جواب : وَقْت سے پہلے نہیں مُونڈ سکتا، اگر مُونڈے گا تومُحرِم پر تو کَفّارہ ہے ہی، غیرِ مُحرِم کو بھی صَدَقہ دینا ہو گا ۔ (ایضاً۱۱۷۱)
سُوال : اگر بال صَفا پاؤڈر یاCREAMسے بال صاف کئے تو کیا مسئلہ ہے !
جواب : بہارِ شریعت میں ہے : مونڈنا، کترنا، موچنے سے لینا یا کسی چیزسے بال اُوڑانا، سب کا ایک حکم ہے ۔ (ایضاً)
خُوشبو کے بارے میں سُوال وجواب
سُوال : اِحرام کی حالت میں عِطْر کی شیشی ہاتھ میں لی اور ہاتھ میں خوشبو لگ گئی تو
کیا کَفّارہ ہے ؟
جواب : اگر لوگ دیکھ کرکہیں کہ یہ بَہُت سی خوشبو لگ گئی ہے اگرچِہ عُضْو کے تھوڑے سے حصّے میں لگی ہو تو دَم واجِب ہے ورنہ معمولی سی خوشبو بھی لگ گئی تو صَدَقہ ہے ۔ ( ماخوذ ازبہارِ شریعت ج۱ص۱۱۶۳)
سُوال : سَر میں خوشبودار تیل ڈال لیا توکیا کرے ؟
جواب : اگر کوئی بڑاعُضْو مَثَلاً ران، مُنہ، پنڈلی یاسَر سارے کا سارا خوشبوسے آلودہ ہوجائے خواہ خوشبودار تیل کے ذَرِیعے ہو یا عِطْر سے ، دَم واجِب ہوجائے گا ۔ (ایضاً)
سُوال : بِچھونے یا اِحرام کے کپڑے پر خوشبو لگ گئی یا کسی نے لگا دی تو؟
جواب : خوشبو کی مقدار دیکھی جائے گی، زیادہ ہے تو دَم اور کم ہے تو صَدَقہ ۔
سُوال : جوکَمرہ (ROOM)رہائش کیلئے مِلا اُس میں کارپیٹ، بچھونا، تکیہ، چادر وغیرہ خوشبودارہوں تو کیا کرے ؟
جواب : مُحرِم ان چیزوں کے استِعمال سے بچے ۔ اگر احتیاط نہ کی اور اِن سے خوشبو چھوٹ کربدن یا اِحرام پر لگ گئی تو زیادہ ہونے کی صورت میں دم اور کم میں صَدَقہ واجِب ہو گا ۔ اور اگر نہ لگے تو کوئی کَفّارہ نہیں مگر اِس صورت میں بچنا بہتر ہے ۔ مُحرِم کو چاہئے مکان والے سے مُتَبادِل انتظام کا کہے ، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ فرش اور بچھونے وغیرہ پرکوئی بے خوشبو چادر بچھا لے ، تکیے کا غِلاف (cover) تبدیل کرلے یا اُسے کسی بے حوشبو چادر میں لپیٹ لے ۔
سُوال : جوخوشبو نیَّتِ اِحرام سے پہلے بدن پر لگائی تھی کیا نیَّتِ اِحرام کے بعد اُس خوشبو کو زائل(دُور) کرنا ضَروری ہے ؟
جواب : نہیں ، صَدرُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : اِحرام سے پہلے بدن پر خوشبو لگائی تھی، اِحرام کے بعد پھیل کر اور اعضا کو لگی تو کفّارہ نہیں ۔ (بہارِ شریعت ج ۱ ص۱۱۶۳)
سُوال : احرام کی نیّت سے پہلے گلے میں جو بیگ تھا اُس میں یا بیلٹ کی جَیب میں عِطْر کی شیشی تھی، نیّت کے بعد یاد آنے پر اُسے نکالنا ضَروری ہے یا رہنے دیں ؟اگر اِسی شیشی کی خوشبو ہاتھ میں لگ گئی تب بھی کفّارہ ہو گا ؟
جواب : احرام کی نیّت کے بعد وہ عطر کی شیشی بیگ یا بیلٹ سے نکالنا ضَروری نہیں اور بعد میں اُس شیشی کی خوشبو ہاتھ وغیرہ پر لگ گئی تو کفّارہ لازم آئے گا، کیونکہ یہ وہ خوشبو نہیں جو احرام کی نیّت سے پہلے کپڑے یا بدن پر لگائی گئی ہو ۔
