اسلامی بہنوں کی نماز

اچھّی خاصی تعداد مُلَوَّث نظر آتی ہے، یاد رکھئے !جتنی بھی نَمازیں   اِس طرح پڑھی ہوں   گی سب کا لوٹانا واجِب ہے۔’’قومہ  ‘‘  اور  ’’ جلسہ  ‘‘  میں   کم از کم ایک بار سُبحنَ اللّٰہ کہنے کی مقدار ٹھہرنا واجِب ہے  {18}  ’’ قِیام  ‘‘  کے علاوہ کسی اور موقع پر قرآنِ مجید پڑھنا  (بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۷ )   {19}  قراءت رُکوع میں   پَہُنچ کر ختْم کرنا  (اَیضاً)  {20}   زمینِ  مَغْصُوْبَہ  ( یعنی ایسی زمین جس پر ناجائز قبضہ کیا ہو)  یا  {21}  پَرایا کھیت جس میں   زَراعت موجود ہے  (دُرِّمُختار ج ۲ ص ۵۴)   یا {22}  جُتے ہوئے کھیت میں    (اَیضاً) یا {23}  قبر کے سامنے جبکہ قبر اور نَمازی کے بیچ میں   کوئی چیزحائل نہ ہونَماز پڑھنا  (عالمگیری ،ج۵ص۳۱۹)  {24}  کُفّار کے عبادت خانوں  میں  نَمازپڑھنابلکہ ان میں  جانابھی ممنوع ہے ۔  (رَدُّالْمُحتارج۲ ص  ۵۳ )

نَماز اور تصاویر

 {25}  جاندار کی تصویر والا لباس پہن کر نماز پڑھنامکروہِ تحریمی ہے نَماز کے علاوہ بھی ایسا کپڑا پہننا جائزنہیں    (بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۵)  {26}  نَمازی کے سر پر یعنی چَھت پر یا سَجدے کی جگہ پر یا آگے یا دائیں   یا بائیں   جاندار کی تصویر آویزاں   ہونا مکروہِ تحریمی ہے اور پیچھے ہونا بھی مکروہ ہے مگرگُزَشتہ صورَتوں   سے کم ۔ اگر تصویر فَرش پر ہے اور اس پرسَجدہ نہیں   ہوتا تو کراہت نہیں  ۔اگر تصویر غیر جاندار کی ہے جیسے دریا پہاڑ وغیرہ تو اس میں   کوئی مُضایَقہ نہیں   ۔اِتنی چھوٹی تصویر ہو جسے زمین پر رکھ کر کھڑے ہو کر دیکھیں   تو اَعضاء کی تفصیل نہ دکھائی دے ( جیسا کے عُمُوماً طوافِ کعبہ کے منظر کی تصویر یں   بَہُت چھوٹی ہوتی ہیں   یہ تصاویر)  نَماز کیلئے باعثِ کراہت نہیں   ہیں  ۔ (بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۱۹۵،۱۹۶) ہاں   طواف کی بھیڑ میں   ایک بھی چِہرہ واضِح ہوگیا تو مُمانَعَت باقی رہے گی ۔ چِہرے کے علاوہ مَثَلاً ہاتھ ،پاؤں  ،پیٹھ ،چِہرے کا پچھلا حصّہ یا ایسا چِہرہ جس کی آنکھیں   ، ناک،ہونٹ وغیرہ سب اعضاء مٹے ہوئے ہوں   ایسی تصاویر میں   کوئی حَرَج نہیں   ۔

 ’’ خدا کے نبی موسٰی کی ماں   کا نام یُوحانِذہے ‘‘ کے تیس حُرُوف کی نسبت سے نَماز کے30 مکروہاتِ تَنزِیہَہ

         {1}  دوسرے کپڑے مُیَسَّر ہونے کے باوُجُود کام کاج کے لباس میں   نماز پڑھنا۔ (شَرْحُ الْوِقایَۃ،ج۱ ص۱۹۸)  {2} مُنہ میں   کوئی چیز لئے ہوئے ہونا ۔ اگر اس کی وجہ سےقراءت ہی نہ ہو سکے یا ایسے اَلفاظ نکلیں   کہ جو قرآنِ پاک کے نہ ہوں   تو نَماز ہی فاسِد ہو جائے گی (دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتارج۲ص۴۹۱)   {3}  رُکوع یاسَجدہ میں   بِلا ضَرورت تین بار سے کم تسبیح کہنا  ( اگر وقت تنگ ہو یا ٹرین چل پڑنے کے خوف سے ہو تو حرج نہیں  )  (بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص۱۹۸)  {4} نَما ز میں   پیشانی سے خاک یا گھاس چُھڑانا ۔ ہاں   اگران کی وجہ سے نَماز میں   دھیان بٹتا ہوتو چُھڑانے میں   حَرَج نہیں    (عالمگیری ج ۱ ص۱۰۵)   {5}  نَماز میں   ہاتھ یا سر کے اشارے سے سلام کا جواب دینا ( دُرِّمُختار ج ۲ ص۴۹۷)  زَبان سے جواب دینامُفسدِنَماز ہے (عالمگیری،ج۱ص۹۸)   {6}  نَماز میں  بِلا عُذر چار زانُو یعنی چوکڑی مارکر بیٹھنا  (دُرِّمُختار ج۲ص۴۹۸)  {7}  انگڑائی لینا اور  {9-8}  اِرادتاً  کھانسنا،کَھنکارنااگر طبیعت چاہتی ہو تو حَرَج نہیں   (بہارِ شریعت ،حصّہ ۳ ص ۲۰۱، عالمگیری ج ۱ص۱۰۷)  {10} سَجدے میں   جاتے ہوئے گُھٹنے سے پہلے بِلا عُذر ہاتھ زمین پر رکھنا  (مُنْیَۃُ الْمُصَلِّیص۳۴۰)  {11}  اُٹھتے وقت بِلاعُذر ہاتھ سے قبل گُھٹنے زمین سے اُٹھانا  (اَیضاً)    {12}  نَماز میں   ثنا ،تعوُّذ،تَسمِیَہ اور اٰمین زور سے کہنا  (غُنْیہ ص۳۵۲،عالمگیری ج ۱ ص۱۰۷)  {13}   بِغیر عُذْر دیوار وغیرہ پر ٹیک لگانا  (غُنْیہ ص۳۵۳)   {14 } رُکوع میں  گُھٹنوں   پر اور  {15} سَجدوں   میں   زمین پر ہاتھ نہ رکھنا  (عالمگیری ج۱ ص۱۰۹)   {16} دائیں   بائیں   جھومنا ۔اورتَراوُح یعنی کبھی دائیں   پاؤں   پر اور کبھی بائیں   پاؤں   پر زور دینا یہ سنَّت ہے۔ ( فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج ۷ ص ۳۸۹، بہارِ شریعتحصّہ ۳ص ۲۰۲)  اور سَجدے کیلئے جاتے ہوئے سیدھی طرف زور دینا اور اُٹھتے وقت اُلٹی طرف زور دینا مُستَحَبہے  {17}  نَماز میں   آنکھیں   بند رکھنا ۔ہاں   اگرخُشُوع آتا ہو تو آنکھیں   بند رکھنا افضل ہے  (دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتار ج ۲ ص ۴۹۹ )   {18} جلتی آگ کے سامنے نَماز پڑھنا ۔ شَمْع یا چَراغ سامنے ہو تو حَرَج نہیں    (عالمگیری ج۱ص۱۰۸)