حرام ہے [20] تہبند کے دونوں کناروں میں گرہ دینا [21] رقم وغیرہ رکھنے کی نیَّت سے جیب والا بیلٹ باندھنے کی اِجازَت ہے۔ البتَّہ صِرْف تہبند کو کَسنے کی نیَّت سے بیلٹ یا رسّی وغیرہ باندھنا مکروہ ہے۔ (بہارِ شریعت ج۱ ص۱۰۷۹ ، ۱۰۸۰)
یہ باتیں اِحْرام میں جائز ہیں : [1] مِسواک کرنا [2] انگوٹھی پہننا[1] ؎ [3] بے خوشبو سُرمہ لگانا۔ لیکن مُحرم کے لئے بِلاضَرورت اِس کا استِعمال مکروہِ تنزیہی ہے ۔ (خوشبوداردار سرمہ ایک یا دو بار لگایا تو ’’ صَدَقہ ‘‘ ہے او ر تین یا اس سے زائد میں ’’ دم ‘‘ ) [4] بے مَیل چُھڑائے غُسل کرنا [5] کپڑے دھونا۔ (مگر جُوں مارنے کی غَرَض سے حرام ہے) [6] سَر یا بدن اِس طرح آہِسۃ سے کُھجانا کہ بال نہ ٹوٹیں [7] چَھتْری لگانا یا کسی چیز کے سائے میں بیٹھنا [8] چادر کے آنچلوں کو تہبندمیں گُھرسنا [9] داڑھ اُکھاڑنا [10] ٹوٹے ہوئے ناخُن جُدا کرنا [11] پھُنسی توڑ دینا [12] آنکھ میں جوبال نکلے ، اُسے جُدا کرنا [13] ختنہ کرنا [14] فَصد ( بغیر بال مُونڈے) پَچھنے (حجامہ ) کروانا [15] چیل ، کوّا ، چوہا ، چھُپکلی ، گرگٹ ، سانپ ، بچّھو ، کھٹمل ، مچھّر ، پِسُّو ، مکھّی وغیرہ خبیث اور موذی جانوروں کو مارنا۔ (حرم میں بھی ان کو مارسکتے ہیں ) [16] سَر یا مُنہ کے علاوہ کسی اورجگہ زخم پر پٹّی باندھنا[2] [17] سَر یا گال کے نیچے تکیہ رکھنا [18] کان کپڑے سے چھُپانا [19] سَر یا ناک پراپنا یا دوسرے کاہاتھ رکھنا (کپڑا یا رُومال نہیں رکھ سکتے ) [20] ٹھوڑی سے نیچے داڑھی پر کپڑا آنا [21] سَر پرسِینی (یعنی دھات کا بنا ہوا خوان) یا غلّے کی بوری اُٹھانا جائز ہے مگر سَر پر کپڑے کی گٹھڑی اُٹھانا حرام ہے۔ ہاں ’’ مُحْرِمَہ ‘‘ دونوں اُٹھا سکتی ہے [22] جس کھانے میں اِلائچی ، دار چینی ، لونگ وغیرہ پکائی گئی ہوں اگرچِہ اُن کی خوشبوبھی آرہی ہو (مَثَلاً قورمہ ، بِریانی ، زردہ وغیرہ) اُس کا کھانا یا بے پکائے جس کھانے پینے میں کوئی خوشبوڈالی ہوئی ہو وہ بو نہیں دیتی ، اُس کا کھانا پینا [23] گھی یا چربی یا کڑوا تیل یابادام یا ناریل یا کدّو ، کاہُو کا تیل جس میں خوشبونہ ڈالی ہوئی ہو اُس کا بالوں یا جِسم پر لگانا [24] ایسا جوتا پہننا جائز ہے جو قدم کے وَسْط کے جوڑ یعنی قدم کے بیچ کی اُبھری ہوئی ہڈّی کو نہ چھُپائے۔ (لہٰذا مُحرِم کے لئے اِسی میں آسانی ہے کہ وہ ہَوائی چپّل پہنے) [25] بے سلے ہوئے کپڑے میں لِپیٹ کر تعویذ گلے میں ڈالنا [26] پالتو جانور مَثَلاً اُونٹ ، بکری ، مُرغی ، گائے وغیرہ کو ذَبْح کرنا اُس کا گوشت پکانا ، کھانا۔اُس کے انڈے توڑنا ، بھوننا ، کھانا۔ (بہارِ شریعت ج ۱ ص ۱۰۸۱ ، ۱۰۸۲)
