اسلامی بہنوں کی نماز

بِلاضَرورتِ شَرعِیَّہ ایسا کرناجائز نہیں  ہے ۔ چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت،مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خانعلیہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ  ( مُخَرَّجہ) جلد اوّلصَفْحَہ792 پر فرماتے ہیں  : بِلا ضَرورت پاک شے کو ناپاک کرنا ناجائز و گناہ ہے۔  ‘‘  جلد 4 ( مُخَرَّجہ)  صَفْحَہ585 پر فرماتے ہیں  :  ’’ جسم و لباس بِلاضَرورتِ شَرعِیَّہ ناپاک کرنااور یہ حرام ہے۔  ’’  اَلْبَحْرُالرَّائِق  ‘‘  میں   ہے :  پاک چیز کو ناپاک کرنا حرام ہے۔ ‘‘ البحرالرائق،ج۱ ص ۱۷۰)

اسلامی بہنوں   کو چاہئے کہ پاک و ناپاک کپڑے جُداجُدا دھوئیں   ۔اگر ساتھ ہی دھوناہے تو ناپاک کپڑے کا نَجاست والا حصّہ اِحتیاط کے ساتھ پہلے پاک کر لیں   پھر بے شک دیگر مَیلے کپڑوں   کے ہمراہ ایک ساتھ واشنگ مشین میں   اس کو بھی دھولیں  ۔

ناپاک کپڑے پاک کرنے کاآسان طریقہ

             کپڑے پاک کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ بالٹی میں   ناپاک کپڑے ڈال کر اُوپر سے نل کھولدیجئے ، کپڑوں   کوہاتھ یا کسی سَلاخ وغیرہ سے اِس طرح ڈَبوئے رکھئے کہ کہیں   سے کپڑے کا کوئی حِصہ پانی کے باہَر اُبھر اہوانہ رہے ۔ جب بالٹی کے اُوپرسے اُبل کر اتنا پانی بہ جائے کہ ظنِّ غالِب آ جائے کہ پانی نَجاست کو بہا کر لے گیا ہوگا تو اب وہ کپڑے اور بالٹی کا پانی نیز ہاتھ یا سلاخ کاجتنا حصّہ پانی کے اندر تھاسب پاک ہوگئے جبکہ کپڑے وغیرہ پرنَجاست کااثر باقی نہ ہو۔ اِس عمل کے دَوران یہ احتیاط ضَروری ہے کہ پاک ہوجانے کے ظنِّ غالب سے قَبل ناپاک پانی کا ایک بھی چھینٹا آپ کے بدن یا کسی اور چیز پر نہ پڑے ۔ بالٹی یا برتن کا اوپر ی کَنارا یا اندرونی دیوار کا کوئی حصہ ناپاک پانی والا ہے اور زمین اتنی ہموار نہیں   کہ بالٹی کے ہر طرف سے پانی ابھر کے نکلے اور مکمَّل کنارے وغیرہ دھل جائیں   تو ایسی صورت میں   کسی برتن کے ذَرِیعے یا جاری پانی کے نل کے نیچے ہاتھ رکھ کر اُس سے بالٹی وغیرہ کے چاروں   طرف اِس طرح پانی بہایئے کہ کنارے اور بقیّہ اندرونی حصّے بھی دُھل کر پاک ہوجائیں   مگریہ کام شروع ہی میں   کر لیجئے کہیں   پاک کپڑے دوبارہ ناپاک نہ کر بیٹھیں   !

واشنگ مشین میں   کپڑے پاک کرنے کا طریقہ

            واشنگ مشین میں   کپڑے ڈالکر پہلے پانی بھر لیجئے اور کپڑوں   کو ہاتھ وغیرہ سے پانی میں  دبا کر رکھئے تا کہ کوئی حصّہ اُبھرا ہوا نہ رہے، اوپر کانل کھلا رکھئے اب نچلا سُوراخ بھی کھولدیجئے، اِس طرح اُوپر نل سے پانی آتا رہے گا اور نچلے سوراخ سے بہتا رہے گا جب ظنِّ غالب آ جائے کہ پانی نَجاست کو بہا لے گیا ہو گا تو کپڑے اور مشین کے اندر کا پانی پاک ہو جائے گا جبکہ نَجاست کا اثر کپڑوں   وغیرہ پر باقی نہ ہو۔ضَرورتاً مشین کے اوپری کنارے وغیرہ مذکورہ طریقے پر شروع ہی میں   دھو لینے چاہئیں  ۔

