنانا پڑے گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! پیش کردہ نیّتوں کے مَدَنی گلدستوں میں سے حسبِ حال یعنی اپنی اُس وَقت کی قلبی کیفیّت اور موقع کی مناسَبَت سے نیّتیں کرنی ہیں ، گلدستوں میں نیّتیں بہت کم لکھی گئی ہیں تا ہم علمِ نیَّت رکھنے والا ان میں اضافہ کرسکتا ہے۔
موقع کی مناسَبَت سے پیش کردہ تقریباً ہر مَدَنی گلدستے کے ساتھ کی جانے والی نیّت : بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھوں گا۔
آج کا دن آنکھ ، کان ، زبان اورہر عُضْو (یعنی جسم کے ہرحصے)کو گناہوں اور فُضولیات سے بچاتے ہوئے نیکیوں میں گزاروں گا ، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
٭اِتِّباعِ سنّت میں جُوتے پہنوں گا٭ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کر جوتے جھاڑ لوں گا (تاکہ کوئی کیڑا یا کنکروغیرہ ہوتو نکل جائے) ٭سیدھے جُوتے سے پَہَل کرنے کی سنّت ادا کروں گا٭ صفائی کی سنّت ادا کرتے ہوئے پاؤں کو گندگی اور مَیل کُچیل سے جوتوں کے ذَرِیعے بچاؤں گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
٭ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کر پہلے اُلٹاجوتا اُتاروں گا پھر سیدھا٭ اگر مسجد میں لے جانا ہوا تو دونوں جوتوں کے تلوے آپس میں رگڑ کر گرد وغیرہ باہَر ہی گرادوں گا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{4} بیتُ الْخَلاجانے کی نیّتیں
٭بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کرسر ڈھانپ کراوّل آخِر دُرُود شریف کے ساتھ مسنون دُعا([1]) پڑھ کر داخِل ہونے میں اِتّباعِ سنّت میں اُلٹے پاؤں سے پہل کروں گا٭سَتْرکُھلا ہونے کی صورت میں قبلے کی طرف منہ اور پیٹھ کرنے سے بچوں گا٭ نکلتے وقت اتّباعِ سنّت میں پہلے سیدھا پاؤں باہَر رکھوں گا٭
[1] بیت الخلا میں جانے کی دعا : بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ۔ ترجمہ : اللہ کے نام سے شروع ، یا اللہ ! میں ناپاک جِنّوں (نرومادہ) سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ (کِتابُ الدّعاء لِلطّبَرانی ص ۱۳۲حدیث۳۵۷)