گدھے، خَچّر کا پسینہ اگر کپڑے میں لگ جائے تو کپڑا پاک ہے چاہے کتنا ہی زِیادہ لگا ہو۔ (اَیضاً)
کسی کے منہ سے اتنا خون نکلاکہ تھوک میں سُرخی آگئی اور اس نے فوراً پانی پیا تو یہ جھوٹا (پانی) ناپاک ہے اورسُرخی جاتی رہنے کے بعد اس پر لازم ہے کہ کُلی کرکے منہ پاک کرے اور اگر کُلی نہ کی اور چند بار تھوک کا گزر مَوضَعِ نَجاست (یعنی ناپاک حصّے) پر ہوا خواہ نگلنے میں یا تھوکنے میں یہاں تک کہ نَجاست کا اثر نہ رہا تو طہارت ہو گئی اسکے بعد اگر پانی پیے گا تو پاک رہیگا اگرچِہ ایسی صورت میں تھوک نگلنا سَخْت ناپاک بات اور گناہ ہے۔ (بہارِ شریعت حصّہ۲ ص۶۳ )
عورت کے پردے کی جگہ کی رُطُوبت
عورت کے پیشاب کے مقام سے جو رُطُوبت نکلے پاک ہے، کپڑے یا بدن میں لگے تو دھونا ضَروری نہیں ہاں دھولینا بہتر ہے۔ (ایضاًص۱۱۷)
جو گوشت سَڑ گیابدبُو لے آیا اس کا کھانا حرام ہے اگرچِہ نَجِس (ناپاک) نہیں ۔ (بہار شریعت حصہ۲ص۱۱۷)
اگر نَماز پڑھی اور جیب وغیرہ میں شیشی ہے اور اس میں پیشاب یا خون یا شراب ہے تونَماز نہ ہو گی اور جیب میں اَنڈا ہے اور اس کی زردی خون ہو چکی ہے تو نَماز ہو جائے گی۔ (اَیضاًص۱۱۴)
مُردے کے منہ کا پانی ناپاک ہے۔ ( فتاوٰی رضویہ مخرجہ ج۱ ص۲۶۸،دُرِّمُختار ج ۱ ص ۲۹۰ )
{1} بھیگی ہوئی ناپاک زمین یا نَجِس (ناپاک) بچھونے پر سُوکھے ہوئے پاؤں رکھے اور پاؤں میں تری آگئی تونَجِس (ناپاک) ہو گئے اور سِیل (یعنی ایسی نمی جوپاؤں کو تر نہ کرسکے،ٹھنڈک) ہے تو نہیں ۔ (بہار شریعت حصہ۲ص ۱۱۵ )
{2} نَجِس (ناپاک) کپڑا پہن کر یا نَجِس (ناپاک) بچھونے پر سویا اور پسینہ آیااگر پسینے سے وہ ناپاک جگہ بھیگ گئی پھر اُس سے بدن تَر ہو گیا تو ناپاک ہو گیا ورنہ نہیں ۔ (اَیضاً ص۱۱۶)
مِیانی ([1]) تر تھی اور ہوا نکلی تو کپڑا نَجِس نہ ہوگا۔ (اَیضاً )
آدمی کی کھال اگرچِہ ناخُن برابر تھوڑے پانی (یعنی دَہ در دَہ سے کم) میں پڑ جائے وہ پانی ناپاک ہوگیا اور خود ناخن گر جائے تو ناپاک نہیں ۔ ( اَیضاً)
{1} اُپلے (یعنی گائے بھینس کا سوکھا ہوا گوبر) جلا کر کھانا پکانا جائز ہے۔ (بہار شریعت حصہ۲ص ۱۲۴ ) {2} اُپلے (یعنی گائے بھینس کے سوکھے ہوئے گوبر) کا دُھواں روٹی میں لگاتو روٹی ناپاک نہ ہوئی۔ (اَیضاًص۱۱۶) {3} اُپلے کی راکھ پاک ہے اور اگر راکھ ہونے سے قبل بُجھ گیا تو ناپاک۔ (اَیضاًص۱۱۸)
تَوے پر ناپاک پانی چھڑَک دیا تو؟
تَنُّور یا تَوے پر ناپاک پانی کا چِھینٹا ڈالا اور آنچ سے اس کی تَری جاتی رہی اب جوروٹی لگائی گئی پاک ہے۔ (اَیضاًص۱۲۴)
حرام جانور کا گوشت اور چمڑا کیسے پاک ہو
سُوَر کے سوا ہر جانور حلال ہو یا حرام جب کہ ذَبح کے قابل ہو، اور بسمِ اللّٰہکہہ کہ ذَبح کیا گیا تو اس کا گوشت اور کھال پاک ہے ،کہ نَمازی کے پاس اگروہ گوشت ہے یا اس کی کھال پر نَماز پڑھی تو نَماز ہو جائے گی مگر حرام جانور (کا گوشت وغیرہ کھانا وغیرہ ) ذَبح سے حلال نہ ہو گا حرام ہی رہے گا۔ (بہار ِشریعت حصّہ۲ص۱۲۴)
بکرے کی کھال پر بیٹھنے سے عاجِزی پیدا ہوتی ہے