رفیق الحرمین

جواب: سر یا ناک پراپنا یا دوسرے کاہاتھ رکھنا جائز ہے چُنانچِہ حضرتِ علّامہ علی قاری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ البَارِیفرماتے ہیں :  اپنا یا دوسرے کا ہاتھ اپنے سر یاناک پر رکھنا بِالاتِّفاق مُباح  (یعنی جائز)   ہے کیونکہ ایسا کرنے والے کو ڈھکنے یاچھپانے والا نہیں کہا جاتا ۔   (لُبابُ الْمَناسِک والْمَسْلَکُ الْمُتَقَسِّط ،  ص۱۲۳) 

سُوال:  تو کیا محرم دُعا مانگنے کے بعد اپنے ہاتھ مُنہ پر نہیں پھیر سکتا ؟

جواب:  پھیر سکتا ہے ،  منہ پر ہاتھ رکھنے کی مُطْلَقًا اجازت ہے ،  داڑھی والا اسلامی بھائی منہ پر بعدِ دُعا بلکہ وُضو میں بھی اِس انداز میں ہاتھ مَلنے سے بچے جس سے بال گرنے کا اندیشہ ہو۔

سُوال: اگر کندھے پر سلے ہوئے کپڑے ڈال لئے توکیا  کَفّارہ ہے؟

جواب: کوئی کَفّارہ نہیں ۔  صَدرُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  فرماتے ہیں : پہننے کا مطلب یہ ہے کہ وہ کپڑا اس طرح پہنے جیسے عادۃً پہنا جاتا ہے ،  ورنہ  اگرکرتے کا تہبند باندھ لیا یا پاجامے کوتَہبند کی طرح لپیٹا پاؤں پائنچے میں نہ ڈالے تو کچھ نہیں ۔ یوہیں انگر کھا پھیلا کر دونوں شانوں پر رکھ لیا ،  آستینوں میں ہاتھ نہ ڈالے تو کفّارہ نہیں مگر مکروہ ہے اورمَونڈھوں   (یعنی کندھوں )   پر سِلے کپڑے ڈال لیے تو کچھ نہیں ۔  (بہارِ شریعت  ، ج۱ ، ص۱۱۶۹) 

وُقُوفِ عَرَفات کے بارے میں سُوال وجواب

سُوال: کیا دسویں رات کو بھی وُقوفِ عَرَفات ہوسکتاہے؟

جواب: جی ہاں  ، کیونکہ وُقوف کاوَقت9 ذُوالحِجَّۃِ الحرام کے اِبتدائے وَقتِ ظہر سے لے کر دَسویں کی طُلُوعِ فجرتک ہے۔   (عالمگیری ،  ج۱ ، ص۲۲۹) 

 مُزدَلِفَہ کے بارے میں اَہَم سُوال

سُوال: جسے کوئی مجبوری نہ ہو اُسے مُزدَلفہ سے منٰی کیلئے کب نکلنا چاہئے؟

جواب:  طُلُوعِ آفتاب میں صِرْف اتنا وَقْت باقی رہ جائے جس میں   (مسنون قراء ت کے ساتھ )    دو رَکْعت ادا کی جا سکیں اُس وَقْت چل پڑے۔ اگر طلوعِ آفتاب تک ٹھہرا رہا تو سُنَّتِ مؤَکَّدہ تَرک ہوئی  ، ایسا کرنا   ’’ بُر ا  ‘‘  ہے مگر دم وغیرہ واجِب نہیں ۔ ہاں منٰی شریف کی جانِب چل تو پڑا مگربھیڑ وغیرہ کی وجہ سے مُزدَلِفہ ہی میں سورج طُلُوع ہو گیا تو تارکِ سنّت نہیں کہلائے گا۔  ( یہ جواب فتاوٰی حج و عمرہ  ،  حصہ دوم صفحہ83تا87سے ماخوذ ہے) 

رَمی کے مُتعلِّق سُوال وجواب

  سُوال: اگر کسی دِن آدھی سے زِیادہ ماریں مَثَلاً گیارہویں کو تین شیطانوں کو 21 کنکریاں مارنی تھیں مگر 11ماریں تو کیا سزا ہے؟

