سُوال : اچھّا یہ بتائیے کہ بچّوں کو ڈانٹتے وقْت اسلامی بہن کا آواز بُلند کرنا کیسا؟
جواب : اسلامی بہن کا اِس طرح ڈانٹنا کہ آواز گھر سے باہَر نکلے ، انتہائی نامناسِب اور مُضْحکہ خیزہے ۔ بچّوں پر بات بات پر چلّاتے رہنا حَماقت بھی ہے کہ اِس طرح بچّے مزید ’’ آزاد‘‘ ہو جاتے ہیں ۔ لہٰذا بار بار ڈانٹنے کے بجائے زیادہ تر پیار سے کام لیا جائے ۔ سب کے سامنے بچّوں کو رُسوا کرتے رہنے سے رفتہ رفتہ اُس کا ننّھا سا دل’’ باغی‘‘ ہو جاتا ہے ۔ بچّے کی موجودَگی میں کسی معزَّز شخص سے اُسی بچّے کے بارے میں اِس طرح کی شکایات کرنا مَثَلاً ’’ اِس کو سمجھاؤ، یہ تنگ بَہُت کرتا ہے بَہُت شرارتی ہے ، ماں باپ کا کہنا نہیں مانتا وغیرہ‘‘ عقلمندی نہیں کیوں کہ اس سے بچّے کی اصلاح ہونا درکَنار اُلٹا ذِہن یہ بنتا ہوگا کہ مجھے ماں باپ نے فُلاں کے سامنے ذلیل کر دیا! آ ج کل اولاد کی نافرمانیوں کی شکایات عام ہیں ۔ اِس کی وجوہات میں بچپن میں ماں باپ کا بات بات پر بے جا چیخ و پکار کرنا اور بچّے کو دوسروں کے سامنے وقتاً فوقتاً ذلیل و خوار کرنا بھی شامل ہو تو بعید از قِیاس نہیں ۔
ہے فَلاح وکامرانی نَرمی وآسانی میں ہر بنا کام بِگڑ جاتا ہے نادانی میں
عورت نعتوں کی وڈیو کیسٹ دیکھے یا نہیں ؟
سُوال : کیااسلامی بہن نعت خوانوں کی وِڈیو کیسٹ دیکھ سکتی ہے ؟
جواب : میرا مشورہ ہے کہہرگزنہ دیکھے ۔ ایک تو خوش اِلحانی کا جادو، دوسرے نوجوان نعت خوان کی(اسٹوڈیو میں بنائی ہوئی خوش لِباسی ، پَفِنگ اور لائٹنگ کے ذَرِیعے ’’ نقلی نور ‘‘ برساتی زبردستی کی پُر کشِش ) تصویر اور تیسرے اُس کے ہاتھ وغیرہ لہرا نے کی اداؤں کے سبب قوی اِمکان ہے کہ عورَت کے قلب میں ہَیجان پیدا ہواور ثواب کے بجائے عذاب کا سامان ہو ۔
عورَت نعتوں کی کیسٹ سنے یا نہیں ؟
سُوال : توکیا اسلامی بہن نامَحرم نعت خواں کی آواز میں نعتیں بھی نہیں سُن سکتی ؟
جواب : نعت شریف سننا سنانا واقِعی ثواب کا کام ہے ، البتہَّ نامَحرَم نعت خوان کی آواز میں عورت نعت شریف نہ سُنے کہ اُس کی سُرِیْلی آواز کے باعِث وہ فِتنہ میں مُبتَلا ہوسکتی ہے ۔ صحیح بخاری شریف میں ہے کہ سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ، صاحِبِ مُعطّر پسینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ایک حُدی خواں ( یعنی اونٹوں کوتیز چلانے کے لیے مست کرنے والے اشعار پڑھنے والے )تھے جن کا نام اَنْجَشَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ تھا جو کہ اِنتہائی خوش آواز تھے (ایک سفر کے دوران جس میں عورَتیں بھی ہمراہ تھیں اور سیِّدُنا اَنْجَشَہ اشعار پڑھ رہے تھے اس پر) سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُن سے ارشاد فرمایا : ’’اے اَنْجَشَہ !