مسلمان عورَتیں گواہی دیں کہ ہم نے اِس کو خود جادو کرتے یا کرواتے دیکھا ہے ۔
سُوال : جادو ٹونہ کرانے یا مختلف طرح کے الزامات رکھنے والے کی اُخروی سزا بھی بیان فرمادیجئے تاکہ مسلمان ڈریں اور توبہ کریں ۔
جواب : دو روایات ملاحظہ ہوں : {1}دو جہاں کے سلطان ، سرورِ ذیشان ، محبوبِ رَحمٰنعَزَّوَجَلَّ وصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نِشان ہے : ’’جو کسی مسلمان کی برائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی جاتی تو اس کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس وقت تک دوزخیوں کے کیچڑ ، پیپ اور خون میں رکھے گا جب تک کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے نہ نکل آئے ۔ ‘‘ (سُنَنُ اَ بِی دَاوٗدج۳ ص۴۲۷ حدیث ۳۵۹۷ )
{2}امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مولائے کائنا ت ، علیُّ الْمُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اﷲُ تَعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں : کسی بے قُصُور پربُہتان (الزام) لگانا آسمانوں سے بھی بھاری گناہ ہے ۔ ( نوادرالاصول للحکیم الترمذی ج۱ص۹۳)
سُوال : اگر کسی سے الزام تراشی وغیرہ کے گناہ ہوگئے ہوں وہ کیا کرے ؟
جواب : اگرکسی نے محض بدگُمانی یاقِیاس کے باعِث یاسنی سنائی باتوں میں آ کر کسی پر زِنا، لواطت ، بدنِگاہی، چوری ، جھوٹ، وعدہ خِلافی، جادو ٹونہ کروانے وغیرہ کا بُہتان لگانے کی خطاکی ہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ کرے اورجن جن کے آگے بُہتان لگایا ہے اُ ن کو بھی اپنی غَلَطی بتا کر اپنی توبہ پر مُطَّلع کرے تا کہ جس غریب کو بِغیر ثبوتِ شَرعی کے رُسوا کیا ہے اُن کی نظروں میں اُس کی عزّت بحال ہو جائے ۔ اگر صاحِبِ مُعامَلہ (یعنی جس پر الزام لگایا گیا ہے اس )کوبھی معلوم ہوگیاہے توبصد ندامت اس سے بھی مُعافی مانگ کراسے خوش کرے ۔ یہاں مَعاذَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ زانیوں (اور اِغلامیوں وغیرہ)کی حوصلہ افزائی نہیں ہے بلکہ ان کو بھی توبہ کے تمام تقاضے پورے کرنے ضَروری ہیں ورنہ دنیاوآخِرت میں ان کے لئے ’’قاذِف‘‘( یعنی زِنا کی تہمت لگانے والے )کے مقابلے میں زیادہ سَخت سزائیں ہیں ۔ اِس طرح کے مجرِم بلکہ ہر طرح کا گناہ کرنے والے بھی اللہ عَزَّوَجَلکے حُضُور توبہ کریں ۔ حُقُوق الْعِباد کی پامالی کی صورَت میں ان کی مُعافی تَلافی کے تقاضے بھی پورے کریں ورنہ عذابِ نار کے حق دار ہیں ۔
کرلے توبہ رب کی رحمت ہے بڑی
قبر میں ورنہ سزا ہوگی کڑی
بد گُمانی کے بارے میں سُوال جواب
سُوال : دُعاء یا اجتماعِ ذکر ونعت میں کسی کو روتا دیکھ کر یہ سمجھنا کیسا کہ یہ سب کو دِکھانے کیلئے رو رہا ہے !
جواب : یہ بدگُمانی ہے اور مومنِ صالِح پر بدگُمانی حرام اور جہَّنم میں لے جانے والا کام ہے ۔ اللّٰہ تبارَکَ وَ تَعالٰی پارہ 15 سورۂ بنی اسرائیلکی آیت نمبر36 میں ارشاد فرماتا ہے :
وَ لَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌؕ-اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰٓىٕكَ كَانَ عَنْهُ مَسْـٴُـوْلًا (۳۶)
ترجَمۂ کنزالایمان : اور اس بات کے پیچھے نہ پڑ جس کا تجھے علم نہیں ، بے شک کان اور آنکھ اوردل ان سب سے سُوال ہونا ہے ۔
اللّٰہ تبارَکَ وَ تَعالٰی پارہ26 سورۃُ االحُجُرات کی آیت نمبر 12میں ارشاد فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ ( پ۲۶ الحجرٰت ۱۲)
ترجَمۂ کنزُالایمان : اے ایمان والو بَہُت گُمانوں سے بچو بیشک کوئی گُمان گناہ ہو جاتا ہے ۔
حُضُورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم، رسولِ مُحتَشَم، شافِعِ اُمَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا : (لوگو!) بدگُمانی سے بچو کیونکہ بدگُمانی کرنا سب سے جھوٹی بات ہے ۔ ( بخاری ج ۳ص ۴۴۶ حدیث۵۱۴۳) اَئمّۂ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ المُبین فرماتے ہیں : خبیث گُمان خبیث دل سے پیدا ہوتا ہے ۔ ( فیضُ القدیر للمناوی ج ۳ ص۱۵۷تحت الحدیث ۲۹۰۱ )
رونے والے پر بد گُمانی کا نقصان
حضرت سیِّدُنامکحول دِمشقی عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْقَوِی فرماتے ہیں : ’’جب تم کسی کو روتے دیکھو تو اُس کے ساتھ رونے لگ جاؤیہ بدگُمانی نہ کروکہ وہ لوگوں کودکھانے کیلئے ایسا کر رہاہے ۔ میں نے ایک بارایک شخص کو روتا دیکھ کربدگُمانی کی تھی کہ یہ رِیاکاری کررہاہے تواِس کی سزا میں ایک سال تک(خوفِ خدااورعشقِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں ) رونے سے محروم رہا ۔ ‘‘ (تَنبِیہُ المُغْتَرِّین ص۱۰۷)
میاں بیوی کے غُسلِ میِّت کے بارے میں سُوال جواب
سُوال : بیوی اپنے مرحوم شوہر کو غسل دے سکتی ہے یا نہیں ؟
جواب : صدرُ الشَّریعہ بدرُ الطَّریقہ علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْقَوِی فرماتے ہیں : عورت اپنے شوہر کو غسل دے سکتی ہے جب کہ موت سے پہلے یا بعد کوئی ایسا