پردے کے بارے میں سوال جواب

جواب :  میاں   بیوی کو چاہیے کہ آپس میں   رواداری و محبت سے رہیں  ، دونوں   ایک دوسرے کے حُقُوق پر نظر رکھیں  اوران کو ادا بھی کرتے رہیں   یہ نہ ہو کہ عورت کو مرد محض’’ لونڈی‘‘ بناکر رکھے کیونکہ جس طرح  اللہ  عَزَّ وَجَلَّ  نے مردوں   کو حاکمیّت(حا ۔ کِ ۔ مِی ۔ یَت) دی ہے اسی طرح یہ بھی فرمایاہے کہ وَ  عَاشِرُوْهُنَّ  بِالْمَعْرُوْفِۚ-ترجَمۂ کنزالایمان :  اور ان( یعنی عورتوں  ) سے اچھا برتاؤ کرو  (پ۴النساء آیت ۱۹) حُضُورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے فرمایا :  تم میں   اچھے لوگ وہ ہیں   جو عورَتوں   سے اچھی طرح پیش آئیں   ۔ (سُنَنِ اِبن ماجہ ج۲ ص۴۷۸ حدیث۱۹۷۸) مرد اپنی عورت کو نیکی کی دعوت دیتا، اِس کو ضروری مسائل سکھاتا رہے ، اس کے کھا نے پینے کالحاظ رکھے اور اگر کبھی کوئی خلافِ مزاج بات ہوجائے تو درگزر سے کام لے یہ نہ ہوکہ مارپٹائی پر اتر آئے کہ اس طرح ضدپیدا ہو جاتی ہے اورسُلجھی ہوئی بات اُلجھ جاتی ہے  ۔ دو فرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   ملاحَظہ ہوں   : {1}عورت پسلی سے پیدا کی گئی وہ تیرے لئے کبھی سیدھی نہیں   ہو سکتی اگر تو اسے برتنا چاہے تو اسی حالت میں   برت سکتا ہے اور سیدھا کرنا چاہے گا تو توڑ دے گا اور توڑنا طَلَاق دینا ہے  ۔  (صَحِیح مُسلِم  ص۷۷۵ حدیث۱۴۶۸) {2}مسلمان مرد(اپنی) عورت ِمومِنہ کو مَبْغُوض نہ رکھے (یعنی اِس سے نفرت و بغض نہ رکھے ) اگر اس کی ایک عادت بُری معلوم ہوتی ہے ، دوسری پسند ہو گی(ایضاً  حدیث۱۴۶۹) مطلب یہ ہے کہ اگر بیوی کی کوئی ایک آدھ عادت خراب محسوس ہوتی ہے توبعض خصلتیں   اچّھی بھی لگتی ہوں   گی لہٰذا اُس کی اچّھائیوں   پر نظر کرے اور خامیوں   کی مناسِب طریقے سے اصلاح کی کوشش جاری رکھے  ۔

  نمک زیادہ ڈالدیا

            اپنی زوجہ کی خلافِ مزاج حرکت پر صبر کرنے والے ایک خوش نصیب شخص کی ایمان افروز حکایت پڑھئے اور جھومئے ، دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 472 صَفحات پر مشتمل کتاب، ’’بیاناتِ عطّاریہ‘‘حصّہ دُوُم کے صَفْحَہ164پر ہے : ایک آدَمی کی بیوی نے کھانے میں   نمک زیادہ ڈالدیا ۔  اسے غُصّہ  تو بَہُت آیا مگر یہ سوچتے ہوئے وہ غُصّے کو پی گیا کہ میں   بھی تو خطائیں   کرتا رَہتا ہوں  اگر آج میں   نے بیوی کی خطا پر سختی سے گرفت کی تو کہیں   ایسا نہ ہوکہ کل بروزِقِیامت اللہ عَزَّ وَجَلَّ   بھی میری خطاؤں   پر گرفت فرمالے  ۔  چُنانچِہ اُس نے دل ہی دل میں   اپنی زَوجہ کی خطا مُعاف کردی ۔  اِنتِقال کے بعد اس کوکسی نے خواب میں   دیکھ کر پوچھا : اللہ عَزَّ وَجَلَّ   نے آپ کے ساتھ کیا مُعامَلہ فرمایا ؟ اُس نے جواب دیا کہ گناہوں   کی کثرت کے سبب عذاب ہونے ہی والاتھا کہاللہ عَزَّ وَجَلَّ نے فرمایا :  میری بندی نے سالن میں   نمک زیادہ ڈال دیا تھا اور تم نے اُس کی خطا مُعاف کردی تھی ، جاؤ میں  بھی اُس کے صلے میں   تم کوآج مُعاف کرتا ہوں   ۔