آہِستہ ، نازُک شیشیاں نہ توڑ دینا ۔ ‘‘ (بُخاری ج۴ ص ۱۵۸حدیث۶۲۱۱ )مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّتحضرت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : ’’یعنی میرے ساتھ سفر میں عورتیں بھی ہیں جن کے دل کچّی شیشی کی طرح کمزور ہیں خوش آواز ی ان میں بَہُت جلد اثر کرتی ہے اور وہ لوگوں کے گانے سے گناہ کی طرف مائل ہوسکتی ہیں اس لیے اپنا گانا بند کردو ۔ ‘‘ (مراٰۃ ج۶ص۴۴۳)
اسلامی بہنیں نعت خوانوں کی کیسٹیں نہ سنیں
معلوم ہوا ، عورَتوں کے دل نازُک شیشیوں کی مانِند ہیں ۔ انہیں خوش الحان غیر مَرْد سے ترنُّم کے ساتھ اشعار نہیں سننے چاہئیں ۔ ترنُّم میں ایک طرح کا جادو ہوتا ہے اور مرد و عورت ایک دوسرے کا ترنُّم سُن کر جلد فتنے میں پڑ سکتے ہیں ۔ اِسی لئے سگِ مدینہ عفی عنہ نے مَردوں کی آواز میں نعتیں سننے کا اسلامی بہنوں کو مشورۃًمَنْع کیا ہے ۔ لہٰذا اِسلامی بہنوں کو چاہئے کہ وہ مرد نعت خوانوں سے نعتیں بلکہ ان کی آڈیو کیسٹیں بھی نہ سُنیں نیز مرد نعت خوان کی نعت پڑھنے کی طرز کو بھی نہ اپنائیں کیونکہ اِس طرح دل میں اس نعت خوان کی طرف مَیلان پیدا ہو سکتا ہے ، شیطان کوفتنے میں مُبتَلا کرتے دیر نہیں لگتی ۔ مردوعورت(یعنی غیر محارِم) کو ہر اُس فِعل سے بچنا چاہئے جس سے ایک دوسرے کا تصوُّر قائم ہواور شیطان بہکائے ۔
کیا اسلامی بہنیں مرحوم نعت خوان کی نعتیں سُن سکتی ہیں ؟
سُوال : اسلامی بہنیں فوت شدہ نعت خوان کی کیسٹیں سُن سکتی ہیں یا نہیں ؟
جواب : فوت شُدہ نعت خوانوں کی کیسٹیں سننے یا ان کی طرز یں اپنانے میں کوئی مُضایَقہ نہیں کہ بظاہر اب’’فتنے ‘‘کااندیشہ نہیں ۔ مَثَلاً دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے مرحوم نگران خوش الحان نعت خوان، بلبلِ روضۂ رسول حاجی محمد مشتاق عطاری عَلَیْہِ رَحْمَۃُاللہِ الْبَارِیْ کی نعتوں کی کیسٹیں سننے اور ان کی طرز یں اپنانے میں حرج نہیں ۔ ہاں مرحوم نعت خوان کی آواز سننے پر بھی اگر کسی اسلامی بہن کے دل میں شیطان گندے وَسوسے ڈالتا ہو تو وہ نہ سنے ۔
مجھے مَدَنی چینل نے مَدَنی بُرقع پہنا دیا!
اسلامی بہنو! دعوتِ اسلامی کے مَدَنی چینل کی بھی کیا بات ہے ! اس کے ذریعے بھی مسلمانوں کی اصلاح کا سامان ہورہا ہے ، چُنانچہ بابُ المدینہ (کراچی)کی ایک اسلامی بہن کا کچھ اس طرح بیان ہے کہ پہلے پہل میں پردہ نہیں کرتی تھی ۔ پھر ہمیں دعوتِ اسلامی نے ’’مَدَنی چینل ‘‘کا عظیم تحفہ عطا کیا جسے دیکھنے کی برکت سے میں اور میرے بچوں کے ابو