نل کے نیچے کپڑے پاک کرنے کا طریقہ

            مذکورہ طریقے پر پاک کرنے کیلئے بالٹی یا برتن ہی ضَروری نہیں  ، نل کے نیچے ہاتھ میں   پکڑ کر بھی پاک کرسکتے ہیں  ۔ مَثَلاً رومال ناپاک ہوگیا، توبیسَن میں   نل کے نیچے رکھ کر اتنی دیر تک پانی بہائیے کہ ظنِّ غالِب آجائے کہ پانی نَجاست کو بہا کر لے گیا ہو گا تو پاک ہو جائے گا ۔ بڑا کپڑا یا اس کا ناپاک حصّہ بھی اسی طریقے پرپاک کیا جاسکتا ہے ۔ مگر یہ احتیاط ضَروری ہے کہ ناپاک پانی کے چھینٹے آپ کے کپڑے ، بدن اوراَطراف میں   دیگر جگہوں   پر نہ پڑیں  ۔

 کارپیٹ پاک کرنے کا طریقہ

   کارپَیٹ (CARPET)  کا ناپاک حصّہ ایک بار دھوکر لٹکادیجئے یہاں   تک کہ پانی ٹپکنا موقوف ہوجائے پھر دوبارہ دھوکر لٹکائیے حتیّٰ کہ پانی ٹپکنا بند ہو جائے پھر تیسری بار اِسی طرح دھوکر لٹکادیجئے جب پانی ٹپکنا بند ہوجائے گا تو کارپیٹ پاک ہوجائے گا ۔چَٹائی ،چمڑے کے چپل اورمِٹّی کے برتن وغیرہ جن چیزوں   میں   پتلی نَجاست جَذب ہو جاتی ہو اِسی طریقے پر پاک کیجئے ۔ ایسانازُک کپڑا کہ نچوڑنے سے پھٹ جانے کا اندیشہ ہو وہ بھی اِسی طرح پاک کیجئے۔ اگر ناپاک کارپَیٹ یا کپڑا وغیرہ بہتے پانی میں   ( مَثَلاً دریا،نَہر میں   یا پائپ یا ٹُونٹی کے جاری پانی کے نیچے)  اتنی دیر تک رکھ چھوڑیں   کہ ظنِّ غالِب ہوجائے کہ پانی نَجاست کو بہاکر لے گیا ہو گا تب بھی پاک ہوجائے گا ۔کارپیٹ پر بچّہ پیشاب کردے تو اُس جگہ پر پانی کے چھینٹے مار دینے سے وہ پاک نہیں   ہوتا۔یاد رہے ! ایک دن کے بچّے یا بچی کا پیشاب بھی ناپاک ہوتاہے ۔

  ناپاک مہندی سے رنگا ہوا ہاتھ کیسے پاک ہو؟

  کپڑے یا ہاتھ میں   نَجِس رنگ لگا ،یا ناپاک مہندی لگائی تو اتنی مرتبہ دھوئیں   کہ صاف پانی گرنے لگے پاک ہو جائے گا اگرچِہ کپڑے یاہاتھ پر رنگ باقی ہو۔    (بہار ِشریعت حصّہ ۲ص۱۱۹)

ناپاک تیل والا کپڑا دھونے کا مَسْئَلہ

  کپڑے یا بدن میں   ناپاک تیل لگا تھا تین مرتبہ دھو لینے سے پاک ہو جائے گا  اگرچِہ تیل کی چکنائی موجود ہو، اِس تکلُّف کی ضَرورت نہیں   کہ صابون یا گرم پانی سے دھوئے لیکن اگر مُردار کی چربی لگی تھی تو جب تک اِس کی چکنائی نہ جائے پاک نہ ہوگا۔  (اَیضاًص۱۲۰)

 

Index