باجوں نیز حرام روزی کمانے ، داڑھی مُنڈانے یا ایک مُٹھّی سے گھٹانے ، ماں باپ کا دِل دُکھانے وغیرہ وغیرہ گناہوں میں مُلَوَّث ہوکر کہیں پھر آپ شیطان کے چُنگل میں نہ پھنس جائیں ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مُزدَلِفہ کو روانَگی: جب غُروبِ آفتاب کا یقین ہوجائے تو عَرَفات شریف سے جانِبِ مُزْدَلِفہ شریف چلئے ، راستے بھر ذِکْر ودُرُود اور دُعاو لَبَّیْک وزاری و بُکاء ( یعنی رونے دھونے) میں مصروف رہو۔ کل میدانِ عَرَفات شریف میں حُقُوقُ اللّٰہ مُعاف ہوئے یہاں حُقُوقُ العِبَاد مُعاف فرمانے کا وعدہ ہے۔ (بہارِ شریعت ج۱ ص ۱۱۳۱ ، ۱۱۳۳) اے لیجئے!مُزْدَلِفہ شریف آگیا !ہر طرف چہل پہل اور خوب رونق لگی ہوئی ہے ، مُزْدَلِفہ کے شُروع میں کافی رَش ہوتا ہے ، آپ بے دھڑک آگے سے خوب آگے بڑھتے چلے جایئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ اندر کی طرف کافی کُشادہ جگہ مل جائے گی مگر یہ اِحتیاط رہے کہ کہیں مِنٰی شریف کی حد میں داخِل نہ ہو جائیں ۔ پیدل چلنے والوں کیلئے مشورہ ہے کہ مُزْدَلِفہ میں داخِل ہونے سے پہلے پہلے استنجا وُضو کی ترکیب بنالیں ورنہ بھیڑ میں سخت آزمائش ہو سکتی ہے۔
مغرِب وعشاء مِلا کر پڑھنے کا طریقہ: یہاں آپ کو ایک ہی اَذان اورایک ہی اِقامت سے نَمازِ مغرِب و عشاء وقتِ عشاء میں ادا کرنی ہیں ، لہٰذا اَذان واِقامت کے بعد پہلے مغرِب کے تین فَرض ادا کرلیجئے ، سلام پھیرتے ہی فوراً عشاء کے فرض پڑھئے پھر مغرِب کی سُنَّتیں ، نفلیں (اوّابین) اِس کے بعد عشاء کی سُنَّتیں ، نفلیں اور وِتر و نوافل ادا کیجئے ۔ (بہارِ شریعت ج۱ص ۱۱۳۲)
کنکَرِیاں چُن لیجئے: آج کی شب بعض اَکابِر عُلَماء رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیکے نزدیک لَیلَۃُ القَدرسے بھی افضل ہے ، یہ رات غفلت یا خوش گپِّیوں میں ضائِع کرنا سخت محرومی ہے ، ہوسکے تو ساری رات لَبَّیْک اور ذِکْر و دُرُود میں گزارئیے۔ (ایضاً ص۱۱۳۳) رات ہی میں شیطانوں کو مارنے کے لیے پاک جگہ سے اُنچاس کنکریاں کھجور کی گٹھلی کی سائز کے برابر چُن لیجئے بلکہ کچھ زِیادہ لے لیجئے تاکہ وار خالی جانے وغیرہ کی صُورت میں کام آسکیں ، ان کو تین بار دھو لیجئے ، کنکریاں بڑے پتّھر کو توڑ کر نہ بنایئے۔ناپاک جگہ سے یا مسجِد سے یا جَمرے کے پاس سے کنکریاں مت لیجئے۔
ایک ضَروری اِحتِیاط: آج نَمازِ فجر اَوَّل وَقْت میں ادا کرنا افضل ہے مگر نَماز اُس وَقْت اداکیجئے جب کہ صُبحِ صادِق یقینی طور پر ہوجائے۔ عُمُوماً مُعلِّم کے آدَمی بَہُت جلدی مچاتے ہیں اور ابتِدائے وقتِ فجر سے پہلے ہی ’’ صلٰوہ صلٰوہ ‘‘ چِلّانا شُروع کردیتے ہیں اور بعضحُجَّاج وَقْت سے قَبل ہی نَماز ادا کر لیتے ہیں !آپ ایسا مت کیجئے بلکہ دوسروں کو بھی نرمی کے ساتھ نیکی کی دعوت دیجئے کہ ابھی وَقْت نہیں ہوا ، جب توپ کا گولہ [1] چھوٹے تب نَماز ادا کیجئے ۔
