رفیق الحرمین

اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  آنا ناجائز ہے۔

میقات پانچ ہیں

 [38]             ذُوالْحُلَیْفَہ: مدینہ شریف سے مَکَّۂ پاک کی طرف تقریباً10 کلومیٹر پر ہے جو مدینۂ مُنَوَّرَہ  زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  کی طرف سے آنے والوں کے لئے  ’’  مِیْقات ‘‘ ہے۔ اَب اِس جگہ کانام  ’’  اَبیارِ علی ‘‘  کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  ہے۔

 [39]             ذَاتِ عِرْق: عراق کی جانب سے آنے والوں کے لئے مِیْقات ہے۔

 [40]  یَلَمْلَم: یہ اہلِ یمن کی مِیْقات ہے اور پاک و ہندوالوں کیلئے مِیْقاتیَلَمْلَمکی مَحاذات ہے۔

 [41]             جُحْفَہ: ملکِ شام کی طرف سے آنے والوں کیلئے مِیْقات ہے۔

 [42]             قَرْنُ الْمَنازِل: نجد (موجودہ رِیاض) کی طرف سے آنے والوں کے لئے مِیْقات ہے۔ یہ جگہ طائِف کے قریب ہے۔

 [43]             حَرَم:   مَکَّۂ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً   کے چاروں طرف مِیلوں تک اِس کی حُدُود ہیں اور یہ زمین حُرمَت و تَقَدُّس کی وجہ سے  ’’  حَرَم ‘‘ کہلاتی ہے۔ ہر جانب اِس کی حُدُود پر نشان لگے ہیں ۔ حرم کے جنگل کا شکار کرنا نیز خود رَو دَرَخت اور تَر گھاس کاٹنا ،  حاجی ،  غیرِحاجی سب کے لئے حرام ہے۔ جو شخص حُدُودِ حَرَم میں رہتا ہو اُسے  ’’  حَرَمی ‘‘ یا  ’’  اَہلِ حَرَم ‘‘ کہتے ہیں ۔

 [44]             حِل: حُدُودِحَرَم کے باہَر سے مِیقات تک کی زمین کو  ’’  حِل ‘‘ کہتے ہیں ۔ اِس جگہ وہ چیزیں حَلال ہیں جو حَرَم کی وجہ سے حُدود حَرَم میں حرام ہیں ۔ زمینِ حِل کا رہنے والا  ’’  حِلّی ‘‘ کہلاتا ہے۔

 [45]             آفاقِی: وہ شخص جو  ’’  مِیقات ‘‘ کی حُدُود سے باہَر رہتا ہو۔

 [46]             تَنْعِیْم: حُدودِ حرم سے خارج وہ جگہ جہاں سے مَکَّۂ مکرَّمہ  زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  میں قِیام کے دَوران عُمرے کے لئے اِحرام باندھتے ہیں اور یہ مَقام مسجِدُالحرام سے تقریباً 7 کلومیٹر جانِبِ مدینۂ مُنَوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  ہے ،  اب یہاں مسجد ِعائشہ بنی ہوئی ہے۔ اِس جگہ کو عوام  ’’  چھوٹاعُمرہ ‘‘ کہتے ہیں ۔

 [47]             جِعِرَّانَہ: حُدودِ حرم سے خارجمَکَّۂ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  سے تقریباً 26 کلومیٹر دُور طائِف کے راستے پر واقِع ہے۔یہاں سے بھی دَورانِ قِیامِ مَکَّہ شریف عُمرے کا اِحرام باندھا جاتا ہے۔ اِس مقام کو عوام  ’’  بڑا عُمرہ ‘‘ کہتے ہیں ۔

 [48]             مِنٰی: مسجدُالحرام سے پانچ کلو میٹر پر وہ وادی جہاں حاجی صاحِبان ایّامِ حج میں قِیام کرتے ہیں ۔  ’’  مِنٰی ‘‘ حَرَم میں شامل ہے۔

 [49]             جَمرات: مِنٰی میں واقِع تین مقامات جہاں کنکریاں ماری جاتی ہیں ۔ پہلے کا نام جَمْرَۃُ الْاُخْریٰیاجَمْرَۃُ الْعَقَبَہہے۔ اِسے بڑا شیطان بھی بولتے ہیں ۔ دوسرے کوجَمْرَۃُ الْوُسْطٰی  (مَنجھلا شیطان) اور تیسرے کو جَمْرَۃُ الْاُولٰی  (چھوٹا شیطان) کہتے ہیں ۔

 [50]             عَرَفات: مِنٰی سے تقریباًگیارہ کلومیٹر دُور میدان جہاں 9 ذُوالْحِجَّہکو تمام حاجی صاحِبان جمع ہوتے ہیں ۔ عَرَفات شریف حُدودِ حَرَم سے خارِج ہے۔

 [51]             جَبَلِ رَحْمت: عَرَفات شریف کا وہ مقَدَّس پہاڑ جس کے قریب وُقوف کرنا افضل ہے۔

 [52]             مُزْدَلِفہ:   ’’  مِنٰی ‘‘ سے عَرَفات کی طرف تقریباً 5 کلومیٹر پر واقِع میدا ن جہاں عَرَفات سے واپَسی پررات بسر کرنا سُنَّتِ مُؤَکدہ اور صبحِ صادِق اور طلوعِ آفتاب کے دَرمِیان کم اَز کم ایک لمحہ وُقوف واجِب ہے۔

 [53]             مُحَسِّر: مُزدلِفہ سے ملاہوا میدان ،  یہیں اَصحابِ فیل پر عذاب نازِل ہوا تھا۔ لہٰذا یہاں سے گزرتے وقت تیزی سے گزرنا اور عذاب سے پناہ مانگنی چاہئے۔

 [54]             بَطْنِ عُرَنَہ : عَرَفات کے قریب ایک جنگل جہاں حاجی کا وُقوف دُرُست نہیں ۔

 [55]             مَدْعٰی: مسجدِحرام اور مَکَّۂ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کے قبرِستان  ’’  جَنَّتُ الْمَعْلٰی ‘‘ کے مابَیْن (کی درمیانی)  جگہ جہاں دعا مانگنا مُسْتحب ہے۔

بڑے دربار میں پہنچایا مجھ کو میری قسمت نے

                    میں صدقے جاؤں کیا کہنا مِرے اچّھے مُقدَّر کا         (سامانِ بخشش )

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دُعا قَبول ہونے کے29 مَقامات:  محترم حاجیو!یوں توحَرَمَیْن شَرِیْفَیْن میں ہر جگہ اَنوار و تَجلّیات کی چھَماچھَم برسات برس رہی ہے تاہم  ’’  اَحْسَنُ الْوِعَاء لآدابِ الدُّعاء  

Index