رفیق المعتمرین

سُوال : تو منہ پر کپڑے یا ٹشو پیپر کا ماسک لگانا کیسا؟

جواب :  ناجائز و گناہ ہے ۔ شرائط پائے جانے کی صورت میں   کفّارہ بھی لازِم ہو گا ۔

سُوال :  مُحرِم نے خوشبو دار ٹِشو پیپر استِعمال کر لیا تو؟ 

جواب : خوشبودار ٹشو پیپر میں   اگر خوشبو کا عَین موجود ہے یعنی وہ پیپر خوشبو سے بھیگا ہوا ہے ، تو اس تری کے بدن پر لگنے کی صورت میں   جو حکم خوشبو کا ہوتا ہے ، وُہی اس کا بھی ہوگا ۔  یعنی اگر قلیل (یعنی کم)ہے اورعُضْوِ کامِل(یعنی پورے عُضْو) کو نہ لگے ، تو صدقہ، ورنہ اگر کثیر (یعنی زیادہ)ہو یا کامِل (پورے )عُضْو کو لگ جائے ، تو دم ہے ۔  اور اگر عَین موجود نہ ہوبلکہ صِرْف مَہَک آتی ہو تو اگر اِس سے چہرہ وغیرہ پُونچھا اور چہرے یا ہاتھ میں   خوشبو کا اثر آگیا، تو کوئی ’’کَفّارہ‘‘ نہیں   کہ یہاں   خوشبو کاعَین نہ پایا گیا اور ٹشو پیپر کا مقصودِ اصلی خوشبو سے نَفْعْ لینا نہیں   ۔ (احرام اور خوشبو دار صابن ص۳۱) اگر کوئی ایسے کمرے میں   داخِل ہوا جس کو دھونی دی گئی اور اس کے کپڑے میں   مَہَک بس گئی ، تو کوئی کفّارہ نہیں  ، کیونکہ اس نے خوشبو کے عَین سے نَفْعْ نہیں   اٹھایا ۔          (عالمگیری ج۱ ص۲۴۱)

سُوال : سوتے وَقْت سِلی ہوئی چادر اَوڑھ سکتے ہیں   یا نہیں  ؟

جواب : چِہرہ بچا کرایک بلکہ اس سے زِیادہ چادریں   بھی اَوڑھ سکتے ہیں  ، خواہ پاؤں   پورے ڈھک جائیں    ۔

سُوال : طیارے یا بس وغیرہ کی اگلی نِشَست کے پیچھے یا تکیے پر منہ رکھ کر مُحرِم سَو گیا کیاحکم ہے ؟

جواب :  تکیہ میں   منہ رکھ کرسونے پر کوئی کَفّارہ نہیں   لیکن یہ مکروہِ تحریمی ہے ۔  جبکہ بس وغیرہ کی اگلی سیٹ کے پیچھے منہ رکھ کر سونا جائز ہے کیونکہ عمومی طور پر سیٹ تختی ، دروازہ کی طرح سخت ہوتی ہے نہ کہ تکیہ کی طرح نرم ۔

سُوال :  گُھٹنوں   میں   مُنہ رکھ کر سونا کیسا؟تکیہ پر منہ رکھ کر سونے میں   کفارہ نہیں   مگر مکروہ ہے ، کیوں  ؟

جواب : اگر تو صرف گھٹنوں   پرمنہ ہو یعنی گھٹنے کی سختی پر تو جائز ہے ، کیونکہ کپڑے کے اندر اگر سخت چیز ہو تو اس سخت چیز کا حکم لگتا ہے نہ کہ کپڑے کا، جیسا کہ علماء نے بوری اور گٹھڑی (کپڑے کے علاوہ)کا حکم لکھا ہے ۔  لیکن گھٹنے پر منہ رکھ کر سونے میں   یہ کیفیت بَہُت مشکل ہے بلکہ نیند کے دوران گھٹنے کی سختی پر اور صرف کپڑے پر چہرہ آتا رہے گا لہٰذا اس سے احتراز کیا (یعنی بچا)جائے ورنہ کفارے کی صورتیں   پیدا  ہو سکتی ہیں   اور جہاں   تک تکیے کا تعلُّق ہے تو وہ نرمی میں   کپڑے کے مُشابہ ہے (اس لیے منع کیا گیا)مگر مِنْ کُلِّ الْوُجُوہ (یعنی ہر طرح سے ) کپڑا نہیں  (اس لیے کفارہ نہیں  ) ۔

