اسلامی بہنوں کی نماز

’’ باوُضو رہنا ثواب ہے ‘‘  کے پندرہ  حُرُوف کی نسبت سے 15مَدَنی پھول

             {1}  نَماز {2}  سجدۂ تلاوت اور  {3} قراٰنِ عظیم چھُونے کے لئے وُضو کرنا فرض ہے۔  (نُورُ الْاِیضَاحص۱۸)  {4}  طواف ِبیتُ اللہ شریف کے لئے وُضو کرنا واجِب ہے ( ایضاً)  {5} غسلِ جَنابت سے پہلے اور  {6} جنابت سے ناپاک ہونے والی کو کھانے، پینے اور سونے کے لئے اور  {7}  حُضُور پُرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے روضۂ  مبارَکہ کی زیارت اور {8}  وُقُوف عَرَفہ اور {9}  صفا ومَروہ کے درمیان سعی کے لئے وُضو کرنا سُنت ہے۔ (بہارِشریعت حصہ۲ص۲۴)  {10}  سونے کے لئے اور {11}  نیند سے بیدار ہونے پر  {12} جِماع سے پہلے اور  {13}  جب غُصّہ آجائے اس وَقت اور {14}  زَبانی قرآن عظیم پڑھنے کے لئے اور {15}  دینی کُتُب چھونے کے لئے وُضو کرنامُستَحَب ہے۔  ( اَیضاً،نُورُ الْاِیضَاح ص۱۹)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                      صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

اسلامی بہنوں   کے وُضو کا  طریقہ (حنفی)

