سنّتوں بھرے اجتماع میں پابندی سے حاضِری سے محروم تھی۔ سنّتوں بھرے بیانات میں دعوتِ اسلامی کے اجتماعات میں قبولِ دُعا کے واقِعات اگر چِہ سن رکھے تھے مگر میرا اِعتِقادیوں مزید پختہ ہواکہ میں 3سال تک سفرِ مدینہ کے لیے فارم جمع کرواتی رہی لیکن حاضِری کی کوئی صورت نہ بن پائی ۔اب کی بار فارم جمع کروایا تو میں نے یوں دُعا مانگی یااللّٰہ! میں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں مسلسل 12 ہفتے اوّل تا آخِر شرکت کروں گی،اے اللّٰہعَزَّوَجَلَّ مجھے سفرِ مدینہ کی سعادت سے نواز دے ۔ ‘‘ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ابھی 12ہفتے پورے نہ ہوئے تھے کہ مجھ پر بابِ کرم کھل گیا اورمجھے مدینے کا بُلاوا آگیا ،میں خوشی خوشی سفرِ مدینہ پر روانہ ہوگئی ۔ حاضِری ٔمدینہ سے واپسی پر میں نے 12ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں اوَّل تاآخِر شرکت کی نیّت پر عمل بھی کیا ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر ہر ہفتے پابندی سے ہفتہ وارسنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت پاتی ہوں ۔
ہم غریبوں کو روضے پہ بلوایئے راہِ طیبہ کا زادِ سفر چاہئے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{8} بیٹی کی اصلاح کا راز
پنجاب (پاکستان ) کی ایک اسلامی بہن کے بیان کالُبِّ لُباب ہے کہ میری بیٹی فلموں ، ڈِراموں اوربے پردگیوں وغیرہ گناہوں کی آلودگیوں میں اپنی زندگی کے قیمتی لمحوں کو برباد کر رہی تھی،میں اس کی حرکتوں سے بے حد پریشان تھی ،بارہا سمجھاتی مگر وہ ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیتی ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں دعوت اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وارسنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرتی تھی اور اجتماع میں مانگی جانے والی دعاؤں کی قبولیت کے واقعات بھی سنا کرتی تھی ۔چنانچِہ ایک مرتبہ میں نے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے گیارہویں شریف کے اجتماع ذکرو نعت میں اپنی بیٹی کی اصلاح کے لئے گڑ گڑا کر دُعا مانگی ۔میری خواہش تھی کہ میری بیٹی بھی دعوت اسلامی کی مُبَلِّغہ بنے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میری دُعا قبول ہوئی اور میری بیٹی کسی نہ کسی طرح اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شریک ہونے پر رِضامند ہوگئی ۔ اس نے جب شرکت کی تو اتنی مُتَأَثِّرہوئی کہ بس دعوتِ اسلامی ہی کی ہو کر رَہ گئی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ترقّی کی منزِلیں طے کرتے کرتے (تادم ِتحریر) میری بیٹی حلقہ ذِمّہ دار کی حیثیت سے سنّتوں کی خدمتوں میں مشغول ہے۔
گر پڑ کے یہاں پہنچا مَر مَر کے اسے پایا
چھوٹے نہ الہٰی اب سنگِ درِ جانا نہ (سامانِ بخشِش)
اسلامی بہنو!دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتماعات میں رَحمتیں کیوں نازِل نہ ہو ں گی کہ ان عاشقانِ رسول اورآقا کی دیوانیوں میں نہ جانے کتنے اولیاء کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تعالٰیہوتے اور وَلیّات ہوتی ہوں گی ۔میرے آقا اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فتاوٰی رضویہ جلد 24 صَفْحَہ 184 پر فرماتے ہیں : ’’ جماعت میں بَرَکت ہے اور دعائے مَجْمَعِ مُسلِمین اَقْرَب بَقَبُول ۔ ( یعنی مسلمانوں کے مجمع میں دعا مانگنا قبولیت کے قریب تر ہے) عُلَماء فرماتے ہیں : جہاں چالیس مُسلمان صالِح ( یعنی نیک مسلمان ) جَمع ہوتے ہیں اُن میں سے ایک ولیُّ اللّٰہ ضَرور ہوتاہے ۔ ( تَیسیر شَرحِ جامِعِ صغیرج۱ص۳۱۲زیرِحدیث ۷۱۴ دارالحدیث،مصر)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{9} مَدَنی مُنّا صحت یاب ہوگیا
بابُ المدینہ (کراچی ) کی ایک ذِمّے دار اسلامی بہن کے بیان کا خُلاصہ ہے کہ 2005 ء میں تبلیغِ قرآن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے بابُ الاسلام (سندھ ) کے سنّتوں بھرے اجتماع ( صحرائے مدینہ ٹول پلازہ سپر ہائی وے روڈباب المدینہ کراچی ) میں آخِری دن ہونے والی خُصُوصی نشست کی ٹیلفون کے ذریعے اسلامی بہنوں میں رِلے (RILAY) کی ترکیب تھی۔ چُنانچِہ ہم اپنے عَلاقے کی اسلامی بہنوں میں اس کی دعوت عام کرنے میں مصروف تھیں ۔ اجتماع کے آخری دن علیَ الصُّبح ہم چند اسلامی بہنیں گھر گھر جا کر اجتماع میں شرکت کی ترغیب دلا رہی تھیں اِسی دَوران ہماری ملاقات ایک نہایت دُکھیاری اسلامی بہن سے ہوئی،اُنہوں نے غمگین لہجے میں کہا: میرے بچّے کی طبیعت خراب ہے، ڈاکٹروں نے اس کی رپورٹ دیکھ کر کسی مُہلِک بیماری کا خَدشہ ظاہر کیا ہے ،آپ دُعا کیجئے گا کہ ’’ اللّٰہعَزَّوَجَلَّ میرے بیٹے کو شفا عطا فرمائے۔ ‘‘ ہم نے اُس پریشان حال اسلامی بہن پر انفِرادی کوشش کرتے ہوئے سنّتوں بھرے اجتماع کی برکتیں سنا کر شرکت کی دعوت پیش کی۔ چُنانچِہ وہ ہاتھوں ہاتھ ہمارے ساتھ سنتوں بھرے اجتماع کی آخِری نِشَست میں شریک ہوگئیں ۔اجتماع میں ہونے والی رِقّت انگیز دعا کے دَوران انہوں نے اپنے بیٹے کی صحت یابی کی دعا مانگی۔ چند روزبعد وہ اسلامی بہن دعوت اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں بھی تشریف