پردے کے بارے میں سوال جواب

بہار مُلاحَظہ فرمایئے چُنانچِہ بابُ الاسلام (سندھ) کی ایک اسلامی بہن دعوتِ اسلامی کے مشکبارمَدَنی ماحول سے وابَستہ ہونے کا سبب کچھ یوں   بیان کرتی ہیں   : میں  نمازیں   قضا کرنے ، بے پردگی اورفلم بینی جیسے کثیر گناہوں   میں   گرفتار ہوکر وقت کے انمول ہیروں   کو بربادیٔ آخرت کا سامان خریدنے میں  صَرف (یعنی خرچ)کرنے اور جہنَّم میں   لے جانے والے اعمال کی بجا آوری میں   مصروف تھی ۔ افسوس! گناہوں   کی دلدل میں   گلے گلے تک دھنس جانے کے باوُجُود مجھے احساس تک نہ تھا کہ یہ تمام اَفعال خدا و مصطَفیٰ عَزَّوَجَلَّوصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کو ناراض کرنے والے ہیں   ۔ میری اِصلاح کا سبب وہ قیمتی لمحات بنے جو میں   نے دعوت ِاسلامی کے اسلامی بہنوں   کے ہفتہ وار سنتوں   بھرے اِجتماع میں  گزارے  ۔ اس اجتماع میں   شریک ہونے کا وسیلہ ایک مبلّغۂ دعوتِ اسلامی کی اِنفِرادی کوشش بنی ۔ اجتماع میں  شرکت کی سعادت تو کیا ملی میرا دل چوٹ کھا کر رَہ گیا! بے وفا دنیا سے میر ا دل ٹوٹ گیا، وہ دل جوکبھی دنیا کی رنگینیوں  میں   گم رہتا تھا ، اب اُس سے اُچاٹ ہو چکا تھا ۔  مجھے یہ احساس ہو چلا تھا کہ   ؎

ایک جھونکے میں   اِدھر سے اُدھر    زندَگی نام ہے اِس کا مگر

چار دن کی بہار ہے دنیا                    موت کا انتظار ہے دنیا

            اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّمیں   گناہوں   سے توبہ کر کے جنّت میں   لے جانے والے اعمال میں   لگ گئی  ۔  اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّمیں   نے دعوتِ اسلامی کا مَدَنی کام کرنا شروع کردیا ، تادمِ تحریر ایک حلقہ مُشاوَرت کی ذمہ دار کی حیثیت سے سُنَّتوں   کی خدمت کی سعادت حاصل کر رہی ہوں    ۔   

گناہوں   نے کہیں   کا بھی نہ چھوڑا                  مری بد عادتیں   ساری چھٹیں   گی

کرم مجھ پر حبیبِ کبریا ہو               اگر لطف آپ کا یا مصطفٰے ہو

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کا% 99کام انفرادی کوشِش سے ہے

        اسلامی بہنو!دیکھا آپ نے ! اِنفرادی کوشش کی کیسی بَرَکتیں   نصیب ہوئیں   ! بربادیٔ آخرت کے سنگلاخ راستے پرگامزن اسلامی بہن کواَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّ جنت میں   لے جانے والی شاہراہ پر چلنے کی توفیق مل گئی  ۔ یقینا نیکی کی دعوت کے مدنی کام میں   اِنفِرادی کوشِش کو بڑا عمل دَخل ہے حتّٰی کہ ہمارے میٹھے میٹھے آقا، مدینے والے مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نیز سب کے سب اَنبیاءکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے نیکی کی دعوت کے کام میں   اِنفرادی کوشش فرمائی ہے  ۔  ’’بے شک دعوتِ اسلامی کاتقریباً%99 (ننانوے فیصد ) مَدَنی کام اِنفرادی کوشش کے ذَرِیعے ہی ممکن ہے  ۔ ‘‘اجتماعی کوشش کے مقابلے میں   اِنفرادی کوشش بے حد آسان ہے کیونکہ اجتماع میں   بَہُت ساری اسلامی بہنوں  کے سامنے ’’بیان ‘‘ کرنے کی صلاحیّت ہر ایک میں   نہیں   ہوتی جبکہ اِنفرادی کوشش ہر وہ اسلامی بہن بھی کر سکتی ہے جسے بیان کرنا کُجا بولنا بھی نہ آتا ہو ۔ ہر اسلامی بہن کو چاہئے کہ مَدَنی مرکز کے دئیے ہوئے طریقۂ کار کے مطابق اسلامی بہنوں   ( خواہ ان کا تعلّق زندگی کے کسی بھی شُعبے سے ہو)کو بے دھڑکنیکی کی دعوت پیش کرے  ۔ کیا عجب کہ آپ کے چند کلمات کسی کی دنیاو آخِرت سنوارنے اورآپ کے لئے کثیر ثوابِ جاریہ پانے کاذَرِیعہ بن جائیں    ۔  

اِنفِرادی کوشِشیں   کرتی رہیں                نیکیوں   سے جھولیاں   بھرتی رہیں

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

خطرناک زَہریلا سانپ

سُوال :   بیوی کے گھر سے باہَر نکلنے پرشوہر کے بُرا منانے کے تعلُّق سے صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا کوئی واقِعہ بتا دیجئے  ۔

جواب : ایک غیرتمندصَحابی کی حِکایت سنئے اور عبرت سے سر دُھنئے  ۔ چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُناابوسعید خدریرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں   : ایک نوجوان صَحابیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی نئی نئی شادی ہوئی تھی  ۔  ایک بار جب وہ اپنے گھر تشریف لائے تو دیکھا کہ اُن کی دُلہن گھر کے دروازے پر کھڑی ہے ، مارے جلال کے نَیزہ تان کر اپنی دُلہن کی طرف لپکے  ۔  وہ گھبرا کر پیچھے ہٹ گئی اور رو کر پکاری : میرے سرتاج! مجھے مت ماریئے ، میں   بے قُصُور ہوں  ، ذرا گھر کے اندر چل کر دیکھئے کہ کس چیز نے مجھے باہَر نکالا ہے ! چُنانچِہ وہ صَحابیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اندر تشریف لے گئے ، کیا دیکھتے ہیں   کہ ایک خطر ناک زَہریلا سانپ کُنڈلی مارے بچھونے پر بیٹھا ہے  ۔  بے قر ار ہو کر سانپ پر وار کرکے اس کو نیزے میں   پِرَو لیا  ۔  سانپ نے تڑپ کر اُن کو ڈس لیا ۔ زخمی سانپ تڑپ تڑپ کر مر گیا اور وہ غیرت مند صَحابیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی

Index