وُقوفِ مزدَلِفہ: مُزْدَلِفہ میں رات گزارنا سُنّتِ مؤَکَّدہ ہے مگر اِس کا وُقوف واجِب ہے۔ وُقوفِ مُزْدَلِفہ کا وَقْت صُبحِ صادِق سے لے کر طُلُوعِ آفتاب تک ہے ، اِس کے درمِیان اگر ایک لمحہ بھی یہاں گزار لیا تو وُقوف ہوگیا ، ظاہِر ہے کہ جس نے فجر کے وَقْت میں مُزْدلِفہ کے اندر نَمازِ فجرادا کی اُس کا وُقوف صحیح ہوگیا ، جو کوئی صُبحِ صادِق سے پہلے ہی مُزْدَلِفہ سے چلا گیا اُس کا واجِب تَرْک ہوگیا ، لہٰذا اُس پر دَم واجِب ہے۔ ہاں ، عورت ، بیمار یا ضَعِیف یا کمزور کہ جنہیں بھِیڑ کے سبب اِیذا پہنچنے کا اَندیشہ ہو اگر مجبوراً چلے گئے تو کچھ نہیں ۔ (بہارِ شریعت ج۱ص ۱۱۳۵)
کوہِ مَشْعَرُالْحرام پر اگر جگہ نہ ملے تو اُس کے دامَن میں اور اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو وادیِ مُحَسِّر[2] (مُ۔حَس۔سِر) کے سواکہ یہاں وقوف کرنا ناجائز ہے جہاں جگہ مل جائے وُقوف کیجئے اور وُقوفِ عَرَفات والی تمام باتیں یہاں بھی مَلحُوظ رکھئے یعنی لَبَّیْک کی کثرت کیجئے اور ذِکْرو دُرُود اور دُعا میں مشغول ہوجائیے۔ (ایضاًص۱۱۳۳)اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ!جو کچھ مانگیں گے وہ پائیں گے کہ کل عَرَفات شریف میں حُقُوقُ اللّٰہ مُعاف ہوئے تھے یہاں حُقُوقُ العِباد مُعاف فرمانے کا وعدہ ہے۔ (حقوقُ العباد معاف ہونے کی تفصیلصَفْحَہ 18پر گزری)
نَماز سے قَبل مگر طُلُوعِ فجر کے بعد یہاں سے چلا گیا یا طُلُوعِ آفتاب کے بعد گیا تو بُرا کیا مگر اس پر دم وغیرہ واجِب نہیں ۔ (ایضاً)
مُزدَلِفہ سے مِنٰی جاتے ہوئے راستے میں پڑھنے کی دُعا: جب طُلُوعِ آفتاب میں دو رَکْعَت پڑھنے کا وَقْت باقی رہ جائے تو سُوئے مِنٰی شریف روانہ ہو جائیے اور راستے بھر لَبَّیْک اور ذِکْر و دُرُود کی تکرار رکھئے۔اور یہ دُعا پڑھئے:
اَللّٰھُمَّ اِلَیْكَ اَفَضْتُ وَمِنْ عَذَابِكَ اَشْفَقْتُ وَ اِلَیْكَ رَجَعْتُ وَمِنْكَ رَھِبْتُ فَاقْبَلْ نُسُکِیْ وَ عَظِّمْ اَجْرِیْ وَارْحَمْ تَضَرُّعِیْ وَاقْبَلْ تَوْبَتِیْ وَاسْتَجِبْ دُعَآئِیْ ط
اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! میں تیری طرف واپس ہو ا اور تیرے عذاب سے ڈرااور تیر ی طرف رُجُوع کیا اور تجھ سے خوف کیا ، تُو میر ی عبادت قبول کر اور میرا اَجر زیادہ کر اور میری عاجِزی پر رَحم کراور میری توبہ قَبول کر اور میری دُعا مستجاب (یعنی مقبول ) فرما۔
مِنٰی نظر آئے تو یہ دعا پڑھئے
مِنٰی شریف نظر آئے تو (اوّل آخِر دُرود شریف کے ساتھ) وُہی دعا پڑھئے جو مکۂ مکرَّمہ زَادَہَا اللہُ شَرَفَا وَّتَعْظِیْمًاسے آتے ہوئے مِنٰی دیکھ کر پڑھی تھی۔ دُعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ ھٰذَہٖ مِنًی فَامْنُنْ عَلَیَّ بِمَا مَنَنْتَ بِہٖ عَلٰی اَوْلِیَآئِکَط
ترجَمہ: اے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ!یہ مِنٰی ہے مجھ پر وہ اِحسان فرما جو تُو نے اپنے اولیاء پر فرمایا۔
یاالٰہی فضل کر تجھ کو مِنٰی کا واسِطہ
[1] ۔۔۔ صبح صادق کے وقت مزدلفہ میں توپ کا گولہ چلایا جاتا ہے تاکہ حجاج کو فجر کی نمازکے وقت کا پتا چل جائے۔
[2] ۔۔۔ یہ مِنٰی اورمُزدَلِفہ کے بیچ میں ہے اور یہ ان دونوں کی حُدود سے خارِج مُزدلفہ سے منٰی کو جاتے ہوئے بائیں ( یعنی الٹے)ہاتھ کوجو پہاڑپڑتا ہے اُس کی چوٹی سے شروع ہو کر545ہاتھ تک ہے۔ یہاں اصحابِ فیل(یعنی ہاتھی والے) آ کر ٹھہرے تھے اوران پر عذابِ ابابیل نازِل ہوا تھا، یہاں وُقوف جائز نہیں ۔ اِس جگہ سے جلد گزرنا اور عذابِ الٰہی سے پناہ مانگنی چاہئے۔