[17] مَسْجِدُ الْحَرام: مَکَّۂ مکرّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کی وہ مسجِد جس میں کعبۂ مُشَرَّفہ واقِع ہے۔
[18] بابُ السَّلام: مسجِدُ الحرام کا وہ دَروازۂ مُبارَکہ جس سے پہلی بار داخِل ہونا افضل ہے اور یہ جانِبِ مشرق واقع ہے۔ (اب یہ عُمُوماً بند رہتا ہے)
[19] کَعْبَہ: اِسے ’’ بَیْتُ اللّٰہ ‘‘ بھی کہتے ہیں یعنیاللہ عَزَّوَجَلَّ کاگھر۔ یہ پوری دُنیا کے وَسط (یعنی بیچ) میں واقع ہے اور ساری دُنیا کے لوگ اِسی کی طرف رُخ کرکے نَماز ادا کرتے ہیں اور مسلمان پروانہ وار اِس کا طواف کرتے ہیں ۔
کعبۂ مشرفہ کے چار کونوں کے نام:
[20] رُکنِ اَسْوَد: جُنُوب و مشرق (SOUTH EAST) کے کونے میں واقِع ہے ، اِسی میں جنَّتی پتَّھر ’’ حَجرِ اَسْوَد ‘‘ نَصْب ہے
[21] رُکنِ عراقی : یہ عراق کی سَمْت شِمال مشرقی (NORTH-EASTERN) کونا ہے ۔
[22] رُکنِ شامی: یہ ملکِ شام کی سمت شمال مغرِبی (NORTH-WESTERN) کو نا ہے۔
[23] رُکنِ یَمانِی : یہ یَمَن کی جانِب مغرِبی (WESTERN ) کو نا ہے۔
[24] بابُ الکعبہ: رُکنِ اَسْوَد اور رُکنِ عراقی کے بیچ کی مشرِقی دیوار میں زمین سے کافی بُلند سونے کا دروازہ ہے۔
[25] مُلْتَزَم: رُکنِ اَسْوَد اور بابُ الکعبہ کی درمیانی دیوار۔
[26] مُسْتَجار: رُکنِ یَمانی اور شامی کے بیچ میں مغربی دیوار کا وہ حصّہ جو ’’ مُلْتَزَم ‘‘ کے مُقابِل یعنی عَین پیچھے کی سیدھ میں واقِع ہے۔
[27] مُسْتَجاب: رُکنِ یَمانی اور رُکنِ اَسْوَد کے بیچ کی جُنُوبی دیوار یہاں ستَّر ہزار فِرِشتے دُعاپر اٰمین کہنے کے لئے مقرَّر ہیں ۔ اِسی لئے سَیِّدی اعلیٰ حضرت مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے اِس مقام کانام ’’ مُستَجاب ‘‘ (یعنی دُعا کی مقبولیَّت کی جگہ) رکھا ہے۔
[28] حَطِیْم: کعبۂ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کی شمالی دیوار کے پاس نِصف (یعنی آدھے) دائرے (HALF CIRCLE) کی شکل میں فَصِیل (یعنی باؤنڈری ) کے اندر کا حصَّہ۔ ’’ حطیم ‘‘ کعبہ شریف ہی کاحصَّہ ہے اور اُس میں داخِل ہونا عَین کعبۃُ اللّٰہ شریف میں داخِل ہونا ہے۔
[29] مِیْزابِ رَحْمَت: سونے کا پَرنالہ یہ رُکنِ عراقی وشامی کی شمالی دیوارکی چھت پر نَصب ہے اِس سے بارِش کاپانی ’’ حطیم ‘‘ میں نچھاوَر ہوتا ہے۔
[30] مَقامِ اِبْراھِیْم : دروازۂ کَعْبہ کے سامنے ایک قُبَّے (یعنی گنبد) میں وہ جنَّتی پتھر جس پر کھڑے ہو کر حضرتِ سَیِّدُنا اِبراہیم خلیلُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے کَعبہ شریف کی عمارَت تعمیر کی اور یہ حضرتِ سَیِّدُنا اِبراہیم خلیلُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا زِندہ مُعجِزہ ہے کہ آج بھی اِس مُبارَک پتَّھر پر آپ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے قَدَمَین شَرِیفَین کے نَقش موجود ہیں ۔
[31] بِیْرِزَم زَم: مَکَّۂ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کا وہ مقدَّس کُنواں جو حضرتِ سَیِّدُنا اِسمٰعیل عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے عالم طُفُولِیَّت (یعنی بچپن شریف ) میں آپ کے ننھّے ننھّے مُبارَک قدموں کی رَگڑ سے جاری ہوا تھا۔ (تفسیرِ نعیمی ج۱ ص۶۹۴) اِس کا پانی دیکھنا ، پینا اور بدن پرڈالنا ثواب اور بیماریوں کے لئے شِفا ہے۔یہ مُبارَک کنواں مقامِ ابراہیم سے جُنُوب میں واقِع ہے۔ ( اب کُنویں کی زیارت نہیں ہو سکتی)
[32] بابُ الصَّفا: مسجِدُالحرام کے جُنُوبی دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے جس کے نزدیک ’’ کوہِ صفا ‘‘ ہے۔
[33] کوہِ صَفا: کَعْبۂ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کے جُنُوب میں واقع ہے۔
[34] کوہِ مَروَہ: کوہِ صَفا کے سامنے واقع ہے۔
[35] مِیْلَیْن اَخْضَرَیْن: یعنی ’’ دو سَبز نِشان ‘‘ ۔ صَفا سے جانِبِ مروہ کچھ دُور چلنے کے بعد تھوڑے تھوڑے فاصِلے پر دونوں طرف کی دیواروں اور چھت میں سَبْز لائٹیں لگی ہوئی ہیں ۔ان دونوں سَبز نشانوں کے دَرمِیان دَورانِ سَعی مَردوں کو دوڑنا ہوتا ہے۔
[36] مَسْعٰی: مِیْلَیْنِ اَخْضَرَیْن کا دَرمِیانی فاصلہ جہاں دَورانِ سَعْی مرد کو دوڑنا سُنَّت ہے۔
[37] مِیقات: اُس جگہ کو کہتے ہیں کہمَکَّۂ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً جانے والے آفاقی کو بِغیراِحرام وہاں سے آگے جانا جائز نہیں ، چاہے تجارت یا کسی بھی غرض سے جاتاہو ، یہاں تک کہمَکَّۂ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کے رہنے والے بھی اگر مِیقات کی حُدُود سے باہَر (مَثَلاً طائِف یا مدینہ مُنَوَّرَہ) جائیں تو اُنھیں بھی اَب بِغیر اِحرام مَکَّۂ پاک زَادَھَا