پردے کے بارے میں سوال جواب

جواب : ان پانچ رشتے داروں   کے بعدبھائی پھر چچا پھر چچا زادعَصَبہ رشتہ دار اپنی تفصیل کے ساتھ ولی بنیں   گے ان کی تفصیل کے لئے دیکھیے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت حصّہ 7 صَفْحَہ43 ۔ جب عَصَبَہ بِنَفْسِہٖ کی فہرست میں   شامل کوئی بھی رشتہ دار نہ ہوتو پھر ماں   ولی ہوگی ماں   بھی نہ ہو تو پھردادی پھر نانی وَغیرذٰلِک ولی ہوں   گی اس مقام پر بھی رشتہ داروں   کی ایک طویل فہرست ہے اس فہرست کی تفصیل کے لئے بھی بہار شریعت حصّہ 7 صَفْحَہ 42 تا52 کا مُطالَعَہ کیجئے  ۔

  کُفو کسے کہتے ہیں  ؟

سُوال :  کُفو کسے کہتے ہیں  ؟

جواب :  محاورۂ عام (یعنی عام بول چال)میں   فَقَط ہم قوم کوکُفو کہتے ہیں   اور شرعاً وہ کفو ہے کہ نَسَب یا مذہب یا پیشے یا چال چلن یاکسی بات میں   ایسا کم نہ ہو کہ اس سے نکاح ہونا اولیاء زن(یعنی عورت کے باپ داداوغیرہ) کے لئے عُرفاً باعثِ ننگ و عار(یعنی شرمندگی و بدنامی کا سبب)ہو ۔   (فتاوٰی ملک العلماء ص۲۰۶) صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ  علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  بہارِ شریعت میں   فرماتے ہیں : کفائت(یعنی کفو ہونے ) میں   چھ چیزوں   کااعتبار ہے :  (1)نَسَب (سلسلہ ٔ خاندان)(2)اسلام (3) حِرفہ(پیشہ)(4) حُرِّیَّت (آزاد ہونا)(5) دِیانت (دینداری)   (6)مال ۔  (بہارِشریعت حصہ ۷  ص۵۳

            کُفْوْ کی تمام شرائط کی وضاحت

                                                                          (1)  نَسَب کا بیان

سُوال  : نسب میں   کُفو ہونے سے کیا مراد ہے ؟

جواب :  نَسَب میں   کفو ہونے سے مراد یہ ہے کہ باعتبار عُرف لڑکی کے مقابلے میں   لڑکے کانَسَب یا تو اعلیٰ ہو یا برابر اور اگر کچھ کم ہو بھی تو اتنا کم نہ ہو کہ لڑکی کے اولیاء(یعنی باپ دادا وغیرہ ) کے لئے عار(ذلّت) کا باعث بنے  ۔  نَسَب کے اعلیٰ(عمدہ) و ادنیٰ(کم تر) یا برابر حیثیت کے ہونے میں   کچھ تفصیل ہے  :

            (1)قریش میں   جتنے خاندان ہیں   وہ سب باہم (یعنی آپس میں  )کُفو ہیں   ۔  یہاں   تک کہ’’ قریشیٔ غیر ہاشمی‘‘ ہاشمی کاکُفوہے  ۔ فتاوٰی رضویہ میں  ہے :  ’’ سیِّدانی کا نکاح قریش کے ہر قبیلے سے ہو سکتا ہے خواہ علوی ہو یا عباسی یا جعفری یا صدّیقی یا فاروقی یا عثمانی یا اُمَوی  ۔  (فتاوٰی رضویہ  ج۱۱ ص ۷۱۶) (2)کوئی’’ غیرِ قریشی ‘‘ قریش کا کُفو نہیں   (3)قریش کے علاوہ عَرَب کی تمام قومیں   ایک دوسرے کی کُفو ہیں   ۔  انصار ومُہاجِرین سب اس میں   برابر ہیں   (4) عَجَمِیُّ النَّسْل عَرَبی کا کُفو نہیں   مگر عالمِ دین کہ اس کی شرافت نسب کی شرافت پر فوقیت رکھتی ہے  ۔ (بہار شریعتحصّہ۷ ص۵۳) (5)عَجَم کی قوموں   (یعنی غیر عربیوں   ) میں  نَسَب کے علاوہ باقی اُمُور کا کفائَ ت میں   لحاظ کیا جائے گا اور عجمی قوموں  (کو رَذِیل یعنی گھٹیا قرار دینے ) کا اکثر مدار (یعنی دارومدار ) پیشوں   (یعنی دھندے روزگار) پر ہے .5(فتاوی امجدیہ ج .5۲.5 ص.5۱۳۲.5 )لہٰذا عُرف میں   کسی قوم کو اس کے پَیشے کی بِنا پرکم حیثیت کا سمجھاجاتا ہو تو یہ بات بھی لڑکے کے کفو نہ ہونے کا باعث ہو گی ۔  (فتاوٰی فیض الرسول ج۱ ص۷۰۵ )  

عَجَمی لڑکا اور عَرَبی لڑکی

سوال :   عجمی ( یعنی غیرِ عَرَبی) عَرَبی کا کُفو ہے یا نہیں  ؟

جواب :  عجمیوں   میں   سے عالمِ دین کے علاوہ کوئی اورعربی کا کُفو نہیں   ۔  صدرُ الشَّریعہ ، بدرُ الطَّریقہحضرتِ  علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت حصّہ 7 صَفْحَہ 53 پر فرماتے ہیں   : قُریش میں   جتنے خاندان ہیں   وہ سب باہم (یعنی آپس میں  ) کُفو ہیں  ، یہاں   تک کہ’’ قَرَشیٔ غیرِ ہاشِمی‘‘ ہاشِمی  کاکُفو ہے اور کوئی’’ غیرِقَرَشی‘‘ قریش کا کُفو نہیں   ۔  قُریش کے علاوہ عَرَب کی تمام قومیں   ایک دوسرے کی کُفو ہیں  ، انصار و مہاجِرین سب اس میں   برابر ہیں  ، عَجَمِیُّ النَّسْل(یعنی غیر عربی)عَرَبی کا کُفو نہیں   مگر عالمِ دین کہ اس کی’’ شرافت‘‘ نَسَب کی شرافت پر فوقِیَّت رکھتی ہے  ۔    (فتاوٰی قاضی خان ج۱ ص۱۶۳، عالمگیریج۱ص۲۹۰، ۲۹۱)

                                                عالم کی ایک بہت بڑی فضیلت

             میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان علیہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ جلد 11صَفْحَہ713 پر فرماتے ہیں  : ٰ’’ فَتاوٰی خَیرِیّہ‘‘ میں  ہے کہ حضرت ابنِ عبّاس رضی اللہُ تعالٰی عَنْہُما نے فرمایا : ’’ عُلَماء کو عام مومنین پر سات سو(700) دَرَجات برتری ہے اور ہر دو دَرَجوں   میں   پانسو (500) سال کا سفر ہے  ۔ ‘‘ اور اس پر اِجماع ہے اور تمام علمی کُتُب، قَرَشی پر عالم کے تَقَدُّم (فوقیَّت) میں  مُتَّفق ہیں  ، جبکہ اللہ  عَزَّ وَجَلَّ  نے اپنے ارشاد هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ-’’ کیا عالم اور جاہل برابر ہیں  ‘‘۲۳ : الزمر۹ ) میں  قَرَشی اور غیرِقَرَشی کی کوئی تفریق

Index