جواب: فی کنکری ایک ایک صَدَقہ د ینا ہوگا۔صَدرُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِفرماتے ہیں : کسی دن بھی رَمی نہیں کی یا ایک دن کی بالکل یا اکثر ترک کر دی مَثَلاً دسویں کو تین کنکریاں تک ماریں یا گیارھویں وغیرہ کو10 کنکریاں تک یا کسی دن کی بالکل یا اکثر رَمی دوسرے دن کی تو ان سب صورتوں میں دَم ہے اور اگر کسی دن کی نصف سے کم چھوڑی مَثَلاً دسویں کو چار کنکریاں ماریں  ،  تین چھوڑ دیں یا اور دِنوں کی گیارہ ماریں دس چھوڑدیں یا دوسرے دن کی تو ہر کنکری پرایک صدقہ دے اور اگر صدقوں کی قیمت دَم کے برابر ہو جائے تو کچھ کم کردے۔  (بہارِ شریعت ،  ج ۱  ، ص ۱۱۷۸ ) 

قُربانی سے مُتَعلِّق سُوال وجواب

سُوال: دَسویں کی رَمی کے بعد اگر جَدَّہ شریف میں جاکر تَمَتُّع کی قربانی اور حَلْق کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں یانہیں ؟

جواب: نہیں کرسکتے ،  کیونکہ جَدَّہ شریف حُدُودِ حَرَم سے باہَر ہے۔کریں گے تو ایک قربانی کا اور دوسرا حَلْق کا یوں دو دَم واجِب ہوجائیں گے۔

سُوال: مُتَمَتِّع اور قارِن نے اگر رَمی سے پہلے قربانی کردی یا قربانی سے پہلے حَلْق کردیا تو کیا کَفّارہ ہے؟

جواب: اِن دونوں صورَتوں میں دَم دینا ہوگا۔

سُوال: اگر حجِّ اِفراد والے نے قربانی سے پہلے ہی حَلْق کردیا تو کیا کوئی سزا ہے؟

جواب: نہیں  ،  کیونکہ مُفرِد پر قربانی واجِب نہیں اُس کے لئے مُستحب ہے۔   (ایضاً ص ۱۱۴۰ )   اگر قربانی کرنا چاہے تو اُس کے لئے اَفضل یہ ہے کہ پہلے حَلْق کرے پھر قربانی ۔

حَلق و تَقصِیر کے مُتَعلِّق سُوال وجواب

سُوال: اگر حاجی نے بارہویں کے بعد حَرَم سے باہر سَرمُنڈوایا تو کیا سزا ہوگی؟

جواب: دو دَم  ، ایک حَرَم سے باہَر حَلْق کروانے کا ،  دوسرا بارہویں کے بعد ہونے کا۔  (رَدُّ المُحتار ، ج۳ ، ص۶۶۶)    

سُوال: اگر عُمرے کا حَلْق حَرَم سے باہَر کروانا چاہے تو کرواسکتا ہے یا نہیں ؟

جواب: نہیں کرواسکتا ،  کروائے گا تو دَم واجِب ہوگا ،  ہاں اِس کے لئے وَقْت کی کوئی قید نہیں ۔   (دُرِّمُختارو رَدُّالْمُحتار ، ج۳ ، ص۶۶۶) 

سُوال: کیا جَدَّہ شریف وغیرہ میں کام کرنے والوں کو بھی ہر بار عُمرے میں حَلْق یا تقصیر کرنا واجِب ہے؟

جواب:  جی ہاں ۔ورنہ احرام کی پابندیاں ختم نہ ہو ں گی۔

سُوال:    جس عورت کے بال چھوٹے ہوں   ( جیسا کہ آج کل فیشن ہے)   عُمروں کا بھی جذبہ ہے مگر بار بار قصر کرنے میں سر کے بال ہی ختم ہو جائیں گے  ،  کیا کرے؟  اگر سر کے سارے بال ختم ہو گئے یعنی ایک پورے سے کم رہ گئے تو اب عمرے کرے گی تو قصر ممکن نہ رہا ،  معافی ملے گی یا کیا؟  

 

Index