برابربھی کوئی جگہ رَہ گئی تو تَیَمُّمنہ ہوگا۔پھردوسری باراسی طرح ہاتھ زمین پر مار کردونوں ہاتھوں کاناخُنوں سے لیکر کُہنیوں سَمیت مَسح کیجئے ،کنگن چُوڑیاں جتنے زیور ہاتھ میں پہنے ہو ں سب کو ہٹا کر یا اُتار کرجِلد کے ہر حصّے پر ہاتھ پہنچایئے،اگر ذرّہ برابربھی کوئی جگہ رَہ گئی تو تَیَمُّمنہ ہوگا۔ تَیَمُّم کے مَسح کا بِہتَرطریقہ یہ ہے کہ اُلٹے ہاتھ کے اَنگوٹھے کے عِلاوہ چارانگلیوں کاپَیٹ سید ھے ہاتھ کی پُشت پررکھئے اور انگلیوں کے سِروں سے کُہنیوں تک لے جائیے اورپھر وہاں سے اُلٹے ہی ہاتھ کی ہتھیلی سے سیدھے ہاتھ کے پیٹ کومَس کرتے ہوئے گِٹّے تک لائیے اوراُلٹے انگوٹھے کے پَیٹ سے سیدھے انگوٹھے کی پُشت کامَسح کیجئے۔اسی طرح سیدھے ہاتھ سے اُلٹے ہاتھ کامَسح کیجئے۔ اور اگرایک دم پوری ہتھیلی اور اُنگلیوں سے مَسح کرلیا تب بھی تَیَمُّمہوگیاچاہے کُہنی سے اُنگلیوں کی طرف لائے یااُنگلیوں سے کُہنی کی طرف لے گئے مگرسُنّت کے خِلاف ہوا ۔ تَیَمُّم میں سر اور پائوں کامَسح نہیں ہے۔ (بہارِ شریعت حصّہ ۲ص۷۶۔ ۷۸وغیرہ)
’’ سرکارِ اعلیٰ حضرت کی پچیسویں شریف ‘‘ کے چھبّیس حُرُوف کی نسبت سے تَیَمُّم کے 26 مَدَنی پھول
{1} جوچیزآگ سے جل کر نہ راکھ ہوتی ہے نہ پگھلتی ہے نہ نرم ہوتی ہے وہ زمین کی جِنس (یعنی قِسم) سے ہے اِس سیتَیَمُّم جائز ہے۔رَیتا، چُونا، سُرمہ ، گندھک ،پتھّر، زَبَرجد،فِیروزہ،عَقیق،وغیرہ جَواہَر سے تَیَمُّم جائزہے چاہے ان پر غُبار ہویا نہ ہو۔ (بہارِ شریعت حصہ ۲ص۷۹،اَ لْبَحْرُ الرَّائِق،ج۱،ص۲۵۷)
{2} پکّی اینٹ،چینی یامِٹّی کے برتن سے تَیَمُّم جائزہے۔ہاں اگران پرکسی ایسی چیز کا جِرم (یعنی جسم یا تِہ) ہوجوجِنسِ زمین سے نہیں مَثَلاًکانچ کاجِرم ہوتو تَیَمُّمجائز نہیں ۔ (بہارِ شریعت حصہ ۲ص۸۰)
{3} جس مِٹّی،پتھّروغیرہ سے تَیَمُّمکیاجائے اُس کاپاک ہوناضَروری ہے یعنی نہ اس پرکسی نَجاست کا اثر ہونہ یہ ہوکہ صِرف خشک ہونے سے نَجاست کااثرجاتا رہا ہو ۔ (ایضاً ص۷۹) زمین، دیوار اور وہ گَرد جو زمین پر پڑی رہتی ہے اگر ناپاک ہوجائے پھر دھوپ یا ہوا سے سُوکھ جائے اور نَجاست کا اثر ختم ہوجائے تو پاک ہے اور اس پر نَماز جائز ہے مگر اس سے تَیَمُّم نہیں ہوسکتا۔
{4} یہ وَہم کہ کبھی نَجِس ہوئی ہوگی فُضول ہے اس کااِعتبارنہیں ۔ (اَیضاً ص ۷۹)
