طواف وسَعْی کا نام عُمرہ ہے۔ قَارِن و مُتَمَتِّع کے لئے یِہی ’’ عُمرہ ‘‘ ہوگیا۔
شَرَف مجھ کو عُمرے کا مولیٰ دِیا ہے
کرم مجھ گنہگار پر یہ بڑا ہے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طَوافِ قُدوم: مُفْرِدکے لئے یہ طَواف ، طَوافِ قُدُوم یعنی حاضِریٔ دَربار کا مُجرا (یعنی سلامی) ہوا۔ قارِن اِس کے بعد طَوافِ قُدُوم کی نیَّت سے مزید ایک طَواف و سَعْی کرلے۔ طَوافِ قُدُوم ، قارِن ومُفْرِد دونوں کے لئے سُنَّتِمُؤَ کّدہ ہے ، اگر تَرک کیا تو بُرا کیا مگر دَم وغیرہ واجِب نہیں ۔ (بہارِ شریعت ج۱ ص ۱۱۱۱ )
حَلق یا تَقصِیر: اب مرد حَلْق کریں یعنی سَر مُنڈوا دیں یا تَقْصِیر کریں یعنی بال کتروائیں ۔ مگر حَلْق کروانا بہتر ہے۔حُضورِ اَقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حِجَّۃُ الْوَداعمیں حَلْق کرایا اور سر منڈوانے والوں کے لیے تین باردعائے رحمت فرمائی اور کتروانے والوں کے لیے ایک بار۔ (بُخاری ج۱ص۵۷۴حدیث۱۷۲۸)
تَقصِیرکی تعریف: تَقْصِیر یعنی کم از کم چوتھائی (4/1) سَر کے بال اُنگلی کے پَورے برابر کٹوانا۔ اِس میں یہ اِحتِیاط رکھئے کہ ایک پَورے سے زِیادہ کٹیں تا کہ سر کے بیچ میں جو چھوٹے چھوٹے بال ہوتے ہیں وہ بھی ایک پَورے کے برابر کٹ جائیں ۔ بعض لوگ قینچی سے دو تین جگہ کے چند بال کاٹ لیاکرتے ہیں ، حَنَفِیّوں کے لئے یہ طریقہ غَلَط ہے اور اِس طرح اِحرام کی پابندیاں بھی ختم نہ ہوں گی۔
اِسلامی بہنوں کی تَقصِیر: اِسلامی بہنوں کو سَر مُنڈانا حرام ہے وہ صِرْف تَقْصِیر کروائیں ۔ اِس کاآسان طریقہ یہ ہے کہ اپنی چُٹیا کے سِرے کو اُنگلی کے گرد لپیٹ کر اُتنا حصّہ کاٹ لیں ، لیکن یہ اِحتِیاط لازِمی ہے کہ کم ازکم چوتھائی (4/1) سَر کے بال ایک پَورے کے برابر کٹ جائیں ۔
لگا ؤ دل کو نہ دنیا میں ہر کسی شے سے
تعلُّق اپنا ہو کعبے سے یا مدینے سے (سامانِ بخشش )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طَوافِ قُدوم والوں کے لئے ہِدایت: طَوافِ قُدُوم میں اِضْطِباع و رَمَل اور سَعْی ضَروری نہیں مگر اِس میں نہیں کریں گے تویہ سارے اَفعال ’’ طَوافُ الزِّیارَۃ ‘‘ میں کرنے ہوں گے ، ہوسکتا ہے اُس وَقْت تھکن وغیرہ کے سبب دُشواری پیش آئے لہٰذا اِسے مُطلَقاً ترکیب میں داخِل کردیا ہے کہ اِس طرح طَوافُ الزِّیارَۃ میں اِن چیزوں کی حاجت نہ ہو گی۔
مُتَمَتِّع کیلئے ہدایت: مُفْرِد وقارِن تو حج کے رَمَل و سَعْی سے ’’ طَوافِ قُدوم ‘‘ میں فارِغ ہوچُکے مگر مُتَمَتِّعنے جوطَواف وسَعْی کئے وہ ’’ عُمرے ‘‘ کے تھے اور اس کے لئے ’’ طَوافِ قُدوم ‘‘ سُنَّت نہیں ہے کہ اِس میں فَراغَت پالے۔ لہٰذا اگر ’’ مُتَمَتِّع ‘‘ بھی پہلے سے فارِغ ہوناچاہے تو جب حج کا اِحرام باندھے اُس وَقْت ایک نَفْلی طَواف میں رَمَل وسَعْی کرلے ، اب اُسے بھی طَوافُ الزِّیارَۃ میں اِن اُمور کی حاجت نہ رہے گی۔ (بہارِ شریعت ج۱ص ۱۱۱۲ ) 6 یا 7 یا 8 ذُوالْحِجَّہکواگر حج کا احرام باندھا تو عُمُوماً بَہُت زیادہ بھیڑ ہوتی ہے ، اگر چاہیں تو حج کے رَمَل وسَعْی کیلئے ابھی نفلی طواف نہ کیجئے ، طَوافُ الزِّیارَۃمیں کر لیجئے کہ اِحرام بھی نہیں ہو گا اور اُمّید ہے بھیڑ میں بھی قدرے کمی پائیں گے ، 10کو پھر بھی خوب ہُجوم ہوتا ہے البتّہ 11 اور 12کو رش میں کافی کمی آ جاتی ہے۔
تمام حاجِیوں کیلئے مَدَنی پھول: اب تمام حُجّاجِ کِرام (قارِن ، مُتَمتِّع اورمُفرِد ) سب کے سب مِنٰی شریف جانے کیلئے مَکَّۂ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً میں آٹھویں ذُوالْحِجَّہکے اِنتِظار میں اپنی زندَگی کے حسین لمحات گزار رہے ہیں ۔پیارے عاشقانِ رسول !یہ وہ مقدَّس گلیاں ہیں جن میں ہمارے پیارے پیارے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی حیاتِ طیّبہ کے کم وبیش 53 سال گزارے ہیں ، یہاں ہر جگہ مَحبوبِ اَکرم ، رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نقشِ قدم ہیں ، اِن مبارَک گلیوں کاخوب خوب اَدَب کیجئے۔ خبردار! گناہ توکُجا گناہ کا تَصَوُّر بھی نہ آنے پائے کہ حُدودِ حَرَم میں اگر ایک نیکی لاکھ کے برابر ہے توگُناہ بھی لاکھ گُنا ہے۔ گالی گلوچ ، غیبت ، چغلی ، جھوٹ ، بدنِگاہی ، بدگمانی وغیرہ ہمیشہ حرام ہیں مگر یہاں کاجُرم تو لاکھ گُنا ہے ۔ ہرگز ایسی حَماقت مَت کیجئے کہ حَلْق کرواتے ہوئے ساتھ ہی مَعَاذَاللہِ عَزَّوَجَلَّ ! داڑھی بھی مُنڈوا دی !خبردار! داڑھی مُنڈوانا یا کتَرواکر ایک مُٹھّی سے چھوٹی کرڈالنا دونوں حرام اور جہنَّم میں لے جانے والے کام ہیں اور یہاں تو اگر ایک بار بھی یہ حرکت کریں گے تو لاکھ بار حرا م کا گناہ ملے گا۔ اے عاشقانِ رسول!اب تو آپ کے چِہرے کو مَکّے مدینے کی ہوائیں چُوم رہی ہیں ، مان جایئے ! اِن مُبارَک بالوں کو بڑھنے ہی دیجئے اوراب تک جتنی بار مُنڈوائی یا ایک مُٹّھی سے گھٹائی اِس سے توبہ کر لیجئے اور ہمیشہ کے لئے پیارے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پاکیزہ سُنَّت کو اپنے چِہرے پر سجا لیجئے۔؎
سرکار کا عاشِق بھی کیا داڑھی منڈاتاہے؟
کیوں عِشق کا چہرے سے اِظہار نہیں ہوتا! (وسائلِ بخشش ص ۲۳۴)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جب تک مَکَّۂ مکرَّمہ میں رَہیں کیا کریں [1]؎؟ : {۱} خوب نَفلی طَواف کیجئے ، یہ یاد رہے کہ طَوافِ نَفل میں طَواف کے بعد پہلے مُلتزَم سے لپٹناہے اِس کے بعد دورَکْعَت مَقامِ اِبراہیم پر ادا کرنی ہیں {۲} کبھی حُضُورِاَکرَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نام کا طَواف کیجئے تو کبھی غوثُ الاعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے نام کا ، کبھی اپنے پیر و مُرشِد