رفیق الحرمین

سُوال: اگر خُدا نخواستہ کوئی مُحرِم مُشت زَنی   (ہینڈ پریکٹس )  کا مُرتکِب ہُوا تو کیا کَفّارہ ہے؟

جواب: اگر اِنزال ہوگیا  (یعنی منی نکل گئی)   تو دَم واجِب ہے ورنہ مکرُوہ۔   (ایضاً)  یہ فعل ، خواہ اِحرام ہو یا نہ ہوبَہَرحال ناجائز وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں :  جو مُشْت زَنی   (یعنی ہینڈ پریکٹسHand practic  کرتے ہیں اگر وہ بِغیر توبہ کئے مر گئے تو بروزِ قِیامت اِس حال میں اُٹھیں گے کہ ان کی ہتھیلیاں گابَھن   (یعنی حامِلہ)   ہوں گی جس سے لوگوں کے مجمعِ کثیر میں ان کی رُسوائی ہوگی۔   (مُلَخَّص ازفتاویٰ رضویہ ، ج۲۲ ،  ص۲۴۴) 

اِحرام مں اَمرَد سے مُصافَحَہ کیا اور......؟

سُوال: اگر اَمْرَد   (یعنی خوبصورت لڑکے)  سے مُصَافَحہ کیا اور شَہْوَت آگئی تو کیا سزا  ہے ؟

جواب: دَم واجِب ہوگیا۔ اس میں اَمْرَد[1]؎   اور غیرِ اَمْرَد کی کوئی قید نہیں  ،  اگر دونوں کو شَہْوَت ہوئی اور دوسرا بھی مُحرِم ہے تو وہ بھی دَم دے۔

میاں بیوی کا ہاتھ میں ہاتھ ڈال کرچلنا

سُوال:  اِحرام میں میاں بیوی کے  ایک دوسرے کاہاتھ پکڑ کر طواف یا سَعْی کرنے میں اگر شَہْوَت آ گئی تو؟  

جواب: جس کو شَہْوَت آئی اُس پر دم واجِب ہے اگر دونوں کو آگئی تو دونوں پر ہے ۔ اگر اِحْرام والے مردوں نے ایک دوسرے کاہاتھ پکڑا ہو جب بھی یِہی حُکم ہے۔

ہم بِستری کے بارے میں سُوال وجواب

سُوال: کیا  جِماع  (یعنی ہم بستری)  سے حج فاسِد بھی ہوسکتا ہے؟

جواب: وُقوفِ عَرَفات سے پہلے جماع کیا  (یعنی ہم بستری کی)   تو حج فاسِد ہوگیا۔ اُسے حج کی طرح پورا کرکے دَم دے اور سالِ آیَندہ ہی میں اس کی قَضا کر لے۔  (عالمگیری ،  ج۱ ، ص۲۴۴ عورت بھی اِحرام حج میں تھی تو اس پر بھی یِہی لازِم ہے اور اگر اس بلا میں پھر پڑجانے کا خوف ہو تو مناسِب ہے کہ قَضا کے اِحرام سے ختم تک دونوں ایسے جدا رہیں کہ ایک دوسرے کو نہ دیکھے۔  (بہارِ شریعت  ، ج۱ ، ص۱۱۷۳

سُوال: اگر مسئلہ معلوم نہ ہو یا بھول سے جِماع  (یعنی ہم بستری)   کر بیٹھا پھر؟

جواب: بھُول کر یا نہ جانتے ہوئے ہم بِستری کی ہو یاجان بُوجھ کر ،  اپنی مرضی سے کی ہو یا بِالجَبر سب کا ایک حکم ہے۔ بلکہ دوسری مجلس میں دوسری بار جِماع کر بیٹھا تو دوسرا دَم بھی دینا ہوگا ،  ہاں تَرکِ حج کا اِرادہ کرلینے کے بعد جِماع سے دَم لازِم نہ ہوگا۔

سُوال: کیا جِماع سے حاجی کا  ’’  اِحْرام ‘‘ ختم ہوجاتا ہے؟

جواب: جی نہیں  ، اِحْرام بدستُور باقی ہے جو چیزیں مُحرِم کے لئے ناجائز ہیں وہ اب بھی ناجائز ہیں اور وُہی تمام اَحْکام ہیں ۔      (بہارِ شریعت ،  ج۱ ، ص۱۱۷۵

سُوال: اگر حج فاسِد ہوجائے اور اُسی وَقْت نیا اِحْرام اُسی سال کے حج کے لئے باندھ لے تو؟

جواب: اِس طرح نہ کَفّارے سے خَلاصی ہوگی نہ اب اِس سال کا حج ہوسکے گا کہ وہ تو فاسِد ہوچُکا ،  بَہَر حال سالِ آیَندہ کی قَضا سے بچ نہیں سکے گا۔     (ایضاً) 

سُوال: مُتَمَتِّع نے عُمرہ کر کے اِحرام کھول دیا ہے اور ابھی مَناسکِ حج شُروع ہونے میں کئی روز باقی ہیں  ،  بیوی کے ساتھ   ’’ مِلاپ ‘‘  ہو سکتا ہے یانہیں ؟

جواب: جب تک دونوں نے حج کا اِحْرام نہیں باندھا ،  ہو سکتا ہے۔

سُوال: اگر عُمرے کا اِحرام باندھنے کے بعد طَواف وغیرہ سے قَبل ہم بِستری کرلی تو کیا کَفّارہ ہے؟

جواب: عُمرے میں طَواف کے چارپَھیرے کرنے سے پہلے اگر جِماع کیا تو عُمرہ فاسِد ہوگیا ،  عُمرہ پھر سے کرے اور دَم بھی دینا ہوگا ،  اگر چا رپَھیرے یا مکمَّل طَواف کے بعد کیا تو صِرْف دم واجِب ہوا عُمرہ صحیح ہوگیا۔   (درمختار  ، ج ۳  ، ص ۶۷۶

سُوال: اگر مُعتَمِر   (یعنی عُمرہ کرنے والا)   طَواف وسَعْی کے بعدمگر سَر منڈانے سے پہلے جِماع میں مبتَلا ہوگیاپھرتو کوئی سزا نہیں ؟

جواب: کیوں نہیں !اب بھی دَم واجِب ہوگا ،  حَلْق یا قَصْر کروانے کے بعد ہی بیوی حلال ہو گی۔

ناخُن تَراشنے کے بارے میں  سُوال وجواب

سُوال: مسئلہ معلوم نہیں تھا اور دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں کے ناخُن کاٹ لئے اب کیا ہوگا؟ اگر کَفّارہ ہو تو وہ بھی بتا دیجئے۔

 



[1] ۔۔۔ وہ لڑکا یامَرد جس کو دیکھنے یا چھونے سے شَہوَت آتی ہو اِحرام ہو یا نہ ہو اس سے دُور رہنا لازمی ہے۔ اگرمُصافحہ کرنے یا اسے چُھونے یا اس کے ساتھ گفتگو کرنے سے شَہوَت بھڑکتی ہو تو اب اس کے ساتھ یہ افعال کرنے جائز نہیں ۔اس کی تفصیلی معلومات کیلئیدعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ  کا مطبوعہ رسالہ،  ’’ قوم لوط کی تباہ کاریاں ‘‘ (45 صَفْحات)پڑھئے۔

Index