مرد وعورت کے اِحرام میں فَرق: اِحرام کے مذکورۂ بالامسائل میں مرد وعورت دونوں برابرہیں تاہَم چند باتیں اِسلامی بہنوں کے لئے جائز ہیں ۔آج کل اِحرام کے نام پر سِلے سِلائے ’’ اسکارف ‘‘ بازار میں بِکتے ہیں ، معلومات کی کمی کی بِنا پر اسلامی بہنیں اُسی کو اِحرام سمجھتی ہیں ، حالانکہ ایسا نہیں ، حسبِ معمول سِلے ہوئے کپڑے پہنیں ۔ہاں اگر مذکورہ اسکارف کوشَرْعاً ضَروری نہ سمجھیں اور ویسے ہی پہننا چاہیں تو منع نہیں ۔
{۱} سَرچھُپانا ، بلکہ اِحرام کے علاوہ بھی نَماز میں اور نامَحْرَم (جن میں خالو ، پھوپھا ، بہنوئی ، ماموں زاد ، چچازاد ، پھوپھی زاد ، خالہ زاد اور خُصوصِیَّت کے ساتھ دیورو جیٹھ بھی شامل ہیں ) کے سامنے فرض ہے۔نامَحْرَموں کے سامنے عورت کا اِس طرح آجانا کہ سَر کھلا ہوا ہو یااِتنا باریک دوپٹّا اوڑھا ہُوا ہو کہ بالوں کی سیاہی چمکتی ہو علاوہ اِحرام کے بھی حرام ہے اور اِحرام میں سخت حرام {۲} مُحرِمہ جب سَر چھُپا سکتی ہے تو کپڑے کی گٹھڑی سَر پر اُٹھانا بَدَرَجَۂ اَولیٰ جائز ہوا {۳} سِلا ہوا تعویذ گلے یا بازو میں باندھنا {۴} غلافِ کَعْبۂ مشَرَّفہ میں یوں داخِل ہونا کہ سَر پر رہے مُنہ پر نہ آئے کہ اِسے بھی مُنہ پر کپڑا ڈالنا حرام ہے۔ (آج کل غلافِ کعبہ پر لوگ خوب خوشبو چھڑکتے ہیں لہٰذا اِحرام میں احتیاط کریں ) {۵} دَستانے ، موزے اورسِلے کپڑے پہننا {۶} اِحرام میں منہ چُھپانا عورت کوبھی حرام ہے ، نامَحرم کے آگے کوئی پنکھا (یاگتّا) وغیرہ مُنہ سے بچا ہواسامنے رکھے۔ (بہارِ شریعت ج۱ ص ۱۰۸۳) {۷} اِسلامی بہن پی کیپ والا نِقاب بھی پہن سکتی ہے مگریہ اِحتیاط ضَروری ہے کہ چِہرے سے مَس (TOUCH) نہ ہو۔ اِس میں یہ اندیشہ رہے گا کہ تیز ہوا چلے اور نِقاب چِہرے سے چپک جائے یا بے توجُّہی میں پسینہ وغیرہ اُسی نِقاب سے پُونچھنے لگے ، لہٰذا سخت احتیاط رکھنی ہو گی۔
’’ حج کا احرام ‘‘ کے نو حروف کی نسبت سے اِحرام کی 9 مُفید اِحتیاطیں