{5} اگرکسی لکڑی،کپڑے،یادَری وغیرہ پراتنی گَردہے کہ ہاتھ مارنے سے انُگلیوں کا نشان بن جائے تواس سیتَیَمُّمجائزہے۔
{6} چُونا،مِٹّی یا اینٹوں کی دیوار خواہ گھر کی ہو یا مسجِد کی اس سے تَیَمُّم جائز ہے۔ مگر اس پر آئل پینٹ ، پلاسٹک پینٹ اور مَیٹ فنش یا وال پیپر وغیرہ کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چاہئے جو جنسِ زمین کے علاوہ ہو، دیوار پر ماربل ہو تو کوئی حَرَج نہیں ۔
{7} جس کاوُضونہ ہویانہانے کی حاجت ہواورپانی پرقدرت نہ ہووہ وُضو اور غسل کی جگہ تَیَمُّم کرے۔ (بہارِ شریعت حصہ ۲ص۶۸)
{8} ایسی بیماری کہ وُضویاغسل سے اس کے بڑھ جانے یادیر میں اچھّی ہونے کا صحیح اندیشہ ہویاخوداپناتجرِبہ (تَجْ۔رِ۔بہ) ہو کہ جب بھی وُضویاغُسل کیابیماری بڑھ گئی یایُوں کہ کوئی مسلمان اچھّاقابِل طبیب جو ظاہِری طورپرفاسِق نہ ہووہ کہہ دے کہ پانی نقصان کرے گا۔توان صورَتوں میں تَیَمُّمکرسکتی ہیں ۔ (بہارِ شریعت حصہ ۲ص۶۸، دُرِّمُختار ، رَدُّالْمُحتارج ۱ ص ۴۴۱ ۔ ۴۴۲ )
{9} اگرسرسے نَہانے میں پانی نقصان کرتاہوتوگلے سے نہائیے اور پورے سر کامسح کیجئے۔ (بہارِ شریعت حصہ ۲ص۶۹)
{10} جہاں چاروں طرف ایک ایک میل تک پانی کاپتانہ ہووہاں بھی تَیَمُّمکر سکتی ہیں (اَیضاً )
{11} اگراتناآبِ زم زم شریف پاس ہے جو وُضُوکیلئے کافی ہے توتَیَمُّمجائز نہیں ۔ (اَیضاً )
{12} اتنی سردی ہوکہ نہانے سے مرجانے یابیمارہوجانے کاقَوی اندیشہ ہے اور نہانے کے بعدسردی سے بچنے کاکوئی سامان بھی نہ ہوتو تَیَمُّمجائزہے ۔ (ایضاًص ۷۰ )
{13} قیدی کوقیدخانے والے وُضونہ کرنے دیں تو تَیَمُّمکرکے نَمازپڑھ لے بعدمیں اعادہ کرے اوراگروہ دشمن یاقیدخانے والے نمازبھی نہ پڑ ھنے دیں تو اشارے سے پڑھے اوربعدمیں اعاد ہ کرے۔ (اَیضاً ص۷۱)
{14} اگریہ گُمان ہے کہ پانی تلاش کرنے میں (یا پانی تک پہنچ کر وضو کرنے تک ) قافِلہ نظروں سے غائب ہوجا ئے گا ’’ یاٹرین چُھوٹ جائیگی۔ ‘‘ توتَیَمُّمجائزہے۔ (بہارِ شریعت ، حصہ ۲ص۷۲) فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ جلد3صَفْحَہ417پر ہے: اگرریل چلے جانے کااندیشہ ہو تب بھی تَیَمُّم کرے اور اِعادہ نہیں ۔
{15} وَقت اتناتنگ ہوگیاکہ وُضویاغسل کرے گی تونَمازقضاہوجائیگی تو تَیَمُّم کرکے نَمازپڑھ لے پھر وُضویاغسل کرکے نمازکااِعادہ کرے۔ (ماخوذ از فتاوٰی رضویہ