پڑھنے سے محروم رہتی ہے ۔یہا ں مختصراً نماز پڑھنے کا طر یقہ پیش کیا جا تا ہے۔ بر ائے مہربانی!بَہُت زِیا دہ غور سے پڑھئے اوراپنی نَما زوں کی اِصلاح فرمائیے :
اسلامی بہنوں کی نَما ز کا طر یقہ (حنفی )
با وُضُو قِبلہ رُو اِس طر ح کھڑی ہو ں کہ دونوں پاؤں کے پنجو ں میں چار اُنگل کا فا صِلہ رہے اور دونو ں ہا تھ کند ھوں تک اُ ٹھا ئیے اورچادَر سے باہَرنہ نکالئے ۔ ہاتھوں کی اُنگلیا ں نہ ملی ہوئی ہوں نہ خوب کھلی بلکہ اپنی حالت پر (NORMAL ) رکھئے او ر ہتھیلیا ں قبلہ کی طر ف ہو ں نظرسَجدہ کی جگہ ہو ۔ اب جونَماز پڑھنی ہے اُس کی نیّت یعنی دل میں اس کا پکّا ارادہ کیجئے سا تھ ہی زَبا ن سے بھی کہہ لیجئے کہ زِیادہ اچھّا ہے (مَثَلاً نیّت کی میں نے آج کی ظُہر کی چار رَکعت فر ض نَما ز کی ) اب تکبیرِتَحریمہ یعنی اللّٰہُ اکبر (یعنی اللہ سب سے بڑا ہے) کہتے ہوئے ہا تھ نیچے لا ئیے اور اُلٹی ہتھیلی سینے پرچھاتی کے نیچے رکھ کر اسکے اُوپرسیدھی ہتھیلی رکھئے۔ اب اِس طرح ثنا ء پڑھئے :
سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَ لَآ اِلٰہَ غَیْرُکَ ط
پاک ہے تُواے اللّٰہعَزَّوَجَلَّ اور میں تیری حمدکرتا (کرتی) ہوں ، تیرا نام بَرَکت والا ہے اورتیری عظمت بُلند ہے اورتیرے سِواکوئی معبود نہیں
پھر تعوُّذ پڑ ھئے :
اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط
میں اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آتا (آتی) ہوں شیطان مردود سے ۔
پھر تَسمِیَہ پڑ ھئے:
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اللہ کے نام سے شروع جو بَہُت مہربان رحمت والا ۔
پھر مکمل سُورَۂ فا تِحَہ پڑ ھئے:
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ (۱) الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ (۲) مٰلِكِ یَوْمِ الدِّیْنِؕ (۳) اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ (۴) اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ (۵) صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰغَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠ (۷)
ترجَمۂ کنزالایمان : سب خوبیاں اللّٰہ عزوجل کو جو مالک سارے جہان والوں کا۔ بَہت مِہربان رَحمت والا،روزِ جزا کا مالِک۔ ہم تُجھی کو پوجیں اور تُجھی سے مدد چاہیں ۔ ہم کو سیدھا راسۃ چلا، راستہ اُن کا جن پر تُو نے اِحسان کیا، نہ اُن کا جِن پر غَضَب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
سُورۂ فاتحہ خَتم کر کے آہِستہ سے اٰ مین کہئے ۔ پھر تین آیا ت یا ایک بڑ ی آ یت جو تین چھو ٹی آ یتو ں کے بر ابر ہو یا کو ئی سُورت مَثَلاً سورۂ اِخلاصپڑ ھئے ۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌۚ (۱) اَللّٰهُ الصَّمَدُۚ (۲) لَمْ یَلِدْ ﳔ وَ لَمْ یُوْلَدْۙ (۳) وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ۠ (۴)
ترجَمۂ کنزالایمان : اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا ۔ تم فرماؤ وہ اللّٰہ ہے وہ ایک ہے ۔ اللّٰہ بے نیاز ہے۔ نہ اُسکی کوئی اولاد اورنہ وہ کسی سے پیدا ہوا۔ اورنہ اُس کے جوڑ کا کوئی ۔
اب اللّٰہُ اکبر کہتے ہوئے رُکو ع میں جا ئیے۔رُکو ع میں تھوڑاجھکئے یعنی اتنا کہ گُھٹنوں پر ہا تھ رکھ دیں زَورنہ دیجئے اورگُھٹنوں کو نہ پکڑ یئے اور اُنگلیا ں ملی ہوئی اور پاؤں جُھکے ہو ئے رکھئے مردوں کی طرح خوب سیدھے مت کیجئے۔ ( فتاوٰی عالمگیری ج ۱ ص ۷۴ ) کم از کم تین بار رُکو ع کی تسبیح یعنی سُبْحٰنَ رَ بِّیَ الْعَظِیْم (یعنی پاک ہے میرا عظمت والاپروردگار ) کہئے ۔ پھر تَسْمِیْع (تَس ۔مِیع ) یعنی سَمِعَ اللّٰہُُ لِمَنْ حَمِدَہ ۔ ( یعنی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے اُس کی سُن لی جِس نے اُس کی تعریف کی ) کہتے ہو ئے باِلکل سیدھی کھڑ ی ہوجائیے، اِس کھڑے ہونے کو قَومہ کہتے ہیں ۔ اِس کے بعد کہئے: ۔ اَ للّٰھُمَّ رَ بَّنَا وَلَکَ الْحَمْد (اے اللّٰہ ! اے ہمارے پروردگار ! سب خوبیاں تیرے ہی لیے ہیں ) پھراللّٰہُ اکبر کہتے ہوئے اِس طر ح سجدے میں جا ئیے کہ پہلے گُھٹنے زمین پر رکھئے پھِر ہا تھ پھِر دونوں ہاتھوں کے بیچ میں اِس طرح سر رکھئے کہ پہلے ناک پھر پَیشانی اور یہ خاص خَیال رکھئے کہ ناک کی صِرف نوک نہیں بلکہ ہڈّ ی لگے اور پَیشانی زمین پرجَم جائے، نظر ناک پر رہے ، سَجدہ سِمَٹ کر کیجئے یعنی با زو کروٹوں سے، پیٹ ران سے، ران پِنڈ لیوں سے اورپِنڈ لیا ں زمین سے ملا دیجئے، اور دونوں پاؤں سیدھی طرف نکا ل دیجئے۔ اب کم از کم تین بارسَجدے کی تسبیح یعنی سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی (پاک ہے میرا پروردگار سب سے بُلند) پڑھئے پھر سر اس طرح اُٹھائیے کہ پہلے پیشانی پھر نا ک پھر ہا تھ اٹھیں ۔ دونوں پا ؤں سیدھی طرف نکال دیجئے اور اُلٹی سُرِین پر بیٹھئے اور سید ھا ہا تھ سید ھی ران کے بیچ میں اور اُلٹا ہاتھ اُلٹی ران کے بیچ میں رکھئے۔ دونوں سجدوں کے دَرمیان بیٹھنے کوجَلسہ کہتے ہیں ۔پھر کم از کم ایک بار سُبْحٰنَ اللّٰہکہنے کی مقدار