قُیُودات کا نبھانا بے حد دُشوار نظر آتا ہے ۔ شَرعی تقاضوں کا لحاظ کئے بِغیر نرس کی ملازَمت اختیار کرنا گنہگارہونا اور اپنے اوپر بے شمارفِتنوں کا دروازہ کھولناہے ۔
سُوال : کیا جہاد میں صَحابِیّا ت رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِنَّ اَجمَعِین کی زخمیوں کی خدمات ثابِت نہیں ؟ اگر ثابِت ہیں تو نَرسوں کو مریضوں کی خدمتوں کی آزادی کیوں نہیں دی جارہی؟
جواب : صَحابِیّات رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِنَّ اَجمَعِینکا مقصد حُصولِ جنّت اور نرسوں کا مقصودتَحصِیلِ دولت ، وہاں پردہ نہایت سخت، یہاں عام طور پر بے پردَگی شَرط ۔ پھرجِہاد اوراَسپتال(اَسْ ۔ پَ ۔ تال) میں زمین وآسمان کافرق بھی ہے ۔ اگر آج بھی جِہاد فرضِ عین ہو جائے تو بالِغ مردوں کووالدَین اورشوہر والیوں کو شوہر روکیں تب بھی جِہاد میں جانا ضَروری ہو جائے گاجبکہ اَسْپَتَال میں یہ صورَت نہیں ۔ پھر بھی تمام شَرعی تقاضے پورے ہو سکتے ہوں تو نرس بننے کیلئے اجازت کی صورَت آگے بیان کر دی گئی ہے ۔
نرس کی نوکری کے جواز کی ایک صورت
سُوال : نرس کی نوکری کے جواز کی آیا کوئی صورت بھی ہے یا نہیں ؟
جواب : بالفرض کوئی ایسااسپتال ہو جہاں بالکل بے پردگی نہ ہوتی ہو ، غیر مرد کو چُھونے ، انجکشن لگانے ، پٹّی وغیرہ باندھنے کی بھی نوبت نہ آتی ہو، اِس کے علاوہ بھی اگر کوئی مانِعِ شرعی نہ ہو تو وہاں نرس کی نوکری جائز ہے ۔
اسلامی بہنو! الحمد للّٰہ عَزَّوَجَلَّدعوتِ اسلامی کی بَرَکت سے ہر طرف سنّتوں کی دُھوم دھام ہے ۔ آ یئے دعوتِ اسلامی کی ایک ایمان افروز ’’بہار‘‘ سے اپنے قلب و جگر کو گلِ گلزار کیجئے ۔ چُنانچِہبابُ المدینہ (کراچی) کی ایک اسلامی بہن کے بیان کاخُلاصہ ہے کہ کچھ عرصے پہلے ہم اپنے ابو جان کی بے رُوزگاری کی وجہ سے کافی آزمائش میں مبتَلا تھے ۔ گھر کے کثیر اَخراجات پورے کرنے کی خاطر ابّو جان ایک مدّت سے بیرونِ ملک نوکری کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے تھے مگر بات بنتی نظر نہ آتی تھی ۔ ایک دن کسی اسلامی بہن نے امّی جان کو بتایا : اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتماعات میں شریک ہونے والیوں کی دعاؤں کی قَبولیت کے کئی واقِعات ہیں ، لہٰذا آپ بھی اجتماع میں شریک ہو کر اپنے مسئلے کیلئے دعا کیجئے ۔ اس پر امّی جان نے اجتماع میں حاضر ی دی اوروہاں پر ہمارے ابّو جان کی نوکری کے لئے بھی دُعا کی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّاجتماع میں شرکت کی بَرَکت سے کچھ ہی دِنوں میں بیرونِ ملک ابو جان کی نوکری کی ترکیب بن گئی ۔ اب تو تمام گھر والوں کے دلوں میں دعوتِ اسلامی کی مَحَبَّت گھرکر گئی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلیہ دعوتِ اسلامی کا صدقہ ہے کہ آج ہمارے گھر میں مَدَنی ماحول ہے اور میں بھی دعوتِ اسلامی کی ایک ادنیٰ مبلِّغہ کی حیثیت سے مَدَنی کام کرنے کے لئے کوشاں ہوں ۔
غیبی امداد ہو گھر بھی آباد ہو، لطفِ حق دیکھ لیں اجتماعات میں
چل کے خود دیکھ لیں ، رزق کے در کھلیں ، برکتیں بھی ملیں اجتماعات میں
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اسلامی بہنو! سنّتوں بھرے اجتماعوں میں دونوں جہانوں کی برکتوں کی بارشوں کے بھی کیا کہنے ! مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عاشقاؤں کے قُرب میں مانگی جانے والی دعائیں کیوں رنگ نہ لائیں ۔ اچھی صحبت پھر اچّھی صحبت ہوتی ہے ۔ اچّھوں کی نزیکی مرحبا صد کروڑ مرحبا! اِس ضمن میں اچّھے پڑوسیوں کے مُتَعلِّق ایک ایمان افروز روایت پڑھئے اور ایمان تازہ کیجئے :
حسنِ اخلاق کے پیکر، نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اکبر عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : ’’اللہ عَزَّ وَجَلَّ نیک مسلمان کی وجہ سے اس کے پڑوس کے 100گھروں سے بَلا دور فرما دیتا ہے ۔ ‘‘ (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطَّبَرانِیّ ج۳ ص ۱۲۹حدیث ۴۰۸۰)
سُوال : مخلوط تعلیم ( CO.EDUCATION)کے بارے کیا حکم ہے ؟
جواب : بالِغان کی مخلوط تعلیم کامُرُوَّجہ سلسلہ سراسر ناجائز وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے ۔
سُوال : فی زمانہ عورت کو اسکول کالج کی تعلیم میں کن کن خطرات کا سامنا ہے ؟