سُوال : مُحرِم سردی سے بچنے کیلئے زِپ (zip)والے بسترے میں   چہرہ اور سر چھوڑ کر باقی بدن بند کر کے سَو سکتا ہے یانہیں  ؟

جواب : سَو سکتا ہے ۔  کیوں   کہ عادتاً اِسے لباس پہننا نہیں   کہتے ۔

سُوال :  مُحرِم کو قطرے آتے ہوں   تو کیا کرے ؟

جواب :  بے سِلا لنگوٹ باندھ لے کہ احْرام میں   لنگوٹ باندھنا مُطْلَقًا جائز ہے جبکہ سِلائی والا نہ ہو ۔  (مُلَخَّص از فتاوٰی رضویہ ج۱۰ ص ۶۶۴)

سُوال : کیا بیماری وغیرہ کی مجبوری سے سِلا ہوا لباس پہننے میں   بھی کَفّارے ہیں   ؟

جواب : جی ہاں    ۔ بیماری وغیرہ کے سبب اگر سَر سے پاؤں   تک سب کپڑے پہننے کی ضَرورت پیش آئی تو ایک ہی جُرم غیر اِختِیاری  ([1])ہے ۔ اگر چارپَہَر پہنے یا زِیادہ تودَم اور کم میں  ’’ صَدَقہ‘‘ اور اگر اُس بیماری میں   ا س جگہ ضَرورت ایک کپڑے کی تھی اور دو پہن لئے مَثَلاً ضَرورت کُرتے کی تھی اور سِلائی والا بَنیا ن بھی پہن لیا تو اِس صُورت میں   کَفّارہ تو ایک ہی ہوگا مگر گنہگار ہوگا اور اگر دوسرا کپڑا دوسری جگہ پہن لیا مَثَلاً ضَرورت پاجامے کی تھی اورکُرتا بھی پہن لیا تو ایک جُرم غیر اِختِیاری ہُوا اور ایک جُرم اِختِیاری ۔  (مُلَخَّص ازبہارِ شریعت ج۱ص۱۱۶۸، عالمگیری ج۱ص۲۴۲)

 

سُوال : اگر بِغیرضَرورت سارے کپڑے پہن لئے تو کتنے کَفّارے دیناہوں   گے ؟

جواب : اگر بِغیر ضَرورت سب کپڑے ایک ساتھ پہن لئے تو ایک ہی جُرم ہے ۔  دو جُرم اُس وَقْت ہیں   کہ ایک ضَرورت سے ہو اور دوسرا بِلا ضَرورت ۔ (بہارِ شریعت ج۱ص۱۱۶۸)

سُوال : اگر مُنہ دونوں   ہاتھوں   سے چُھپا لیا یا سَریا چِہرے پر کسی نے ہاتھ رکھ دیا ؟

جواب : سر یا ناک پراپنا یا دوسرے کاہاتھ رکھنا جائز ہے چُنانچِہ حضرتِ علّامہ علی قاری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ البَارِی فرماتے ہیں  : اپنا یا دوسرے کا ہاتھ اپنے سر یاناک پر رکھنا بِالاتِّفاق مُباح(یعنی جائز) ہے کیونکہ ایسا کرنے والے کو ڈھکنے یاچھپانے والا نہیں   کہا جاتا ۔  (لُبابُ الْمَناسِک والْمَسْلَکُ الْمُتَقَسِّط ص۱۲۳)

سُوال :  تو کیا مُحرِم دُعا مانگنے کے بعد اپنے ہاتھ مُنہ پر نہیں   پھیر سکتا ؟

جواب :  پھیر سکتا ہے ، منہ پر ہاتھ رکھنے کی مُطْلَقًا اجازت ہے ، داڑھی والا اسلامی بھائی منہ پر بعدِ دُعا بلکہ وُضو میں   بھی اِس انداز میں   ہاتھ مَلنے سے بچے جس سے بال گرنے کا اندیشہ ہو ۔  

سُوال : اگر کندھے پر سلے ہوئے کپڑے ڈال لئے توکیا کَفّارہ ہے ؟

 



[1]      جرم غیر اختیاری کا مسئلہ صفحہ260  پر مُلاحَظہ فرمایئے ۔

Index