اسلامی بہنوں کی نماز

کرنے میں   دیر ہی کتنی لگتی ہے ! استِقامت کے ساتھ دو نفل پڑھنے کی نیّت فرما لیجئے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

استنجاء کا طریقہ ( حنفی)

دُرود شریف کی فضیلت

               سرکارِنامدار،مدینے کے تاجدار،حبیبِ پرْوَردگار،شفیعِ روزِ شُمار،جنا بِ احمد مختار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ نور بار ہے :  ’’ تم اپنی مجلسوں   کو مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھ کر آراستہ کرو کیونکہ تمہارا مجھ پردُرُودِ پاک پڑھنا بروزِقِیامت تمہارے لئے نور ہو گا۔ ‘‘   (اَ لْجَامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوْطِیّ ص۲۸۰حدیث ۴۵۸۰)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                      صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

عذاب میں   تَخفِیف ہوگئی

            حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے مروی ہے کہسرکارِ دو عالم،نُورِ مجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسول مُحتَشَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ دو قبروں   کے پاس سے گزرے (توغیب کی خبر دیتے ہوئے)  فرمایا :  یہ دونوں   قَبْر والے عذاب دیئے جارہے ہیں   اور کسی بڑی چیزمیں    (جس سے بچنا دشوار ہو)  عذاب نہیں   دیئے جارہے بلکہ ایک تو پیشاب کے چھینٹوں   سے نہیں   بچتا تھا۔ اور دوسرا چُغل خوری کیا کرتا تھا پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کھجور کی تازہ ٹہنی منگوائی اوراسے آدھوں   آدھ چِیرا اور ہر ایک کیقَبْر پر ایک ایک حصّہ گاڑ دیا اور فرمایا : جب تک یہ خشک نہ ہوں   تب تک ان دونوں   کے عذاب میں  تَخفِیف ہوگی۔   ( سُنَنُ النَّسَائی ص۱۳ حدیث ۳۱صَحِیحُ البُخارِیّ  ج۱ص۹۵حدیث۲۱۶)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اِستِنجا کا طریقہ

             {1} اِستنجا خانے میں  جِنّات اور شیاطین رہتے ہیں   اگر جانے سے پہلے بِسْمِ اللّٰہ پڑھ لی جائے تو اس کی بَرَکت سے وہ سِتْر دیکھ نہیں  سکتے۔ حدیثِ پاک میں   ہے: جنّ کی آنکھوں   اورلوگوں   کے سِتْرکے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب پاخانے کو جائے تو  بِسْمِ اللّٰہکہہ لے۔ ([1]) یعنی جیسے دیوار اور پردے لوگوں   کی نگاہ کیلئے آڑ بنتے ہیں   ایسے ہی یہ اللّٰہ (عزوجل)  کا ذکر جنّات کی نگاہوں   سے آڑ بنے گا کہ جنّات اس کو دیکھ نہ سکیں   گے۔ (مراٰۃ ج۱ ص ۲۶۸)   {2}  اِستنجا  خانے میں   داخِل ہونے سے پہلے بِسْمِ اللّٰہ پڑھ لیجئے بلکہ بہتر ہے کہ یہ دُعا پڑھ لیجئے۔ ( اول و آخِر درود شریف)

بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ ۔

یعنی  اللہ کے نام سے شروع، یا اللّٰہ! میں   ناپاک جِنّوں     (نرومادہ)  سے تیری پناہ مانگتا  (مانگتی )   ہوں   ۔ ([2])

             {3} پھر پہلے الٹا قدم اِستنجا خانے میں   رکھ کر داخِل ہوں   {4}  سر پر دُوپٹاّوغیرہ اچھی طرح لپیٹ لیجئے تاکہ اس کاکَنارہ وغیرہ نَجاست میں   گر کر ناپاک نہ ہوجائے  {5}  ننگے سر اِستِنجاخانے میں   داخِل ہونا ممنوع ہے {6}  جب پیشاب کرنے یا قضائے حاجت کے لئے بیٹھیں   تو منہ اور پیٹھ دونوں   میں   سے کوئی بھی قِبلہ کی طرف نہ ہو اگر بھول کرقِبلہ کی طرف مُنہ یاپُشت کرکے بیٹھ گئی تو یاد آتے ہی فوراً قبلہ کی طرف سے اس طرح رُخ بدل دے کہ کم از کم45 ڈگری سے باہر ہو جائے اس میں   اُمّید ہے کہ فوراً اس کے لئے مغفِرت و بخشش فرمادی جائے {7}  اکثر اسلامی بہنیں   بچے کو پیشاب یا پاخانے کے لئے جب بٹھاتی ہیں   تو قِبلہ کی سَمت کا خیال نہیں   رکھتیں  ، لہٰذا ان کو چاہئے کہ بچے کو اس طرح بٹھائیں  کہ اس کا منہ یا پیٹھ قِبلہ کو نہ ہو۔ اگر کسی نے ایسا کیا تو وہ گنہگار ہوگی {8} جب تک قضائے حاجت کے لئے بیٹھنے کے قریب نہ ہو کپڑا بدن سے نہ ہٹائے اور نہ ہی حاجت سے زیادہ بدن کھولے  {9}  پھر دونوں   پاؤں   ذرا کُشادہ کرکے بائیں   ( یعنی الٹے)  پاؤں   پر زور دے کر بیٹھے کہ اِس طرح بڑی آنت کا مُنہ کُھلتا ہے اور اِجابت آسانی سے ہوتی ہے {10}  کسی دینی مسئلے پر غور نہ کرے کہ محرومی کا باعث ہے  {11}  اس وَقت چھینک  {12}  سلام یا  {13}  اذان کا جواب زبان سے نہ دے {14}  اگرخود چھینکے تو زَبان سے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ نہ کہے ،دل میں   کہہ لے {15}  بات چیت نہ کرے  



[1]    (سُنَنُ التِّرْمِذِی، ج۲ ص۱۱۳ حدیث ۶۰۶)

[2]    (کِتابُ الدُّعاء لِلطَّبَرَانِیّ،حدیث۳۵۷،ص۱۳۲)

Index