اسلامی بہنوں کی نماز

  حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃاور حَیَّ عَلَی الْفَلاَحکے جواب میں    (چاروں  بار)  لَاحَوْلَ وَلاَقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہکہے اوربہتریہ ہے کہ دونوں  کہے (یعنی مُؤَذِّننے جو کہا وہ بھی کہے اورلاحول بھی) بلکہ مزیدیہ بھی مِلالے: ۔

مَاشَاءَ اللّٰہُ کَانَ وَمَالَمْ  یَشَأْ    لَمْ یَکُنْ (دُرِّمُختَار، رَدُّالْمُحتَارج ۲ص ۸۲ ،عالمگیری ج۱ص۵۷ )

ترجَمہ :  اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے جو چاہاہو ا،جو نہیں   چاہا نہ ہوا۔

                 اَلصَّلٰوۃُخَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کے جواب میں  کہے:

صَدَقْتَ وَبَرَرْتَ وَبِالْحَقِّ نَطَقْتَ۔  (دُرِّمُختَار، رَدُّالْمُحتَار ج۲،ص ۸۳)

ترجَمہ :  تُوسچّا اورنیکو کار ہے اورتُو نے حق کہا ہے ۔

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                      صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

  ’’ اَذانِ بلال  ‘‘  کے آٹھ حُروف کی نسبت

 سے جوابِ اذان کے8مَدَنی پھول

 {1} اذانِنَمازکے علاوہ دیگراذانوں  کاجواب بھی دیاجائے گامَثَلاًبچّہ پیداہوتے وقت کی اذان۔  ( رَدُّالْمُحتَار ج۲ص۸۲ )     

 {2} اَذان سُننے والے کیلئے اَذان کا جواب دینے کاحُکم ہے۔  (عالمگیری ج۱ص ۵۷)

 {3}  جُنُب  (یعنی جسے جِماع یا احتِلام کی وجہ سے غسل کی حاجت ہو) بھی اذان کا جواب دے ۔ البتّہ حیض ونِفاس والی عورت،جِماع میں  مشغول یا جوقَضائے حاجت میں   ہوں   اُن پر جوا ب نہیں  ۔  (دُرِّمُختَار،ج۲،ص ۸۱)

 {4} جب اذان ہو تواُتنی دیر کیلئے سلام وکلام اورجوابِ سلام اورتمام کام مَوقوف کردیجئے یہاں  تک کہ تِلاوت بھی، اذان کو غور سے سنئے اورجوا ب دیجئے۔  (دُرِّمُختَار،ج۲،ص ۸۶،۸۷،عالمگیر ی، ج۱، ص ۵۷)

{5} اذان کے دوران چلنا ،پھرنا ،برتن،گلاس وغیرہ کوئی سی چیز اُٹھانا ،کھانا وغیرہ رکھنا ، چھوٹے بچّوں   سے کھیلنا ،اِشاروں   میں   گفتگو کرنا وغیرہ سب کچھ موقوف کردینا ہی مناسب ہے۔

 {6} جواَذان کے وَقت باتوں  میں  مشغول رہے ا س پرمَعاذَاللّٰہعَزَّوَجَلَّخاتمہ بُرا ہونے کاخوف ہے۔  (بہارِ شریعت ،حصہ ۳ص ۴۱،مکتبۃ المدینہ)

 {7} اگرچنداذانیں  سُنے تواس پر پہلی ہی کاجواب ہے اوربہتریہ ہے کہ سب کا جواب دے۔  ( دُرِّمُختَار، رَدُّالْمُحتَار،ج۲،ص۸۲)

 {8} اگربوقتِ اذان جواب نہ دیاتواگر زِیادہ دیرنہ گزری ہوتوجواب دے لے ۔  ( دُرِّمُختَار، ج۲،ص ۸۳ ،۸۴)        

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                      صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

قبلہ رُخ بیٹھنے سے بینائی تیز ہوتی ہے

                حضرتِ سیِّدُناامام شافعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  فرماتے ہیں:  چار چیزیں آنکھوں کی  (بینائی کی )  تقویَّت کا باعِث ہیں :  {1}  قبلہ رُخ بیٹھنا  {2}  سوتے وقت سُرمہ لگانا {3}  سبزے کی طرف نظر کرنا اور  {4}  لباس کو پاک وصاف رکھنا ۔       (اِحیاء العلوم،ج۲ ص۲۷ دار صادر بیروت)


 

 

Index