اللہ  کی رحمت سے تو جنّت ہی ملے گی

اے کاش! مَحَلے میں  جگہ اُن کے ملی ہو

بیوی کیلئے جنَّت کی بشارت

             بیوی کوبھی چاہیے کہ وہ بھی اپنے شوہرکی فرمانبرداری کر کے اسے راضی رکھے  ۔  حضرتِ سیِّدَتُنا اُمِّ سلمہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا سے روایت ہے کہ نبیِّ رَحمت ، شفیعِ امّت، شَہَنشاہِ نُبُوَّت ، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جنَّت نشان ہے : جو عورت اِس حال میں   مرے کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو وہ جنَّت میں   داخِل ہو گی ۔  (سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج۲ ص۳۸۶ حدیث ۱۱۶۴) بیوی شوہر کو اپنا ’’غلا م‘‘ نہ بنالے کہ جومیں   چاہوں   وُہی ہو، چاہے کچھ ہو جائے مگرمیری بات میں   فرق نہ آئے بلکہ اس کے لیے بھی یہی حکم ہے کہ اپنے شوہر کے حُقُوق کا خیال رکھے ، اس کی جائز خواہشات کو پورا کرتی رہے اور اس کی نافرمانی سے بچتی رہے  ۔  حضرتِ سیِّدُناقَیس بن سعدرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ سلطانِ انبیائے کرام ، شاہِ خیرُالْاَنام  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عظیم الشّان ہے :  ’’ اگر میں   کسی کو حکم کرتا کہ غیرِ خدا کے لئے سجدہ کرے تو حکم دیتا کہ عورت اپنے شوہر کو سجدہ کرے  ۔ ‘‘ (سُنَنِ اِبن ماجہ ج۲ ص۴۱۱ حدیث ۱۸۵۳) اس حدیثِ پاک سے شوہروں   کی اہمیت خوب واضح ہوتی ہے لہٰذا اسلامی بہنوں   کو چاہیے کہ ان کے حُقُوق میں   کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں   ۔  میاں   بیوی دونوں   ایک دوسرے کے والدین کو اپنے والدین سمجھ کر ان کے آداب بجا لاتے رہیں  اور ساتھ ہی دعا بھی کرتے رہیں   کہ  اللہ  عَزَّ وَجَلَّ   ہمارے مابین پیار محبت قائم ودائم فرمائے اور ہمارے گھر کو امن کا گہوارہ بنائے  ۔

 اسلامی بہنوں   کا مدنی سہرا

(مدنی ماحول کی بے شمار دلہنوں   کوپیش کیا جانے والا مدنی پھولوں   کی خوشبوؤں   سے مہکتا مدنی سہرا ملاحظہ فرمایئے اِس سہرے میں   سجے ہوئے مدنی پھول اگر کوئی اسلامی بہن اپنے دل کے مدنی گلدستے میں   سجا لے تو اِنْ شَاءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ وہ اپنے ازدواجی معاملات میں   کبھی بھی دُکھی نہ ہو گی )

فضلِ رب سے بنتِ …… دُلہن بنی                   پھول خوشیوں  کے کِھلے چادر حیا کی ہے تنی

 

Index