اسلامی بہنوں کی نماز

مگر  ’’ تیسر ی یا پانچویں   ( علیٰ ھذا القیاس یعنی اس پر قیاس کرتے ہوئے)  رَکعت کا سجدہ کرنے کے بعد قعدۂ اولیٰ فرض کے بجائے واجِب ہوگیا ۔  (حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح،ص۴۶۶ملخصاً )   {12}  فرض ‘ وِتر اور سنّتِ مُؤَکَّدہ میں   تَشَھُّد  (یعنی اَلتَّحِیّات)  کے بعد کچھ نہ بڑھانا  {13}  دونوں  قَعدوں   میں    ’’   تَشَھُّد ‘‘  مکمَّل پڑھنا ۔ اگر ایک لفْظ بھی چھوٹا تو واجِب ترک ہو جائے گا اور سَجدۂ سَہْو واجِب ہو گا {14}  فَرض ، وِتْر اور سنّتِ مُؤَکَّدہ کے قَعدَۂ  اُولیٰ میں  تَشَھُّد کے بعد اگر بے خیالی میں    ’’  اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍیا  اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا  ‘‘ کہہ لیا تو سجدۂ  سَہْو واجِب ہو گیا اور اگر جان بوجھ کر کہا تو نَماز لوٹانا واجِب ہے  ( دُرِّ مُختار ،ج۲، ص ۲۶۹)   {15}  دونوں   طرف سلام پَھیرتے وقت لفظ  ’’ اَلسَّلامُ ‘‘  کہنادونوں   بار واجِب  ہے ۔ لَفظ ’’  عَلَیکُم  ‘‘  واجِب نہیں   بلکہ سنّت ہے  {16} وِتر میں   تکبیرِ قُنُوت کہنا  {17}  وِتر میں   دُعائے قُنُوت پڑھنا {18} ہر فرض و واجِب کا اُس کی جگہ ہونا  {19}  رُکوع ہر رَکعَت میں   ایک ہی بار کرنا  {20}  سَجدہ ہر رَکْعَت میں   دو ہی بار کرنا  {21}  دوسری رَکْعَت سے پہلے قَعدہ نہ کرنا {22}  چار رَکعَت والی نَماز میں   تیسری رَکْعَت پرقَعدہ نہ کرنا  {23}  آیتِ سَجدہ پڑھی ہو توسَجدۂ تِلاوت کرنا  {24} سَجدہ ٔسَہْوْ واجِب ہوا ہو تو سَجدہ ٔسَہْوْ کرنا  {25} دو فَرض یا دو واجِب یا فَرض و واجِب کے دَرمیان تین تسبیح کی قَدَر  (یعنی تین بار ’’  سُبْحٰنَ اللّٰہِ  ‘‘ کہنے کی مقدار )  وَقفہ نہ ہونا ۔  (بہارِشریعت ،حصہ ۳ ص۸۵۔۸۷،دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتارج۲،ص۱۸۴۔۲۰۳)

 ’’ اُمِّ ہانی ‘‘  کے چھ حُرُوف کی نسبت سے تکبیرِ تَحرِیْمہ کی6 سُنّتیں 

         {1}  تکبیرِ تحریمہ کیلئے ہاتھ اُٹھانا {2}  ہاتھوں   کی اُنگلیاں   اپنے حال پر  (Normal)  چھوڑنا، یعنی نہ باِلکل ملائیے نہ ان میں   تَناؤ پیدا کیجئے {3}  ہتھیلیوں   اور اُنگلیوں   کاپَیٹ قِبلہ رُو ہونا {4}  تکبیر کے وقت سر نہ جُھکانا {5} تکبیر شُرو ع کرنے سے پہلے ہی دونوں   ہاتھ کندھوں   تک اُٹھالینا   {6}  تکبیر کے فوراً بعد ہاتھ باندھ لینا سنّت ہے  (تکبیرِاُولیٰ کے بعد فوراً باندھ لینے کے بجائے ہاتھ لٹکا دینا یا کہنیاں   پیچھے کی طرف جُھلانا، سنّت سے ہٹ کرہے)   (بہارِشریعت ،حصہ ۳ ص۸۸۔۹۰)

 ’’ خدیجۃُ الکُبریٰ  ‘‘ کے گیارہ حُرُوف کی نسبت سے قِیام کی11 سُنّتیں 

             {1}  اُلٹی ہتھیلی سینے پرچھاتی کے نیچے رکھ کر اسکے اُوپرسیدھی ہتھیلی رکھئے۔ (غُنیہ، ص۳۰۰)  {2} پہلے ثناء  {3}  پھر تَعَوُّذ (تَ۔عَوْ۔وُذ)  یعنی اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  پڑھنا  {4}   پھر تَسْمِیَہ  (تَسْ۔مِ۔یَہ)  یعنی بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط پڑھنا  {5} ان تینوں   کو ایک دوسرے کے فوراً بعد کہنا  {6}  ان سب کو آہِستہ پڑھنا  {7}  اٰمین کہنا {8} اس کو بھی آہِستہ کہنا  {9}  تکبیرِ اُولیٰ کے فوراً بعد ثَناء پڑھنا  {10}  تَعَوُّذ صِرف پہلی رَکْعَت میں   ہے اور  {11}  تَسْمِیَہ ہر رَکعَت کے شُروع میں   سنّت ہے ۔  ( بہارِشریعت ،حصّہ ۳ ص۹۰ ۔۹۱)

 ’’ محمد ‘‘  کے چار حُرُوف کی نسبت سے رُکوع کی 4سنّتیں 

              {1}  رُکوع کیلئے اللّٰہُ اکبر کہنا   ( بہارِشریعت ،حصّہ ۳ ص ۹۳ )  {2}  اسلامی  بہن کیلئے رُکوع میں  گُھٹنوں   پر ہاتھ رکھنا اور اُنگلیاں  کُشادہ نہ کرنا سنّت ہے

Index