عورَت کا درزی کو ناپ دینا کیسا؟
سُوال : اسلامی بہن کااپنے کپڑے کی سِلائی کے لئے نامحرم درزی کو اپنے بدن کے ذَرِیعے ناپ دینا کیسا ہے ؟
جواب : حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے ۔ درزی بھی سخت گنہگار اور عذابِ نار کا حقدار ہے ۔ کیوں کہ بِغیر نگاھیں جمائے اور بدن پر ہاتھ لگائے بِغیر ناپ نہیں لیا جا سکتا ۔ ممکن ہو تو اسلامی بہن ہی سے کپڑے سلوائے ، یہ نہ ہو سکے تو پھر گھر کی خاتون ناپ لے اور کوئی مَحرم جا کر درزی کو سِلوانے کیلئے دے آئے ۔ اسلامی بہن بات بات پر گھر سے باہَر نہ دوڑتی پھرے ۔ صِرف شَرعی مصلحت کی صورَت میں پردے کی تمام قُیودات کے ساتھ باہَر نکلے ۔
بھائی اور بھابھی کی انفرادی کوشش
اسلامی بہنو!شرعی پردے پر استقامت پانے اور گھر میں سنّتوں بھرا مَدَنی ماحول بنانے کے لئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے ، ایک سمجھدار بھائی نے اپنی بہن پر اِنفِرادی کوشِش کی جس کے نتیجے میں اِس کی اِصلاح کا سامان ہوا ۔ یہ ایمان افروز واقعہ پڑھئے اور جھومئے ، چُنانچہبابُ الاسلام (سندھ)کی ایک اسلامی بہن کا بیان کچھ یوں ہے کہ میں مختلف برائیوں اور بے پردگیوں میں مبتلا تھی، نیز میری زَبان کے قینچی کی طرح چلنے کی وجہ سے گھر والے وغیرہ مجھ سے بیزار رہتے ۔ خوش قسمتی سے میرے بھائی اور بھابھی دونوں دعوتِ اسلامی کے مُشکبار مہکے مہکے مَدَنی ماحول سے وابَستہ تھے ۔ وہ مجھ پر اِنفِرادی کوشش کرتے مگر میں سُنی اَن سُنی کردیتی ۔ آخِر ایک دن اُن کی اِنفرادی کوششیں رنگ لے آئیں اور مجھے ربیعُ النُّور شریف کے پُر بہار موسِم میں ہونے والے اسلامی بہنوں کے اِجتماع مِیلاد میں شرکت کی سعادت مل گئی ۔ وہاں ہونے والے سنّتوں بھرے بیان نے مجھے ہِلا کر رکھ دیا ، خوفِ خدا عَزَّ وَجَلَّ کے باعث میری آنکھوں سے بے اختیار آنسو بہہ نکلے ، میں نے خُوب گِڑگِڑا کر ربِّ کافی وَشافی عَزَّ وَجَلَّ کے حُضور اپنے گناہوں کی مُعافی مانگی ۔ اُس اجتماعِ میلاد میں مجھے جو رُوحانی سُکُون ملا وہ پہلے کبھی نصیب نہیں ہوا تھا ۔ اس کے بعد میں نے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اِجتماع میں پابندی سے شرکت شروع کردی، جس پر شروع شروع میں میرے بچوں کے ابو نے مخالَفَت کی مگر خوش قسمی سے جب انہوں نے خود اسلامی بھائیوں کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی ، اُنہیں بھی مَدَنی سوچ نصیب ہوگئی اور اب وہ راضی خوشی مجھے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کام کی اجازت دے دیتے ہیں ۔ یوں اَلحَمْدُللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ میرے بھائی اور بھابھی کی اِنفرادی کوشش کی برکت سے ہمارے گھر میں بھی مَدَنی ماحول قائم ہوگیا ۔
تمہیں لُطف آ جائیگا زندگی کا
قریب آ کے دیکھو ذرا مَدَنی ماحول
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اسلامی بہنو! ہم سبھی کو چاہئے کہ اپنے گھر والوں پر انفرادی کوشش کرتے رہیں بلکہ عوام کے مقابلے میں گھر والوں پر زیادہ توجُّہ دیں ۔ خُصوصاً والد کو چاہئے کہ خود بھی اعمالِ صالحہ بجا لائے اور اپنے بچّوں اور ان کی امّی کو بھی اصلاح کے مَدَنی پھول فراہم کرتا رہے ۔ اﷲتبارَک و تعالیٰ پارہ28 سُورۃُ التَّحْرِیْم کی آیت 6 میں ارشاد فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ
ترجَمۂِ کنزالایمان : اے ایمان والو ! اپنی جانوں اوراپنے گھر والوں کواُس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدَمی اورپتّھر ہیں ۔
اہلِ خانہ کو دوزخ سے کیسے بچائیں
اِس کے تَحت خَزائِنُ العِرْفان میں ہے ، اللہ اوراُس کے رسول عَزَّ وَجَلَّ وصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فرمانبرداری اختِیار کر کے ، عبادتیں بجا لا کر ، گنا ہو ں سے باز رَہ کر گھر والوں کو نیکی کی ہِدایت اور بدی سے مُمانَعت کر کے اوراُنہیں علم و ادَب سکھا کر (اپنی جانوں اوراپنے گھر والوں کو جہنَّم کی آگ سے بچاؤ) ۔
سُوال : کیا اسلامی بہن کا ہجڑے (کُھسرے ) سے بھی پردہ ہے ؟
جواب : جی ہاں ۔ ہِجڑایعنی مُخَنَّثبھی مردہی کے حکم میں ہے ۔ صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں : ہِجڑا مَرد ہے جماعَت میں یہ مَردوں ہی کی صَفْ میں کھڑا ہو گا ۔ ( فتاوٰی امجدِیہ ج۱ ص۱۷۰ مُلَخَّصاً)
مُخَنَّثکسے کہتے ہیں ؟
سُوال : مُخَنَّثہجڑا(کُھسرا) کسے کہتے ہیں ؟
جواب : مُخَنَّثعَرَبی زَبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے وہ مرد جس کی چال ڈھال اور انداز میں عورتوں جیسی نرمی اور لچک ہو(مستفاد ازاَلْبَحْرُ الرَّائِق ج ۹ص۳۳۴) شارح مسلم علامہ نووی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