             کعبۃُ اللّٰہ شریف کی طرف منہ کر کے اُونچی جگہ بیٹھنا مستحَب ہے۔ وُضو کیلئے نیّت کرنا سنّت ہے۔ نیّت دل کے ارادے کو کہتے ہیں   ،دل میں   نیّت ہوتے ہوئے زَبان سے بھی کہہ لینا افضل ہے۔ لہٰذا زبان سے اِس طرح نیّت کیجئے کہ میں   حُکمِ الٰہی عَزَّوَجَلَّبجا لانے اور پاکی حاصل کرنے کیلئے وُضو کر رہی ہوں   ۔بِسمِ اللّٰہ کہہ لیجئے کہ یہ بھی سنّت ہے ۔بلکہ بسمِ اللّٰہِ وَالْحمدُ لِلّٰہ  کہہ لیجئے کہ جب تک باوُضو رہیں   گی فِرشتے نیکیاں   لکھتے رہیں   گے۔  (مَجْمَعُ الزَّوَائِد،  ج۱ص۵۱۳ حدیث ۱۱۱۲ )  اب دونوں   ہاتھ تین تین بارپہنچوں   تک دھوئیے،  (نل بند کرکے ) دونوں   ہاتھوں   کی اُ نگلیوں  کا خِلا ل بھی کیجئے ۔ کم از کم تین بار دائیں   بائیں  اُوپر نیچے کے دانتوں   میں  مِسواک کیجئے اور ہر بارمِسواک کو دھولیجئے۔ حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمدبن محمد غزالیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی فرماتے ہیں   :   ’’ مسواک کرتے وقت نَماز میں   قراٰنِ مجید کی  قِراء َت (قِرا۔ءَ ت)  اور ذکرُ اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کے لئے مُنہ پاک کرنے کی نیّت کرنی چاہئے  ( اِحْیَاءُ الْعُلُوْمج ۱ص۱۸۲ )  اب سیدھے ہاتھ کے تین چُلّوپانی سے ( ہر بار نل بند کرکے)  اس طرح تین کُلّیاں   کیجئے کہ ہر بارمُنہ کے ہر پُرزے پر پانی بہ جائے اگر روزہ نہ ہو تو غَرغَرہ بھی کرلیجئے۔ پھر سیدھے ہی ہاتھ کے تین چُلّو  (اب ہر بار آدھا چُلّو پانی کافی ہے )  سے  ( ہر بار نل بند کرکے)  تین بار ناک میں   نرم گوشت تک پانی چڑھائیے اور اگر روزہ نہ ہو تو ناک کی جَڑ تک پانی پہنچائیے، اب  (نل بند کرکے)  اُلٹے ہاتھ سے ناک صاف کرلیجئے اور چھوٹی اُنگلی ناک کے سُوراخوں   میں   ڈالئے ۔ تین بار سارا چِہرہ اِس طرح دھوئیے کہ جہاں   سے عادَتاًسر کے بال اُگنا شروع ہوتے ہیں   وہاں   سے لیکرٹَھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لَو سے دوسرے کان کی لَو تک ہر جگہ پانی بہ جائے ۔ پھر پہلے سیدھا ہاتھ اُنگلیوں   کے سِرے سے دھونا شروع کر کے کُہنیوں   سَمیت تین بار دھوئیے ۔اِسی طرح پھر اُلٹا ہاتھ دھولیجئے۔ دونوں   ہاتھ آدھے بازو تک دھونا مُستَحَب ہے ۔اگرچُوڑی، کنگن یا کوئی سے بھی زیورات پہنے ہوئے ہوں   تو ان کوہِلالیجئے تاکہ پانی انکے نیچے کی جلد پر بہ جائے۔ اگر ا ن کے ہِلائے بِغیر پانی بہ جاتا ہے تو ہِلانے کی حاجت نہیں   اور اگربِغیر ہِلائے یا بِغیر اُتارے پانی نہیں   پہنچے گا تو پہلی صورت میں   ہِلانا اور دوسری صورت میں   اُتارنا ضَروری ہے۔اکثر اسلامی بہنیں  چُلّو میں   پانی لیکر پہنچے سے تین بار چھوڑ دیتی ہیں   کہ کُہنی تک بہتا چلا جاتا ہے اِس طرح کرنے سے کہُنی اور کلائی کی کَروَٹوں   پر پانی نہ پہنچنے کا اندیشہ ہے لہٰذا بیان کردہ طریقے پر ہاتھ دھوئیے۔ اب چُلّو بھر کر کہُنی تک پانی بہانے کی حاجت نہیں   بلکہ  ( بِغیر اجازتِ شرعی ایسا کرنا)  یہ پانی کا اِسرا ف ہے ۔ اب ( نل بند کرکے)  سر کا مسح اِس طرح کیجئے کہ دونوں   اَنگوٹھوں   اور کلمے کی اُنگلیوں   کو چھوڑ کر دونوں   ہاتھ کی تین تین اُنگلیوں   کے سِرے ایک دوسرے سے مِلا لیجئے اور پیشانی کے بال یا کھال پر رکھ کر (ذرا سا دبا کر)  کھینچتے ہوئے گُدّی تک اِس طرح لے جائیے کہ اِس دَوران ان اُنگلیوں   کا کوئی حصّہ بالوں   سے جُدا نہ رہے مگر ہتھیلیاں   سَر سے جُدا رہیں  ،صرف اُن بالوں   پرمَسح کیجئے جو سر کے اُوپر ہیں  ۔ پھر گدّی سے ہتھیلیاں   کھینچتے ہوئے پیشانی تک لے آئیے، کلمے کی اُنگلیاں   اور اَنگوٹھے اِس دَوران سَر پر باِلکل مَس نہیں   ہونے چاہئیں   ،پھر کلمے کی اُنگلیوں   سے کانوں   کی اندرونی سَطح کا اور اَنگوٹھوں   سے کانوں   کی باہَری سَطح کا مسح کیجئے اور چُھنگلیاں    (یعنی چھوٹی اُنگلیاں   )  کانوں   کے سُوراخوں   میں   داخِل کیجئے اور اُنگلیو ں   کی پُشت سے گردن کے پچھلے حصّے کا مَسح کیجئے، بعض  اسلامی بہنیں   گلے کا اور دھُلے ہوئے ہاتھوں   کی کہُنیوں   اور کلائیوں   کا مَسْح کرتی ہیں   یہ سنّت نہیں   ہے۔ سر کا مسح کرنے سے قبل ٹُونٹی اچھّی طرح بند کر نے کی عادت بنالیجئے  بِلا وجہ نل کُھلا چھوڑ دینا یا اَدھورا بند کرنا کہ پانی ٹپک کر ضائع ہوتارہے اِسراف ہے ۔ اب پہلے سیدھا پھر اُلٹا پاؤں   ہر بار اُنگلیوں   سے شُروع کر کے ٹخنوں   کے اوپر تک بلکہمُستَحَب ہے کہ آدھی پِنڈلی تک تین تین باردھولیجئے۔ دونوں   پاؤں   کی اُنگلیوں   کا خِلال کرنا سنّت ہے۔ (خِلال کے دَوران نل بند رکھئے ) اس کا مُستَحَب طریقہ یہ ہے کہ اُلٹے ہاتھ کی چُھنگلیا  ( چھوٹی اُنگلی) سے سیدھے پاؤں   کی چُھنگلیا کا خِلا ل شروع کر کے اَنگوٹھے پر ختم کیجئے اور اُلٹے ہی ہاتھ کی چُھنگلیا سے اُلٹے پاؤں   کے انگوٹھے سے شروع کر کے چُھنگلیاپر ختم کر لیجئے ۔  (عامۂ کُتُب ) حُجَّۃُ الاسلام امام محمدبن محمدغزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی فرماتے ہیں   ، ’’ ہر عُضْو دھوتے وَقت یہ امّید

Index