سُوال : گلے میں نیّت سے پہلے جو بیگ پہنا وہ خوشبو دار تھا ، نیز اس کے اندر خوشبو دار رُومال یا خوشبو والی طواف کی تسبیح وغیرہ بھی موجود ، ان کامُحرِم استِعمال کر سکتا ہے یا نہیں ؟
جواب : ان چیزوں کی خوشبو قصداً (یعنی جان بوجھ کر)سونگھنا مکروہ ہے اور اس احتیاط کے ساتھ استِعمال کی اِجازت ہے کہ اگر اس کی تری باقی ہے تو اتر کر احرام اور بدن کو نہ لگے لیکن ظاہر ہے کہ تسبیح میں ایسی احتیاط کرنا نہایت مشکل ہے بلکہ رومال میں بھی بچنا مشکل ہے ۔ لہٰذا ان کے استعمال سے بچنے میں ہی عافیت ہے ۔
سُوال : اگر دو تین زائد خوشبو دار چادریں نیّت سے قبل گود میں رکھ لے یا اَوڑھ لے اب احرام کی نیّت کرے ۔ نیّت کے بعد زائد چادریں ہٹا دے ، اُسی احرام کی حالت میں اب اُن چادروں کا استِعمال کرناکیسا؟
جواب : اگر تری باقی ہے تو ان کو استِعمال کی اجازت نہیں اور اگر تری ختم ہوچکی ہے صِرْف خوشبو باقی ہے تو استِعمال کی اِجازت ہے مگر مکروہِ (تنزیہی ) ہے ۔ صَدرُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : اگر اِحرام سے پہلے بسایا (یعنی خوشبو دار کیا) تھا اور احرام میں پہنا تو مکروہ ہے مگر کفارہ نہیں ۔ (ایضاًص ۱۱۶۵ )
سُوال : اِحتِلام ہوگیا یا کسی وجہ سے اِحْرام کی ایک یا دونوں چادریں ناپاک ہوگئیں اب دوسری چادریں موجود تو ہیں مگر اُن میں پہلے کی خوشبو لگی ہوئی ہے ، اُنھیں پہن سکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب : اگر خوشبو کی تری یا جِرم(یعنی عَین ۔ جسم) ابھی تک باقی ہے تو ان چادروں کو پہننے سے کفارہ لازم آئے گا ۔ اور اگرجِرم ختم ہو چکا ہے صرف خوشبو باقی ہے تو پھرمُحرِم و ہ چادریں استعمال کر سکتاہے ۔ ہاں بلاعُذر ایسی چادریں استعمال کرنا مکروہِ تنزیہی ہے ۔ فُقَہا ئے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام فرماتے ہیں : جس کپڑے پر خوشبو کا جِرم(یعنی عَین ۔ جسم) باقی ہو اسے اِحْرام میں پہنا، ناجائز ہے ۔ (عالمگیری ج۱ص۲۲۲)بہارِ شریعت میں ہے : ’ ’ اگر احرام سے پہلے بسایا تھا اور احرام میں پہنا تو مکروہ ہے مگر کفارہ نہیں ۔ ‘‘ (بہارِ شریعت ج ۱ ص۱۱۶۵)
سُوال : اِحرام کی حالت میں حَجرِ اَسوَد کا بوسہ لینے یا رکن یمانی کو چُھونے یا ملتزم سے لپٹنے میں اگر خوشبو لگ گئی توکیاکریں ؟
جواب : اگربَہُت سی لگ گئی تو دَم اور تھوڑی سی لگی تو صَدَقہ ۔ (ایضاً ص۱۱۶۴) (جہاں جہاں خوشبو لگ جانے کا مسئلہ ہے وہاں کم ہے یا زیادہ اس کا فیصلہ دوسروں سے کروانا ہے ۔ چونکہ زیادہ خوشبو لگ جانے پر دم ہے لہٰذا ہوسکتا ہے اپنا نفس زیادہ خوشبو کو بھی تھوڑی ہی کہے )
سُوال : محرِم جان بوجھ کر خوشبودار پھول سونگھ سکتا ہے یانہیں ؟