{۱} اِحرام خریدتے وَقت کھول کر دیکھ لیجئے ورنہ روانگی کے موقع پرپہنتے وَقت چھوٹا بڑا نکلا تو سخت آزمائش ہو سکتی ہے {۲} روانگی سے چند روز قبل گھر ہی میں اِحرام باندھنے کی مَشق کر لیجئے {۳} اُوپر کی چادر تَولیے کی اور تہبند موٹے لٹّھے کا رکھئے ، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ نَمازوں میں بھی سَہُولت رہے گی اور مِنٰی شریف وغیرہ میں ہواسے اُڑنے کا امکان بھی کم ہو جائیگا {۴} اِحرام اور بیلٹ وغیرہ باندھ کر گھرمیں کچھ چل پھر لیجئے تا کہ مَشق ہو جائے ، ورنہ باندھ کر ایک دم سے چلنے پھرنے میں تہبند خوب ٹائٹ ہونے یا کھل جانے وغیرہ کی صورت میں
[1] ۔۔۔ انگوٹھی کے بارے میں عرض ہے کہ تاجدار مدینہ، راحت قلب وسینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم کی خدمت باعظمت میں ایک صحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ پیتل کی انگوٹھی پہنے ہوئے تھے۔ میٹھے مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: کیا بات ہے کہ تم سے بُت کی بو آتی ہے؟ انہوں نے وہ (پیتل کی ) انگوٹھی اُتار کر پھینک دی پھر لوہے کی انگوٹھی پہن کر حاضِر ہوئے۔ فرمایا :کیا بات ہے کہ تم جہنَّمیوں کا زیور پہنے ہوئے ہو؟ انہوں نے اسے بھی پھینک دیا پھر عرض کی: یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم! کیسی انگوٹھی بنواؤں ؟ فرمایا: چاندی کی بناؤ اور ایک مِثقال پورا نہ کرو۔ (ابو داوٗد ج۴ ص۱۲۲ حدیث۴۲۲۳) یعنی ساڑھے چار ماشہ سے کم وزن کی ہو۔ اسلامی بھائی جب کبھی انگوٹھی پہنیں تو صرف چاندی کی ساڑھے چار ماشہ(یعنی4 گرام374ملی گرام) سے کم وزن چاندی کی ایک ہی انگوٹھی پہنیں ایک سے زیادہ نہ پہنیں اور اس ایک انگوٹھی میں نگینہ بھی ایک ہی ہوایک سے زیادہ نگینے نہ ہوں اور بغیر نگینے کے بھی نہ پہنیں ۔ نگینے کے وزن کی کوئی قید نہیں ۔ چاندی یا کسی اور دھات کاچَھلّا (چاہے مدینۂ منورہ ہی کا کیوں نہ ہو) یا چاندی کے بیان کردہ وزن وغیرہ کے علاوہ کسی بھی دھات (مَثَلاً سونا، تانبا، لوہا، پیتل، اسٹیل وغیرہ) کی انگوٹھی نہیں پہن سکتے۔ سونے چاندی یا کسی بھی دھات کی زنجیر گلے میں پہننا گناہ ہے۔ اسلامی بہنیں سونے چاندی کی انگوٹھیاں اور زنجیریں وغیرہ پہن سکتی ہیں ، وزن اور نگینوں کی کوئی قید نہیں ۔(انگوٹھی کے بارے میں تفصیلی معلومات کیلئے ، فیضانِ سنّت جلد۲ کے باب ’’ نیکی کی دعوت‘‘(حصّہ اوّل)صفحہ 408 تا 412 کا مُطالَعہ فرمایئے)
[2] ۔۔۔ مجبوری کی صورت میں سر یا منہ پر پٹی باندھ سکتے ہیں مگر اس پر کفّارہ دینا ہوگا۔ (اس کا مسئلہ صفحہ 315 پر ملاحظہ فرمائیں)