اسلامی بہنوں کی نماز

قَبر میں   آگ کے شُعلے

            ایک شَخص کی بہن فوت ہو گئی ۔ جب اُسے دَفن کر کے لوٹا تو یاد آیا کہ رقم کی تَھیلی قَبْر میں   گر گئی ہے چُنانچِہ قبرِستان آ کر تھیلی نکالنے کیلئے اُس نے اپنی بہن کیقَبْر کھود ڈا لی!ایک دل ہِلا دینے والا منظر اُس کے سامنے تھا، اُس نے دیکھا کہ بہن کی  قَبْر میں   آگ کے شُعلے بھڑک رہے ہیں   ! چُنانچِہ اُس نے جُوں   تُوں   قَبْر پر مِٹّی ڈالی اور صدمے سے چُورچُور روتا ہوا ماں   کے پاس آیا اور پوچھا: پیاری امّی جان ! میری بہن کے اعمال کیسے تھے؟ وہ بولی:  بیٹا کیوں   پوچھتے ہو؟ عَرض کی:   ’’ میں   نے اپنی بہن کی  قَبْرمیں   آگ کے شُعلے بھڑکتے دیکھے ہیں  ۔  ‘‘  یہ سُن کر ماں   بھی رونے لگی اور کہا:  ’’  افسوس ! تیری بہن نَماز میں   سُستی کیا کرتی تھی اور نَمازقَضا کر کے پڑھا کرتی تھی۔ ‘‘   ( کتابُ الکبائِر ص۲۶)  

 اسلامی بہنو!جب قَضا کرنے والیوں   کی ایسی ایسی سخت سزائیں   ہیں   تو جو بد نصیبسِرے سے نَماز ہی نہیں  پڑھتی اُس کا کیا انجام ہو گا!

اگر نَماز پڑھنا بھول جائے تو۔۔۔۔؟

            تاجدار ِرسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، پیکرِ جُودو سخاوت، سراپا رَحمت ، محبوبِ ربُّ العزّت  عَزَّوَجَلَّ  و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: جو نَماز سے سو جائے یا بھول جائے تو جب یاد آئے پڑھ لے کہ وُہی اُس کا وَقت ہے۔  (صَحِیح مُسلِم ص۳۴۶حدیث۶۸۴)  

            فُقَہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السلامفرماتے ہیں  : سوتے میں   یا بھولے سے نَماز قَضا ہو گئی تو اس کی قَضا پڑھنی فرض ہے البتّہ قَضا کا گناہ اس پر نہیں   مگر بیدار ہونے اور یادآنے پر اگر وَقت مکروہ نہ ہو تو اُسی وقت پڑھ لے تاخیر مکروہ ہے۔  ( بہارِ شریعت حصہ۴ص۵۰)

مجبوری میں   ادا کا ثواب ملے گا یا نہیں  ؟

            آنکھ نہ کھلنے کی صورت میں   نَمازِ فجر  ’’  قَضا ‘‘  ہو جانے کی صورت میں    ’’ ادا ‘‘  کا ثواب ملے گا یا نہیں  ۔ اِس ضِمن میں   میرے آقا اعلیٰحضرت،اِمامِ اَہلسنّت،  ولیٔ نِعمت،عظیمُ البَرَکت، عظیمُ المَرْتَبت،پروانۂِ شمعِ رِسالت،مُجَدِّدِ دین  ومِلَّت، حامیِٔ سنّت ، ماحِیِٔ بِدعت، عالِمِ شَرِیْعَت ، پیرِ طریقت،باعثِ خَیْر وبَرَکت، امامِ عشق و مَحَبَّت حضرتِ علّامہ مولیٰنا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خانعلیہ رحمۃالرحمن  فتاویٰ رضویہ جلد8 صَفْحَہ 161 پر فرماتے ہیں   :  رہا ادا کا ثواب ملنا یہ اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کے اختِیار میں   ہے ۔ اگر اس  (شخص)   نے اپنی جانِب سے کوئی تَقصیر  (کوتاہی ) نہ کی ،صُبح تک جاگنے کے قَصْد  (یعنی ارادے )  سے بیٹھا تھا اور بے اختِیار آنکھ لگ گئی تو ضَرور اُس پر گُناہ نہیں  ۔ رسولُ اللّٰہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں  :  نیند کی صورت میں   کوتاہی نہیں   ،کوتاہی اُس شخص کی ہے جو (جاگتے میں  ) نماز نہ پڑھے حتّٰی کہ دوسری نماز کاوقت آجائے۔ (صَحِیح مُسلِم ص ۳۴۴ حدیث ۶۸۱)

رات کے آخِری حصّہ میں   سونا کیسا؟

            نَماز کا وَقت داخِل ہو جانے کے بعد سو گیا پھر وقت نکل گیا اور نَماز قَضا ہو گئی توقَطعاًگنہگار ہواجبکہ جاگنے پر صحیح اعتِماد یا جگانے والا موجود نہ ہو بلکہ فجر میں   دُخولِ وَقت سے پہلے بھی سونے کی اجازت نہیں   ہو سکتی جبکہ اکثر حصّہ رات کا جاگنے میں   گزرا اور ظنِّ غالِب ہے کہ اب سو گیا تو وَقت میں   آنکھ نہ کھلے گی۔  (بہارِ شریعت حصہ ۴ ص ۵۰ مکتبۃ المدینہ )

رات دیر تک جاگنا

        بعض اسلامی بہنیں   رات گئے تک گھروں   میں   جاگتی رہتی ہیں   اوّل تو وہ عشاء کی نماز پڑھ کر جلدی سوجانے کا ذِہن بنائیں  کہ عشاء کے بعد بِلاوجہ جاگنے میں   کوئی بھلائی نہیں  ۔اگر اتِّفاقیہ کبھی دیر ہو جائے تب بھی اور اگر خود آنکھ نہ کھلتی ہو جب بھی گھر کے کسی قابلِ اعتِمادمَحرم یا جو جگا سکے ایسی اسلامی بہن کو درخواست کر دے وہ نَمازِفَجر کیلئے جگا دے۔ یا اِلارم والی گھڑی ہو جس سے آنکھ کُھل جاتی ہو مگر ایک عدد گھڑی پر بھروسہ نہ کیا جائے کہ نیند میں   ہاتھ لگ جانے یا سیل  (CELL)  ختم ہو جانے سے یا یوں   ہی خراب ہو کر بند ہو جانے کا امکان رَہتا ہے ، دو یا حسبِ ضَرورت زائد گھڑیاں   ہوں   تو بہتر ہے۔سگِ مدینہعُفِیَ عَنْہُ سوتے وَقت حتَّی الامکان تین گھڑیاں   سرہانے رکھتا ہے۔ تین عدد رکھنے میں  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَل اُس حدیثِ پاک پر عمل کی نیّت ہے جس میں   فرمایا گیا ہے: اِنَّ اللّٰہ وِتْرٌ  یُّحِبُّ الْوِتْرَ یعنی  بے شک اللہ عَزَّوَجَل وِتر (تنہا۔طاق)  ہے اور وِتر کو پسند کرتا ہے۔ (سُنَنُ التِّرْمِذِیّج۲ ص۴ حدیث ۴۵۳ )  فُقہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السلام فرماتے ہیں  :  ’’ جب یہ اندیشہ ہو کہ صبح کی نَماز جاتی رہے گی تو بِلاضَرورتِ شَرعِیَّہ اُسے رات دیر تک جاگنا ممنوع ہے ۔ ‘‘     ( رَدُّالْمُحتَار، ج۲،ص۳۳ )

 ادا، قَضا اور اِعادہ کی تعریفات  

 

Index