پھل پھول اورکلیاں ہیں، انہیں سے باغِ عطّارؔمیں مَدَنی بہار ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّمدینے کے سدا بہار پھولوں کے صدقے میرے پھولوں کوسدا مسکراتا رکھے۔ یااللّٰہ ! ان کے ساتھ ساتھ ان کی نسلیں بھی دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ رَہ کر دنیا و آخِرت کی بھلائیاں سمیٹتی رہیں۔ اوریہ سب کے سب بے سبب بخشے جائیں، یہ دعائیں مجھ گنہگار کے حق میں بھی قبول ہوں۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
مَدَنی کام کرنے والے مجھے زیادہ عزیز ہیں
دعوتِ اسلامی کے سرگرمِ عمل (active) ذِمّے داران ومبلِّغین میرے ’’ کماؤ پُتَّر ‘‘ ہیں یہ مجھے زیادہ عزیز ہیں، ان کی مخالَفَت سے میرے دل کو اذیَّت پہنچتی ہے۔ میں جب بھی کسی حلقے ، عَلاقے ، شہر یا ملک کے اسلامی بھائیوں کی آپَسی شکر رنجیوں کاسنتا ہوں تو دُکھی ہوجاتا ہوں کہ یہ اچّھا خاصہ مَدَنی کام کرتے کرتے نادانی پر کہاں اُترآئے! کہیں ایسا نہ ہو ان کی غیر محتاط حرکتوں سے شیطان فائدہ اٹھا لے اورانہیں نیکیوں اور سنّتوں بھرے مَدنی ماحول سے دُور کر دے اور دین کے مَدَنی کاموں کو بھی نقصان پہنچ جائے! لہٰذا میرے تمام مَدَنی بیٹوں اورمَدَنی بیٹیوں سے دست بستہ مَدَنی التجا ہے کہ دل بڑا رکھا کریں اور آپَس میں اِفتِراق وانتِشار کی فضا قائم نہ ہونے دیا کریں، اگر تنظیمًا کوئی ناخوشگوار مُعامَلہ درپیش ہو تو تنظیمی ترکیب (جوکہ مدنی کام کرنے والوں کو معلوم ہوتی ہے) کے مطابِق اِس کاحل تلاش کیجئے ۔ ہرگز یہ نہ ہو کہ عارضی ہمدردیاں حاصِل کرنے کیلئے چند اسلامی بھائیوں کو بتا کر آپ ’’لابنگ‘‘ کی صورت کھڑی کر دیں اور پھرآپ کی ہی بے احتیاطی کے باعِث غیبتوں چُغلیوں بدگمانیوں اور فتنوں کا سلسلہ چل نکلے اور خدانخواستہ آپ کی اوردوسروں کی آخِرت داؤ پرلگ جائے۔
دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 504 صَفْحات پر مشتمل کتاب ، ‘’ غیبت کی تباہ کاریاں‘‘ صَفْحَہ455تا456 پر ہے: جوبد نصیب لوگ مسلمانوں میں بُرے چرچے جگاتے اور فتنے اٹھاتے ہیں ان کو ڈر جانا چاہئے کہ پارہ 18سُوۡرَۃُالنُّوۡرآیت نمبر 19 میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۙ-فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِؕ-
ترجَمۂ کنزالایمان: وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بُرا چرچا پھیلے ان کے لئے درد ناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں۔
بعض لوگ بَہُت ہی جھگڑا لو طبیعت کے مالک ہوتے ہیں ، خوامخواہ غیبتیں کرتے، چغلیاں کھاتے، تنقیدیں کرتے ، بال کی کھال اُتا رتے، بات بات پر فساد ات برپا کرتے اور مسلمانوں کیلئے اِیذا کا باعِث بنتے رہتے ہیں ، ایسے لوگو ں کو ڈر جانا چاہئے کہ پارہ 30سُوۡرَۃُالۡبُرُجکی دسویں آیتِ مُبارکہ میں ربُّ الْعِباد عَزَّوَجَلَّ کا ارشادِ عبرت بنیاد ہے :
اِنَّ الَّذِیْنَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ لَمْ یَتُوْبُوْا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَ لَهُمْ عَذَابُ الْحَرِیْقِؕ (۱۰)
ترجَمۂ کنزالایمان: بے شک جنہوں نے اِیذا دی مسلمان مردو ںاور مسلمان عورَتوں کو پھر تو بہ نہ کی اُن کیلئے جہنَّم کا عذاب ہے اور اُن کیلئے آگ کا عذاب ۔
حدیثِ پاک میں ہے: ’’ فِتنہ سویا ہوا ہوتا ہے اُس پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کی لعنت جو اِس کو بیدار کرے۔ ‘‘ (اَلْجامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوطی ، ص۳۷۰، حدیث: ۵۹۷۵)
اگر میزاں پہ پیشی ہو گئی تو ہائے ! بربادی! ! گناہوں کے سوا کیا میرے نامے میں بھلا نکلے
کرم سے اُس گھڑی سرکار پردہ آپ رکھ لینا سرِ محشر مِرے عیبوں کا جس دم تذکرہ نکلے
(وسائل بخشش ص ۲۶۱)
اپنے تنظیمی ذِمّے داران کی اطاعت جا ری رکھتے ہوئے مَدَنی اِنْعامات پر عمل اورمَدَنی قافِلوں میں پابندی سے سفر کرتے رہنے کے ساتھ ساتھ حسبِ حال مَدَنی کاموں کی خوب دھومیں مچاتے رہئے، اللہ تَعَالٰیہم سب کا حامی و ناصِر ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
سنّتیں عام کریں دین کا ہم کام کریں
نیک ہو جائیں مسلمان مدینے والے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تُوبُوااِلَی اللہ ! اَسۡتَغۡفِرُاللہ